ایک زمانہ گزر گیا کہ اس نے کمرے کے اندر لٹکا ہوا آئینہ تبدیل نہیں کیا۔ وہ روز اسی آئینے سے اپنا چہرہ دیکھتا ۔۔ چہرہ کبھی دھندلانظر آتا تو کبھی کھردرا تو کبھی سندر۔۔۔ وہ روز آئینے سے گلہ← مزید پڑھیے
بلوچی میں کہاوت ہے کہ لومڑی کی شامت جب آتی ہے تو وہ مسجد کا رخ کرتی ہے۔ اب ایک کہاوت تلور پہ بھی فٹ آتی ہے کہ جب بھی اس کی شامت آتی ہے تو وہ پاکستان کا رخ← مزید پڑھیے
کوئٹہ کی مارکیٹ کی زبان پشتو ہے۔ کاروباری حلقہ پختون ہے۔ بلوچستان میں ہونے والی شورش سے پنجابی آبادکار اپنی زمینیں اور جائیدادیں بیچ کر یا چھوڑ کر نقل مکانی کر گئے۔ ہزارہ برادری ہزارہ نسل کشی کے بعد ایک← مزید پڑھیے
آج کا نوجوان چاہتا کیا ہے وہ کون کون سی خواہشات دل میں بسا کر کوئٹہ جیسے شہر کا رخ کرتا ہے جہاں مسائل ہی مسائل کا راج ہے۔ اندرونِ بلوچستان کا نوجوان کئی سو کلومیٹر کی مسافت طے کرکے← مزید پڑھیے
ہم روز مشاہداتی عمل سے گزرتے ہیں۔ ہمیں آئے روز نئی کہانیوں کا سامنا ہوتا ہے۔ ایسی کہانیاں جو گمشدہ نہیں ہیں ہمارے سامنے ہیں ہم منہ پھیر لیتے ہیں ان کہانیوں کو سننے اور سمجھنے کا حوصلہ نہیں رکھ← مزید پڑھیے
نہ جانے وہ دن کب آئے گا جب لوگوں کو آزادی ملے گی ۔ معاشی، سیاسی، سماجی آزادی۔ یہ وہ آزادی ہے جو سرحدوں کے محتاج نہیں۔ سرحدوں کے آر پار بسنے والا ہر آدمی ہر نئے دن آزادی کا← مزید پڑھیے