یار دوست جب کبھی کبھار منٹو کہہ کر مُجھے بانس کی پتلی شاخ پر چڑھانے کی کوشش کرتے ہیں تو للہ ہنس ہنس کر آنکھوں میں آنسو آجاتے ہیں۔ اب ان کو اپنی قابلیت کا کیا بتاؤں؟۔۔۔۔ کہ منٹو کو← مزید پڑھیے
میں نے گاڑی پارک کی اور ایک منزلہ عمارت پر نظر ڈالی۔ پلاستر سے بے نیاز اینٹوں سے تعمیر شدہ دیوار کی بجری جگہ جگہ سے جھڑ رہی تھی۔ سیمنٹ کی چادروں کے پہلو میں ایستادہ اس کا کمرہ نما← مزید پڑھیے
ہندوستانی سینما کے معروف موسیقار نوشاد علی لکھنوی اپنی زندگی کا آنکھوں دیکھا ایک حیرت انگیز واقعہ بیان کرتے ہیں۔ میری ایک بزرگ سے ملاقات تھی ۔ فقیری اختیار کرنے سے قبل یہ بزرگ مدراس سیشن عدالت کے جج تھے۔← مزید پڑھیے