غربت - ٹیگ

لنگر عمرانیہ۔ملنگ قوم۔۔۔۔ایم اے صبور ملک

ایک چینی کہاوت ہے کہ کسی بھوکے کو روزانہ مچھلی کھلانے سے بہتر ہے کہ اسے مچھلی پکڑنا سکھا دیا جائے،تاکہ اسکا روزگار بھی لگ جائے اور وہ بھوکا بھی نہ مر ے۔ رسالتماب ﷺ کا فرمان ذیشان ہے کہ←  مزید پڑھیے

گمنام ماں۔۔۔ماریہ خان خٹک

میں چھوٹی تھی تو میرے کچھ خواب تھے ۔بالکل تھوڑے سے ۔اتنے کم کہ بڑے چشمے سے ہتھیلیوں کو جوڑ کر کچھ پیاس بجھے ۔میرے خواب ایسے نہیں تھے جنہیں پورا کرنا صرف کتابی دنیا کی کہانیوں اور افسانوں میں←  مزید پڑھیے

غربت اور ہوس جرم کی بنیاد ہے ۔۔۔محمد منیب خان

عالمی شہرت یافتہ امریکی ناول نگار ماریو پوزو کے شہرہ آفاق ناول “گارڈ فادر” کا ایک جملہ پاکستان میں ہر چھوٹے بڑے کو از بر ہوا۔ اس جملے کے زبان زدِ  عام ہونے کی ایک وجہ یہ بنی کہ یہ←  مزید پڑھیے

غربت ختم ہورہی ہے۔۔۔ضیغم قدیر

آہستہ آہستہ دنیا سے غریب لوگوں کی تعداد کم ہورہی ہے اور اس دنیا میں صرف امیر اور غریب لوگ ہی نہیں رہتے۔ اگر آپ کسی اونچی عمارت سے نیچے والی عمارتیں دیکھیں گے تو آپ کو تمام عمارتیں ایک←  مزید پڑھیے

ناآسُودہ آسودگی”دل خراش”۔۔۔۔۔محمد خان چوہدری

بچے ، خواتین اور کمزور دل احباب اسے مت پڑھیں! ابا میں ہوں تیری بیٹی مقدس، دیکھ گور کن چاچا تیری قبر بھول گیا پر میں نہیں ، کوئی  بات نہیں  رات ہے اندھیرا ہے، اچھا ابا میں جا رہی←  مزید پڑھیے

میں جانوں یا خدا جانے۔۔۔۔روما رضوی

لمبی قطار میں کهڑی عورتوں میں اس کا کوئی پنتیسواں نمبر ہوگا… سخت دهوپ کے باوجود وہاں سے کوئی جانے کو تیار نا تها… یہ قطار کسی حکومتی ادارے کی نہیں تهی.. بلکہ خیرات و زکوٰۃ کی تقسیم کے لئے←  مزید پڑھیے

سب چلتا ہے۔۔۔۔مدثر سبحانی

میں اور میرے کلاس فیلوز کا ٹولہ ایک دوست کی شادی میں موجود تھے، کافی عرصہ کے بعد ملاقات ہوئی، تھوڑی دیر گپ شپ میں گزری، جس طرح دوستوں میں بے تکلفی ہوتی ہے، بات مجھ پر آگئی کہنے لگے←  مزید پڑھیے

کتب خانہ ۔ ایک خبر ایک افسانہ ۔۔۔ معاذ بن محمود

سفید پوش شخص کے پاس کھونے کے لیے عزت کے سوا کچھ نہیں ہوا کرتا۔ عزت پر حرف لانے کا وہ سوچ بھی نہیں سکتا تھا۔ کسی کے آگے ہاتھ پھیلانا اس کے بس میں نہ تھا۔ وہ سوچ میں غرق تھا کہ کیا کرے۔ لیکن حل بھلا کہاں ذہن میں آنا تھا کہ تھا ہی نہیں۔ وہیل چئیر بھی ٹوٹ چکی تھی۔ اس نے اپنا بستر اپنی لائبریری ہی میں لگوا لیا تھا۔ ←  مزید پڑھیے

مہندی۔۔۔عبداللہ خان چنگیزی

تیسرے روز بھی وہی حال تھا اس نے اپنی  گود میں رکھی  کدال کو فٹ پاتھ کے ایک طرف رکھ دیا اور اپنے شانوں پر موجود چادر سے  ماتھے کو صاف کرنے لگا جو سڑک پر چلتی  گاڑیوں کے دھوئیں←  مزید پڑھیے

خوشی ہم اور اسلام۔۔۔ سلمان اسلم

خوشی کا لفظ جیسے ہی سماعت سے ٹکراتا ہے تو انسانی ذہن میں بہت سارے عجیب و غریب خیالات امڈ آتے ہیں ۔ خوشی کے لفظ سے بہت سارے مادی خیالات و تصورات جڑے ہوئے ہیں۔ جب ہمارے سامنے یہ←  مزید پڑھیے

