سیاست دروازے کشادہ رکھنے کا نام ہے – لیکن اس سوچ کو ایک شخص نے غلط ثابت کر دکھایا ہے- وہ اپنے دروازے بند رکھتا ہے، لیکن دوسروں کے دروازے کھلوانے کے بعد کہہ دیتا ہے “میرے دست خط تو← مزید پڑھیے
ثوبیہ کا نام پہلے لکھوں یا عمران کا؟ اس سوال کا جواب تب ہی مل سکتا تھا جب یہ معلوم پڑتا کہ ثوبیہ عمران کے سا تھ ہے یا عمران ثوبیہ کے ساتھ۔لوگ انہیں ایک عرصے سے اکٹھے دیکھ رہے← مزید پڑھیے
سیاست میں مولانا فضل الرحمٰن ، میاں محمد نواز شریف اور آصف علی زرداری زیادہ تجربہ کار اور پرانے سمجھے جاتے ہیں ، لیکن گزشتہ 12 سالہ مشاہدات یہ ثابت کرنے کو کافی ہیں کہ عمران خان کے “اساتذہ” کہیں← مزید پڑھیے
ملک ایک غیریقینی کی کیفیت سے دوچار ہے،نئی حکومت بنے ڈیڑھ ماہ کا عرصہ ہونے کو آیا ہے مگر ابھی تک یہ اپنا روڈ میپ بھی نہیں دے سکے۔ وزیراعظم بشمول اپنی کابینہ و اتحادی سب پریشان دکھائی دیتے ہیں۔← مزید پڑھیے
ملک میں جب سے حالیہ سیاسی بحران شروع ہوا ہے،بعض حلقوں کی جانب سے اشاروں کنایوں میں یہ باور کروانے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ جیسے اس کے پس پردہ مقتدر حلقوں کا کوئی کردار ہے۔ یہ حلقے← مزید پڑھیے
بنیادی طور پر میرے دادا جان پیپلزپارٹی کے بہت بڑے سپورٹر رہے ہیں۔ پارٹی سے محبت کا یہ عالم تھا کہ میں نے بچپن سے لیکر ہوش سنبھالنے تک اپنے گھر کی چھت پر تین رنگوں والا پیپلزپارٹی کا جھنڈا← مزید پڑھیے
پاکستان میں ماضی میں بھی بہت کچھ ہوچکا ہے۔ امریکی مداخلت کی تاریخ کوئی نئی تو نہیں۔ حکومتوں کی تبدیلی میں اس کا کردار پہلے بھی معلوم، ملموس یا مشہود رہا ہے۔ ہمارے حکمران عالمی استعمار کے چشم و ابرو← مزید پڑھیے
عمران خان اس وقت جنرل مشرف کو اپنی دی گئی حمایت سے دستبردار ہو چکے تھے اور وہ فوجی جنتا کو خوب تنقید کا نشانہ بناتے تھے۔ اور صاف لفظوں میں یہ بتاتے ہیں کہ اگر وہ اقتدار میں آگئے تو کس طرح فوج کو اس کے اس رول تک محدود کردیں گے جو آئین میں لکھا ہوا ہے۔← مزید پڑھیے
عمران! قائداعظم کے ہم پلہ سیاستدان،مگر۔۔فاخرہ بتول/یہ بات ماننے میں کسی کو عار نہیں ہونا چاہیے کہ عمران خان ہی قائدِ اعظم کے بعد وہ واحد سیاستدان ہیں جنہوں نے نوجوان نسل کو سیاست میں متحرک کیا اور نہ صرف نوجوان نسل بلکہ ہر طبقے اور ہر عمر کے فرد میں سیاسی شعور بیدار کیا← مزید پڑھیے
عمران خان صاحب نے ورلڈ کپ جیتا تو فائنل جیت کر ٹرافی اٹھاتے ہوئے ایک لفظ کہا جس لفظ سے انکی ساری شخصیت اور اندازِ فکر ظاہر ہوا اور اس پر انہیں بڑی تنقید کا سامنا کرنا پڑا یہ وہی لفظ تھا جس کے جواب میں مجھے میری منزل ملی تھی اور یہ وہی لفظ ہے جسکی وجہ سے آج اس قوم کی راہ کھوٹی ہے← مزید پڑھیے
بدقسمتی ہماری اس سے بڑھ کر کیا ہو گی کہ عمران خان بطور تیسری قوت ابھرا اور اس پر اعتماد کیا۔ اسے اقتدار دیا مگر وہ اس سارے عرصے میں صرف کنٹینر پر ہی کھڑے رہے ۔ عوامی مسائل حل← مزید پڑھیے
عمران حکومت سے بے شمار بلنڈر ہوے۔ معیشیت اور ایڈمنسٹریشن کے بے شمار مسائل بھی رہے اور ان سب وجوہات کی بنا پہ کئی لوگ بددل بھی ہوے۔ اگر عمران حکومت پانچ سال پورا کرتی تو اگلے الیکشن میں کارکردگی کی بنیاد پہ شاید بہت بری الیکشن پرفارمنس کا شکار ہوتی← مزید پڑھیے
وفاقی حکومت کے خلاف لانگ مارچ بلاول صاحب کا جمہوری حق ہے لیکن کیا انہیں کچھ خبر ہے ان کا اپناسندھ کس حال میں ہے؟ مرسوں مرسوں سندھ نہ ڈیسوں کے نعرے کی حدت اپنی جگہ، سوال مگر یہ ہے← مزید پڑھیے