بحرین کی زندگی میں اب کچھ یکسانیت سی آگئی تھی۔ دن بھر سونے کی کوشش کرنا، شام کو فلم دیکھنا، چھٹی کے دن دوستوں کے گھروں کا چکر لگانا یا یوسف کے ساتھ کہیں باہر نکل جانا یا پھر چچا← مزید پڑھیے
مڈل کلاس فیملی کی روایتی جدوجہد کو تھوڑا الگ رنگ دیا گیا ہے جس میں تقریباً تمام رشتے ایک کمزور اور ٹوٹتے ہوئے جال میں بندھے ہوئے ہیں اور رشتوں کا یہ جال کچھ جھوٹ اور کچھ پردوں کے سہارے← مزید پڑھیے
میری اس تحریر کے ساتھ اشتہار کی جو تصویر ہے یہ “روزنامہ جنگ” میں ستمبر 1966 میں شائع ہوا تھا۔ اُس وقت پاکستان فلم انڈسٹری بام ِعروج پر تھی اور پاکستان میں سنیما مشینری بھی مقامی طور پر تیار ہونے← مزید پڑھیے