سفرنامہ - ٹیگ

پتی پتنی اور پتایہ ‘ (تھائی لینڈ کے ایک سفر کی مختصر روداد) ۔۔ قسط نمبر 1بٹا 3 ۔ ۔شفیق زادہ

سفر بھی ایک عجیب تجربہ ہوتا ہے جس میں مسافر مختلف کیفیات سے مسلسل گزرتا رہتا ہے۔ کبھی کوئی لمحہ مایوسی و حزن لاتا ہے تو کوئی خوشی و انبساط چھوڑ جاتا ہے ۔ کچھ لوگوں سے مل کر کان←  مزید پڑھیے

تھر کا سفر۔۔۔ محمد احمد/2

تھر کا سفر۔۔۔محمد احمد/قسط1 تاریخی اور قدیمی صحراء تھر پاکستان کے جنوب مشرق اور بھارت کے شمال مغرب میں واقع ہے۔ اس کا رقبہ 22 ہزار مربع کلو میٹر ہے۔ پاکستان کا سب سے بڑا اور دنیا کا نویں نمبر←  مزید پڑھیے

سفر نامہ: شام امن سے جنگ تک۔۔۔سلمیٰ اعوان/قسط7

شام میں انقلاب کے لئے آخری حدوں تک جانے والی جی دار خاتون 2008ء کے اُن دنوں جب میں دمشق میں تھی۔ ایک گرم سی صبح عرب رائٹرز یونین کے مزہ Mezzehمیں واقع دفترشامی لکھاریوں سے ملنے لگی۔ مزہ Mezzeh←  مزید پڑھیے

فرعون کے دو بدو: پانچواں (آخری) حصہ ۔۔۔ میاں ضیاءالحق

  97 لاکھ آبادی والے ہنگامہ خیز قاہرہ میں دودن گزارنے کے بعد 5 لاکھ آبادی والے لکسر میں آیا تو یہ شہر پرسکون سا لگا۔قیمتوں کے لحاظ سے بھی سستا ہے۔ مشرقی افریقی حصہ ہونے کی وجہ سے لوگوں←  مزید پڑھیے

سفرنامۂ میٹرو ۔۔۔ سنی ڈاہر

حسینہ نہایت پرجمال ہونے کے ساتھ ساتھ مناسب مقامات سے پرگوشت بھی تھی اور علاوہ ازیں وہ لباس کی قلت کا بھی شکار نظر آتی تھی۔ میں نے پھسلتی نظر کو فٹافٹ لپیٹا اور دل ہی دل میں خلافت عثمانیہ کے جلد از جلد احیاء کی دعائیں مانگنے لگا ۔←  مزید پڑھیے

فرعون کے دوبدو: حصہ سوم ۔۔۔ میاں ضیاء الحق

  ایک محاورہ ہے کہ کسی چیز کو ایک دفعہ دیکھنا اس کے بارے میں ہزار بار سننے سے بہتر ہے۔ زندگی میں جن چیزوں سے لگاؤ رہا ان میں دریا اور پہاڑ سرفہرست ہیں۔ دریا کی وسعت اور بے←  مزید پڑھیے

فرعون کے دوبدو: حصہ دوم ۔۔۔ میاں ضیاء الحق

مصر میں آنا کچھ مشکل نہیں لیکن یہاں آکر ان کی ہزاروں سال کی تہذیب اور کلچر میری طرح پانچ دنوں میں سمجھنا تقریبا ناممکن ہے۔ یہاں آنے والوں کے لاکھ روپے کی ٹپ یہ ہے کہ چاہے ایک مہینہ لگے پوری تاریخ پڑھ اور سمجھ کر آئیں تاکہ پتا چلے کہ کیا دیکھ رہے ہیں۔←  مزید پڑھیے

فرعون کے دوبدو: حصہ اول ۔۔۔ میاں ضیاء الحق

جوہانز برگ، سنگاپور، سری لنکا ،جارجیا اور نیپال کے حالیہ لگاتار ٹورز کے بعد اس سال کا آخری ٹرپ مصر منتخب کیا۔ چند مصری دوستوں سے ابتدائی معلومات لے کر دبئی میں مصری قونصلیٹ میں ویزہ اپلائی کیا جو کہ تین دن بعد پاسپورٹ پر ایک خوبصورت اسٹکر کی شکل میں مل گیا۔←  مزید پڑھیے

