سہیل وڑائچ، - ٹیگ

متبادل مل گیا۔۔سہیل وڑائچ

مائنس ون، مائنس ٹو اور مائنس تھری جیسی آوازوں نے بےکلی پیدا کر رکھی تھی، بستر پر لیٹے ہوئے پہلو بدل رہا تھا، پراگندہ خیالی نے گھیر رکھا تھا، اسی صورتحال میں پتا نہیں کب نیند آ گئی۔ صبح اُٹھا←  مزید پڑھیے

بول میاں شہباز، کتنا پانی؟ ۔۔سہیل وڑائچ

بقول شخصے شہباز شریف لندن سے لوٹنے کے بعد ایک کونے میں بیٹھے دہی کیساتھ کلچہ کھا رہے تھے، نہ کوئی ہنگامہ، نہ کوئی جلسہ اورنہ جلوس۔ گھر میں بیٹھے لیپ ٹاپ کے ذریعے وہ کورونا کے اعداد و شمار←  مزید پڑھیے

ع کاعروج۔۔سہیل وڑائچ

حُسنِ اتفاق سمجھیں یا ابجد کا حساب جاننے والے کی منصوبہ بندی، پاکستان اِس وقت حرفِ ابجد ’’ع‘‘ کے دورِ عروج سے گزر رہا ہے۔ وزیراعظم پاکستان عمران خان کے نام میں موجود حرف ع کا سایہ پورے پاکستان پر←  مزید پڑھیے

ہم ہیں شیخ چلی۔۔سہیل وڑائچ

برا نہ مانیں تو کہہ دوں کہ تضادستان کے جسدِ قومی میں کوئی ایسا نفسیاتی الجھاؤ موجود ہے جس کی وجہ سے سب سے اونچا چلانے والا، ڈینگیں مارنے والا اور حقیقت سے آنکھیں چرانے والا شیخ چلی ہماری ذاتوں←  مزید پڑھیے

چپ کی بیماری۔۔سہیل وڑائچ

نہ طاعون پھیلی ہے نہ ملیریا یا ہیضے کی وبا مگر خوف سے خاموشی اور سراسمیگی چھائی ہوئی ہے۔ بظاہر نہ ایسا کوئی خطرہ اور نہ ہی دور دور تک ایسا کوئی امکان ہے مگر پھر بھی سب کو پُراسرار←  مزید پڑھیے

ہائے بیچارہ۔۔۔سہیل وڑائچ

کہنے کو تو وہ اب بھی صوبے کا مدارالمہام ہے، لکھنے کو تو وہ اب بھی 12کروڑ پنجابیوں کا منتخب لیڈر ہے، قانون اور آئین کے مطابق وہ اب بھی 9ڈویژنوں، 36اضلاع، 145تحصیلوں اور 25ہزار سے زائد دیہات کی انتظامیہ←  مزید پڑھیے

وہ سوتیلا ہے۔۔سہیل وڑائچ

جو سگّا تھا اس کا درد سیدھا سینے میں محسوس ہوتا تھا، اُس کا بلڈ پریشر بڑھتا تھا تو جذبات بھڑکتے تھے، پلیٹ لیٹس گرتے تھے تو دل کی دھڑکن کمزور پڑ جاتی تھی، اُس کی طبیعت بگڑتی تھی تو←  مزید پڑھیے

اگر وہ مستعفی ہو گیا تو؟۔۔۔سہیل وڑائچ

اُس نے مطالبہ مانتے ہوئے اگر واقعی استعفیٰ دے دیا تو ایک نیا بحران پیدا ہو جائے گا۔ پورے 70سال کی تاریخ میں کوئی ایک بھی ایسا نہیں جو مطالبہ مان کر یا غلطی تسلیم کر کے مستعفی ہوا ہو←  مزید پڑھیے

پہلے پولا کرو، پھر کھاؤ۔۔۔سہیل وڑائچ

برصغیر کی سیاست اور طعام کا گہرا تعلق ہے، سیاست ہو یا طعام‘ دونوں کے اپنے آداب و انداز اور روایات ہیں۔ سیاست کرنے والے مذہبی علماء جہاں سیاسی گُر لڑا کر مزہ لیتے ہیں، وہیں وہ کھانے بھی مزے←  مزید پڑھیے