اَنگارے۔۔۔۔علی آریان/افسانہ

مہتاب مناظر کی شادی پسند سے ہوئی تھی، اِس لیے اَکثر اُس کی اپنی بیوی سدرہ سے نوک جھونک چلتی رہتی تھی،   گو بیوی  اُس کی طرح زیادہ پڑھی لکھی تو نہ تھی مگر حسِ مزاح اُس میں کافی←  مزید پڑھیے

بھوک۔۔۔بتول/افسانہ

باجی بھوک لگ رہی تھی کھانا مل جاۓ گا۔ دنیا جہاں کی ہمت یکجا  کر کے بھی بس اتنا ہی کہہ پائی  تھی  وہ ۔۔۔۔صبح سے کام کا کہا ہوا وہ تو تم سے ہوا نہیں ابھی تک۔۔ جب تک←  مزید پڑھیے

تبدیلی رے تبدیلی۔۔۔۔عنائیت اللہ کامران

1۔             موجودہ حکومت نے اقتدار میں آنے سے قبل عوام کو جو سہانے سپنے دکھائے تھے اور جو وعدے کئے تھے، یوں محسوس ہو رہا ہے کہ وہ سب محض اقتدار کے حصول کیلئے ایک←  مزید پڑھیے

شرط۔۔۔۔عبداللہ خان چنگیزی

“کہاں تھے تم کل سے تم کو بول رکھا تھا آج کے میلے میں جانے کو کیا کرتب تھے اس پہلوان کے” ایسا کیا دیکھا تم نے جو اتنی تعریفیں کر رہے ہو؟ “تم کیا جانو وہاں عقل کو مات←  مزید پڑھیے

ترقی کا راز۔۔۔۔۔عبد الحنان ارشد

ورلڈ ٹور کے دوران ترقی یافتہ ملک کے غریب شہر میں پہنچا۔ جہاں کے باسیوں کے جسم فاقوں کے بوجھ سے خم، پیٹ سے قناعت کا پتھر بندھا ہوا، انتہائی افلاس کے عالم اور کمزور ٹانگوں کے ساتھ وہ تمام←  مزید پڑھیے

مشن ،مشی گن۔۔۔۔عبید اللہ چوہدری

 امریکی ریاست مشی گن کا رقبہ پاکستان سے 15 % کم ہے اور آبادی تقریبا ً ایک کروڑ کو چھو رہی ہے۔ ریاست سے کانگریس کی 26 نشتیں ہیں۔ ریاست کےتقریبا 30ً  % رقبے پر جنگلات ہیں اور دنیا کی←  مزید پڑھیے

عام آدمی کا مسئلہ کیا ہے؟۔۔۔۔۔قربِ عباس

مجھے اس بات کا اندازہ ہے کہ میں جو کہنے جا رہا ہوں وہ ہوسکتا ہے کہ میرے دوستوں کے لیے کچھ زیادہ اہمیت نہ رکھتا ہو کیونکہ ہم جیسے لوگوں کے لیے ایک عام آدمی کے مسائل کچھ خاص←  مزید پڑھیے

ہے نہ سوچنے کی بات ! آوے ای آوے۔۔۔۔۔ عامر عثمان عادل

نماز جمعہ ادا کرتے ہی ایک مریض کی تیمار داری کیلئے کوٹلہ سے لالہ موسی روانہ ہوا ،تقریباً  26 کلومیٹر کے اس سفر میں مختلف سیاسی جماعتوں کے قافلے ملے، چم چم کرتی گاڑیاں، کروڑوں روپے مالیت کی لینڈ کروزر،←  مزید پڑھیے

وسائل کی کمی کے شکار والدین اپنے بچوں کے مجرم ہیں۔۔۔ ڈاکٹر عرفان شہزاد

جب وسائل کی کمی کے شکار والدین اپنی مرضی سے پیدا کیے ہوئے اپنے بچوں کی پرورش میں مشقتیں اٹھاتے ہیں، تکلیفیں جھیلتے  ہیں تو درحقیقت ان کے محروم الوسائل بچے ان سے زیادہ اذیتیں برداشت کرتے ہیں۔ والدین نے←  مزید پڑھیے

تبدیلی اور حقیقت۔۔۔چوہدری رحمن

سیاسی جماعتوں اور ان کے سپورٹرز کے تبدیلی کے دعوے ۔۔۔ ماہ رمضان کی آمد کے ساتھ ہی اشیا خورد نوش کی قیمتیں یکایک آسمان سےباتیں کرنے لگتی ہیں ۔جس کا بوجھ متوسط طبقے اور سطح غربت سے نیچے زندگی←  مزید پڑھیے