سلمیٰ سیّد، - ٹیگ

غزل۔۔سلمیٰ سیّد

مجھ پہ بہتان لگاؤ گے، چلے جاؤگے تم بھی طوفان اٹھاؤ گے، چلے جاؤگے تم جو آئے ہو تو آؤ گے ، چلے جاؤگے درد اس دل کا بڑھاؤ گے، چلے جاؤگے تم کو جانا ہی ضروری ہے کہاں سوچا←  مزید پڑھیے

غزل۔۔سلمیٰ سیّد

دل مجاور ہے اسکی چوکھٹ کا غیر کی چاکری نہیں ہوگی اس کی آنکھوں کو آج دیکھ لیا مجھ سے اب شاعری نہیں ہوگی کیسری رنگ مجھ پہ ڈالا گیا اب کہیں حاضری نہیں ہوگی سونے پیپل کی نرم چھاؤں←  مزید پڑھیے

احساس۔۔سلمیٰ سیّد

فضاء میں تیرتی ٹھنڈک ہوا میں ناچتی بارش نے میری نیند توڑی تھی گئے برسوں کی چاہت روح کے اطراف بکھری تھی کسی کے لمس کی خواہش بدن میں جاگ اٹھی تھی محبت ہی محبت بس رگوں میں رقص کرتی←  مزید پڑھیے

مقبوضہ کشمیر۔۔سلمیٰ سیّد

یہ میرے خون کے دھبےکہو کیسے مٹاؤ گے میرے صبر و تحمل کو تم کتنا آزماؤ گے یہاں ڈولی نہیں سجتی یہاں رشتے نہیں ہوتے ہوا میں خوف اتنا ہے یہاں بچے نہیں روتے فضا میں موت پلتی ہے یہاں←  مزید پڑھیے

سُنونا بابا۔۔۔۔سلمیٰ سیّد

سنو نا بابا کہا بھی تھا کہ مجھے اندھیرے ڈرا رہے ہیں ابھی نہ جانا ابھی تو میں نے تمھارے پہلو میں سانس لی ہے مجھے زمانے کے سرد و گرم کا پتا نہیں ہے کہا بھی تھاکہ مجھے سکھانا←  مزید پڑھیے