ستیہ پال ؔآنند - ٹیگ

کیڑا۔۔ڈاکٹر ستیہ پال آنند

(خواب میں خلق ہوئی ایک نظم) اپنے اندر اس طرح داخل ہوا وہ جیسے رستہ جانتا ہو جیسے اس بھورے خلا کی ساری پرتوں کو کئی صدیوں سے وہ پہچانتا ہو اپنے اندر دور تک جانے کی کیا جلدی ہے←  مزید پڑھیے

بن مانس(ایک فینٹسی)۔۔ڈاکٹر ستیہ پال آنند

سوال لکھا ایک فیس بک عزیز نے “اگر کوئی ناگہانی آفت دنیا کی سب آبادی کو ہلاک کر دے اور ہزاروں برسوں تک برباد رہنے کے بعد دنیا میں ایک نئی  اُپج کا ظہور ہو  ،اور چوپائیوں سے ترقی کر←  مزید پڑھیے

نقوش پائے رفتگاں…..تبصرہ ء کتب۔۔۔ احمد رضوان

ڈاکٹر ستیہ پال آنند کی امسال تین کتب زیورِ طبع سے آراستہ ہوئی ہیں۔ نوے برس کی عمر میں اگر انسان کا تخلیقی وفور اس قدر  توانا  ،  بھرپور  و متنوع ہو تو انسان  کو اپنی خوش نصیبی پر نازاں←  مزید پڑھیے

روبرو مرزا غالب اور ستیہ پال آنند

ایک اہم شعر جس کی اہمیت پر کسی بھی شار ح نے غور نہیں کیا۔ یہ خیا ل کہ غالب کو دیگر مذاہب میں دلچسپی نہیں تھی یا اس کو ہندوستان کے بین المذہبی ماضی کا علم نہیں تھا، غلط←  مزید پڑھیے

میری ذات شکست ِ ذات اک آواز تو ہے۔۔۔۔۔روبینہ فیصل

محبت جتانے کے ہزار طریقے ہیں مگر کیا کیجیے ،کئی دفعہ ہم محبت صرف تب جتاتے ہیں جب نفرتوں کی پچکاریاں چاروں طرف چل رہی ہوں ۔ حضورِ پاکﷺ سے محبت کا بھی یہی پیمانہ مقرر کر دیا گیا ہے←  مزید پڑھیے

انٹیگنی سے ایک مکالمہ۔۔۔۔(21)ڈاکٹر ستیہ پال آنند

شاعر: آ ،انٹیگنی، آپس میں کچھ بات کریں تم کہتی ہو ، تم نے اپنے اندر کی آواز کو سن کر ملک میں نافذ اس قانون کو توڑا ہے، جو اند ر کی آواز سے میل نہیں کھاتا تھا تم←  مزید پڑھیے

خامہ بدست غالب(مرزا غالب کے ساتھ ایک مکالمہ)۔۔۔ڈاکٹر ستیہ پال آنند

دولت بہ غلط نبود از سعی پشیماں شو کافر نہ توانی شد، ناچار مسلماں شو ۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰ مرزا غالب کے ساتھ ایک مکالمہ س پ آ ۔تُو کیا ہے؟ مسلماں ہے؟یا کافر ِ زناّری کچھ بھی ہے، سمجھ خود کو اک←  مزید پڑھیے

زندگی دشمن نہیں ہے۔۔۔۔(20)ڈاکٹر ستیہ پال آنند

بُدھ کی تعلیمات کے بارے میں ایک نظم کہانی اور پھر اک شخص آیا سَنگھ کا یا آشرم کا کوئی دروازہ نہیں تھا جو کسی کو روکتا وہ گرتا پڑتا، ٹیڑھا میڑھا جب کھلے آنگن میں پہنچا بے تحاشا رو←  مزید پڑھیے

خود وفاتیہ۔۔۔۔(17)ڈاکٹر ستیہ پال آنند

ستیہ پال آنند مر گیا تو دیکھا لوگوں نے کیسا عجب نظارہ تم بھی دیکھو اور “کتھا واچک” کی زباں سے تم بھی سن لو شاید اس کے سننے سے کچھ سبق ملے گا شاید تم بھی سیکھ سکو کچھ←  مزید پڑھیے

اسپین کی بارش میں ایک چینی حادثہ۔۔۔۔۔(11)ڈاکٹر ستیہ پال آنند

جہاں تہاں قلعہ بند پھاٹک مجسّمے شیروں کے نگہباں رعونتوں سے اٹھے ہوئے بُرج، زنگ خوردہ پرانی توپیں ڈھکی ہوئی ، گل بدوش بیلوں کے چھپّروں سے (جو غار جیسے دکھائی دیتے تھے ہر طرف سے) یہ ایک قلعہ تھاجس←  مزید پڑھیے

