ان صاحبہ کی گفتگو سنتے ہوئے مجھے ایسا محسوس ہوا کہ جیسے ذات کی ایک اندھیری کوٹھری میں کوئی ننھی سے بچی ہے جو سسک رہی ہے, اس کی سسکیاں تھمتی ہیں تو اچانک ماحول بدل جاتا ہے۔ منظر نامے← مزید پڑھیے
ایک روز میری پیاری سہیلی اور از حد محترم بہن ثمینہ رشید صاحبہ کا پیام وصول ہوا کہ بانو آپ سے بات کرنی ہے ان ہی کی زبانی علم ہوا کہ عماد بزدار صاحب کی کتاب “ملزم جناح حاضر ہو۔”← مزید پڑھیے