فیصل فارانی - ٹیگ

غزل۔۔۔۔فیصل فارانی

جو کہا سب نے وہی ہم بھی کہا کرتے ہیں اُس پہ یہ زعم سُخن سب سے جدا کرتے ہیں وہ جو ,اُس دن نہیں برسا تھا ترے جانے سے لے کے آنکھوں میں وہی ابر پھِرا کرتے ہیں یاد←  مزید پڑھیے

ہوم لیس ۔۔۔۔۔۔۔فیصل فارانی/افسانہ

دو سڑکیں ایک دوسرے کو کاٹ کر جس مقام پر جمع کا نشان بناتے ہوئے چاروں جانب نکل رہی ہیں، وہیں ایک کونے میں واقع کا فی شاپ میں وہ ایک کھڑکی کے ساتھ بیٹھا ہے، اور اُس کے سامنے←  مزید پڑھیے

محبت کی ادُھوری کہانی۔۔۔۔فیصل فارانی

اِک ذرا ہَوا کیا تیز ہوئی ، محبت کی شمع ہی بُجھ گئی۔۔ محبت۔۔۔ جسے مَیں نے زمانوں سے اپنے دل میں یوں چُھپا کر رکھا کہ کبھی تمھاری آنکھوں میں جھانکا تک نہیں کہ کہِیں تم میری آنکھوں میں←  مزید پڑھیے