بچپن میں اکثر شوگر کے مریض دیکھ دیکھ کر پریشان ہوتا تھا تب لوگوں کی زبان پر شوگر کا نام نیا نیا آیا ہوا تھا اور میں حیران ہوتا تھا کہ یہ کس بلا کا نام ہے؟ تب کسی کے← مزید پڑھیے
لاکھوں سال کے ارتقاء کے بعد ہمارے کچھ رویے ایسے بنے ہیں کہ ان سے چھٹکارہ پانا ناممکن ہے۔ جیسا کہ ہمارا کسی طرح کے بھی بُرے حالات میں دیا گیا ری ایکشن۔ یہ ری ایکشن مَردوں اور عورتوں میں← مزید پڑھیے
پیار کی تعریف کیا ہے؟ پیار یہ ہے کہ آپ صبح اٹھیں تو آپ کی پہلی سوچ وہ شخص ہو اور شام کو سوئیں تو آخری سوچ وہ ہو، وہ جسے دیکھ کر آپ چاہے جتنا مرضی خفا ہوں اسے← مزید پڑھیے
ہم سوچتے تو دماغ سے ہیں۔ مگر ایسا محسوس کیوں ہوتا ہے کہ دل، دماغ سے ایسا کروا رہا ہے؟ یہ سوال تھوڑا الٹ ہے۔ دراصل، انسان دماغ سے سوچتا ہے لیکن ہر سوچ کا اثر دل پہ پڑتا ہے۔← مزید پڑھیے
کہتے ہیں پرانے وقتوں کے لوگ مہینوں میں جیتے تھے۔ یہ دِنوں اور ہفتوں کے حساب سے جینا ہم جیسے نازک اندام جدید لوگوں نے دریافت کیا۔ دن اور ہفتے تو ہزاروں کڑوڑوں سالوں سے چلے آ رہے ہیں۔ جس← مزید پڑھیے
پاکستان کی ڈرامہ اندسٹری پہ بار ہا تنقید سننے کو ملتی ہے۔ اکثر یہی گِلہ سننے کو ملتا ہے کہ یہ ڈرامے معاشرے میں نفرت پھیلانے کا سبب بن رہے ہیں اور انکے پاس تخلیقی موضوعات نہ ہونے کے برابر← مزید پڑھیے
بگ بینگ کے دھماکے کو ہوئے چار ارب سال ہو چکے تھے۔ یہ زمین کھنکھناتے گارے کے ڈھیر کے سوا کچھ نہیں تھی۔ کچھ بھی نہیں۔۔ ہر طرف ایک ہُوکا عالم تھا۔ چہار سو خاموشی کا راج تھا۔آوازیں تھیں مگر← مزید پڑھیے
”انسانی گوشت بہت مزیدار ہوتا ہے ، بس اوپری جلدی تھوڑی کڑوی ہوتی ہے ۔“ جنگلی قبیلے کی عورت کیمرے کی طرف دیکھتے ہوۓ بولی ” جب بھی ہمارا کوئی عزیز مرتا ہے تو اسکے قریبی رشتہ دار اس کی← مزید پڑھیے
وفا اور بے وفائی انسان ہی کرتے ہیں لیکن ہم ہر چیز کو آئیڈیالائز کر کے دیکھنے کی کوشش کرتے ہیں۔ وہ محرومیاں جن کا ہم شکار ہوتے ہیں ہماری کوشش ہوتی ہے کہ کوئی دوسرا کردار انہی محرومیوں کا← مزید پڑھیے
عشق میں یک جان دو قالب ہونے کا محاورہ تو آپ نے سن رکھا ہوگا مگر Anglerfish مچھلیوں کی وہ قسم ہے جو عملِ تولید کے بعد ایک دوسرے میں تحلیل ہوجاتی ہیں۔ ویسے تو دنیا بے وفا لوگوں سے← مزید پڑھیے
یکم دسمبر ہے۔ ناکام عاشقوں کی سستی اور تیسرے درجے کی شاعری سننے والےمہینے کا آغاز۔ اس سے پہلےسوشل میڈیا کے مشہور و معروف شعرا کرام بہت اعلی درجے کی شاعری کر کے ہمارے ذوق کو جلا بخش رہے تھے← مزید پڑھیے
سنو مارگلہ کے جھرنے سوکھ گئے ہیں، بہتے پانی کے نشانات ایسا منظر پیش کر رہے ہیں جیسے کوئی آنکھ ابھی روتی روتی چُپ ہوئی ہو، مگر گالوں پہ بہتے آنسوؤں کے نشان ابھی بھی باقی ہوں۔ وہ گال جو← مزید پڑھیے