معجزہ نا گفتنی تھا۔۔۔(8)ڈاکٹر ستیہ پال آنند

آج کل مَیں دست کش رہتا ہوں دُخت رز کی بد پرہیزیوں سے سارا ’کٹناپا‘ مرا ، ادمات ساری بے حیائی اب تو ماضی کی حکایت بن چکے ہیں فیثا غورث*کی رواقیت سے میر ی پہلے کب یوں دوستی تھی؟←  مزید پڑھیے

سر منڈی ہوئی عورت۔۔۔(7)ڈاکٹر ستیہ پال آنند

The Woman With Shaved Head یہ نظم پہلے انگریزی میں اسی عنوان سے لکھی گئی اور شاعر کی انگریزی نظموں کی کتاب میں شامل ہے۔ The Sunset Strands ……………………….. وہ بھی چپ رہتی تھی اکثر میں بھی باتونی نہیں تھا←  مزید پڑھیے

قصہ وِیپنگ وِلّو کا ۔ اور میرا۔۔۔۔۔ڈاکٹر ستیہ پال آنند

A Tale of Weeping Willow & Me. یہ نظم پہلے انگریزی میں خلق ہوئی ۔۔۔۔۔۔۔۔ ’’قصّے سناتے رہو کہ لوگ شاید سوچ بچار کریں ۔‘‘ قال الملاٗرکوع ۱۱، الاعراف ۶، (القران) پہلا قصہ بارش ہے اور میں ویپنگ وِلّو کے←  مزید پڑھیے

نظم کہانی۔۔۔(5)ڈاکٹر ستیہ پال آنند

مائی چھبیلاں کی سبیل (دھرم پورہ، لاہور کی ایک کہانی) 1948 سب کہتے تھے دھرم پورہ کے اک کونے میں نہر سے کچھ دوری کی ننگی بُچی پٹی اس پر اک عورت کے قد کی سیدھی ، ٹیڑھی کھڑی ہوئی←  مزید پڑھیے

نظم کہانی۔۔۔(4)ڈاکٹر ستیہ پال آنند

گیلاتیا سے کون بچے گا (۱) کیا مورت تھی جس کے خال و خد چہرے کی وضع، بناوٹ شکل و صورت پتھر کی اک سِل سے یوں اُبھرے، جیسے اس کے اندرصدیوں سے مخفی ہوں اور اب جاگ اُٹھے ہوں←  مزید پڑھیے

نظم کہانی۔۔۔۔قسط2/ڈاکٹر ستیہ پال آنند

مہاتما بدھ کی زندگی کے حالات پر مبنی میری تین کتابوں میں سے انتخاب (یہ کتابیں انگریزی، اردو، جاپانی میں چھپ چکی ہیں۔ ) زنخا بھکشو اور پھر جس شخص کو آنند اپنے ساتھ لے کر بُدھّ کی خدمت میں←  مزید پڑھیے

نظم کہانی۔۔۔ستیہ پال آنند

آدھ گھنٹے کی جنّت ِ گم شدہ تھی وہ بھی جہاں تہاں قلعہ بند پھاٹک مجسّمے شیروں کے نگہباں رعونتوں سے اٹھے ہوئے بُرج۔۔۔ زنگ خوردہ پرانی توپیں ڈھکی ہوئی ، گل بدوش بیلوں کے چھپّروں سے (جو غار جیسے←  مزید پڑھیے

خامہ بگوش غالب۔۔۔ستیہ پال آنند

نَے گل ِ نغمہ ہوں نہ پردہِ  ساز میں ہوں اپنی شکست کی آواز ستیہ پال آنند کیا عجب ہے یہ مصرعِ ثانی بے لچک، مستقیم، فیصلہ کن پہلے وارد ہوا تھا کیا یہ ، حضور؟ ِ مرزا غالب ہاں،←  مزید پڑھیے

غالب خامہ بدست سیریز۔۔۔۔۔۔ستیہ پال آنند

تیرا انداز ِ سخن شانہ ٔ زلف ِ الہام (ایہام) تیری رفتار ِ قلم ، جُنبش ِ بال ِ جبریل مقطع ٔ فخریہ یا شعر فقط اپنے لیے؟ جس سے ہو اپنی ، (فقط اپنی ) بڑائی مقصود خودہی ہو←  مزید پڑھیے

نظم۔۔۔۔ڈاکٹر ستیہ پال آنند

ہشت ! خاموش ! چپ ! مری سانسو روک لو خود کو، کان دھر کے سنو برفباری کی لَے، ولمپت، تال ٹھاٹھ، مکھ بول، مدھ، ورَت، لہرے چپکے چپکے تمہیں بلاتے ہیں دیکھو, لُک، سیی ، وہ ایک نظارہ برف←  مزید پڑھیے