ذکر شیکسپئیر کا ۔۔۔ ہارون ملک

شیکسپئر (1616 - 1564) سولہویں صدی کا مشہور انگلش شاعر اور ڈرامہ نگار گزرا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ بائبل کے بعد most quoted شیکسپئر ہی ہے۔ ←  مزید پڑھیے

الوداع پیٹرز برگ، الوداع اے شہر بے مثال۔۔۔۔سلمی اعوان

تو بس اب کوئی دم میں رُخصت ہوا چاہتی ہوں اِس شہر بے مثال سے کہ جہاں میرے قیام کا ایک ہفتہ یعنی آٹھ دن جو آٹھ لمحوں کی ماننددِکھتے اور محسوس ہوتے ہیں۔ بھاگم ڈورکے یہ چند دن اُس←  مزید پڑھیے

قصہ شہدادپور سندھ کے صفدر چیمہ کا ۔۔۔ عارف خٹک

صفدر بھائی میرے جگری دوست ہیں۔ بہت ملنسار اور محبت کرنے والے۔ عاجزی و انکساری ایسی کوٹ کوٹ کر بھری ہے، کہ اگر کوئی خاتون تنہائی میں اُن سے کہہ دیں کہ صفدر جان بولیں آپ کو کیا چاہیئے؟ جو←  مزید پڑھیے

دیوارِ گریہ کے آس پاس ،اسرائیل کا سفر نامہ۔۔۔چند اقتباسات/عبدالحنان ارشد

یہ کتاب دو دوستوں کی مشترک کاوش ہے سرجن کاشف صاحب جو مسافر تھے دیوان صاحب جن کی یہ تحریر ہے۔کاشف صاحب نے یہ نوٹس انگریزی میں بذریعہ ای میل دیوان صاحب کو ارسال کیا انہوں نے انہیں اردو میں←  مزید پڑھیے

سفر عشق ۔ آخری قسط

بعد از ظہر ہم راولپنڈی پہنچے اور بلآخر “توبا” مسافر خانہ کو ڈھونڈ نکالا۔ کمرہ لیا۔ گرم پانی سے اچھی طرح  نہایا اور بستر پر لیٹ گئے۔ ہم اب کافی تھک چکے تھے۔ گھر کی بہت یاد آرہی تھی۔ امی،←  مزید پڑھیے

سفر عشق – علی زیدی – قسط 3

صبحِ انور (صادق پھر ہم سے چھوٹ گیا) 11 بجے ہماری آنکھ کھلی۔ ویسے تو 11 بجے کو صبح بھی نہیں کہا جا سکتا، صادق یا انور تو دور کی بات۔ مگر 9 سال کراچی میں رہ کر یہی ہماری←  مزید پڑھیے

سفر عشق ۔علی زیدی (قسط 2)

پنجاب سے گزرتے ہوئے سبز اور گھنے باغات اور خوش نما وادیاں دل و دماغ کو ٹھنڈک پہنچاتی رہیں۔ ٹرین نے بلآخر 3 بجے راولپنڈی کے اسٹیشن پرقدم رنجہ فرمایا ۔ ہمارے دوست الطاف  حیدر نے ہمیں پہلے ہی “مسافرِ←  مزید پڑھیے

ایک رات “دریائے نیکر” کے کنارے

منگل کی شام میرا پڑاؤ “دریاۓ نیکر” کے کنارے واقع قدیم رومانوی شہر “ھائیڈرل برگ” میں تھا۔ تقریباً بیالیس مربع میل کے رقبہ اور374 فٹ کی بلندی پر واقع اس شہر کو “وادی نیکر” کا دل کہا جاتا ہے ۔تقریباً←  مزید پڑھیے

سفر ِعشق۔ علی زیدی

حصہ اول (کوئٹہ تا پنڈی) ہائے!!! کہاں سے شروع کریں؟ ہم چہار سال سے اس انتظار میں بیٹھے رہے کہ دوست اپنی مصروفیات میں سے وقت نکال سکیں تاکہ اس آخری حسرت کو بھی پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے ،←  مزید پڑھیے