امت مرحوم کی اصطلاح، اقبال نے شکوہ میں ایجاد کی تھی ۔ اس کے معانی “رحمت کی گئی ” اور “فوت شدہ” دونوں ہی مستعمل ہیں ہر چند کہ دوسرا مطلب اب زیادہ قرین قیاس معلوم پڑتا ہے ۔ ہمارے← مزید پڑھیے
خرم علی شفیق صاحب ماہر اقبالیات ہیں۔وہ اقبال اکادمی سے بھی وابستہ رہے۔ علامہ اقبال کی سوانح کے حوالے سے انہوں نے پانچ جلدوں پر کام کا منصوبہ بنایا جس کی تین جلدیں شائع ہو گئیں مگر اس دوران ان← مزید پڑھیے
یہ ہیں عطیہ فیضی! اب تک کسی کو حتمی پتہ نہیں کہ یہ علامہ اقبال کی دوست تھیں، محبوبہ تھیں یا اس سے بھی بڑھ کر کچھ اور ۔ ۔ رشتہ کچھ اتنا قریب مگر غیر واضح تھا کہ شاید← مزید پڑھیے
عصر حاضر میں پاکستان میں حقیقی آزادی کے حصول کا نعرہ سب سے مقبول نعرے کی حیثیت اختیار کرچکا ہے۔ حقیقی آزادی کا کیا معنی ہے، اس پر خاصی گفتگو کی جا رہی ہے۔ البتہ یہ کہا جاسکتا ہے کہ← مزید پڑھیے
بچے کی دعا اسمبلی میں دہرانا اور 10 سال تک دہراتے رہنا اس وقت تو شاید سکول کے لئے اور طلباء کے روشن مستقبل کی امید جگانے کے لئے ضروری تھی۔ کہنے کو تو یہ ایک مختصر سی نظم ہی ہے لیکن اس نظم نے کئی طور سے مستقبل میں ترقی کی آشا اور امید جگائی۔← مزید پڑھیے
یہ تیسرا بچہ تھا، جو پیدائش کے کچھ دنوں بعد پہلے دو بچوں کی طرح وفات پا گیا۔ جس مالک کی عطا تھی اسی نے واپس بلا لیا، انسان کیا کر سکتا ہے، مایوس نہیں ہونا چاہیے، رشتہ داروں نے← مزید پڑھیے
ضیائی دور کے آغاز میں عرصہ حیات تنگ کیا گیا تو 1978 میں حضرت فیض فلسطینی کاز کے مقصد کی خاطر، روس و مغرب کی بجائے بیروت منتقل ہوئے۔ بیروت ایشیا اور عرب دنیا کا پیرس و لندن، الحمرا سٹریٹ۔ ← مزید پڑھیے
ائیرمارشل ایک بدتمیز آدمی تھا اور میں اُس کا سٹاف افسر تھا۔ دفاتر میں ایسے لوگ آپ کو ملتے ہیں جو اپنے آپ کو عقلِ کُل سمجھتے ہیں۔ آپ اِن سے معقول بات کرنے سے بھی اجتناب کرتے ہیں کہ نہ جانے مزاج پر کیا گراں گزرے اور بے نقط سننے کو مل جائے۔معقولیت و نامعقولیت کے فرق سے عاری، عہدے کا نشہ اُن کے سر پر چڑھا ہوتا ہے← مزید پڑھیے
پانچواں مشیر (ابلیس کو مخاطب کرکے) اے ترے سوزِ نفس سے کارِ عالم استوار تو نے جب چاہا کیا ہر پردگی کو آشکار آب و گل تیری حرارت سے جہانِ سوز و ساز ابلہِ جنت تری تعلیم سے دانائے کار← مزید پڑھیے
لندن میں سورج سارا دن بادلوں سے آنکھ مچولی کرنے کے بعد جب نڈھال ہوا، تو بارش کی بوندیں اپنی فتح کا جشن منانے کے لئے مے فیئر کی زمین کی طرف روانہ ہوئیں۔ ہواؤں نے بھی پینترا بدلا اور← مزید پڑھیے
کہتے ہیں مسکرانے سے خون بڑھتا ہے،اور اگر قہقہہ لگایا جائے تو یقینا ً بہت کچھ بڑھتا ہے۔ تو آئیے،آج مسکرانے یا قہقہہ لگانے کی کوشش کرتے ہیں۔ ایک مالدار آدمی بہرہ تھا،اس سے گھر میں کسی کو بتائے بغیر← مزید پڑھیے
علامہ اقبال کے کلام میں کشمیر کا ذکر خصوصی اہمیت کا حامل ہے بلکہ ڈوگرہ راج کے حوالے سے توکشمیریوں کی مظلومیت کا ذکر بڑےہی اہتمام کے ساتھ کیا گیا ہے۔ اس کی ایک وجہ تویہ ہے کہ علامہ ایک← مزید پڑھیے
الفاظ و معانی میں تفاوت نہیں لیکن مُلا کی اذان اور، مجاہد کی اذاں اور زیر بحث عنوان بالا میں جو شعر ہے وہ ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کی تصنیف بال جبرائیل کی ایک نظم حال ومقام سے اخذ کیا← مزید پڑھیے