سخن ور کی گزر بسر۔۔۔ڈاکٹر مدیحہ الیاس/اختصاریہ
جانے کب سے وہ کانٹا لیے سمندر کے کنارے بیٹھا تھا۔ تخیلات کے سمندر کے کنارے۔۔۔۔ کب دھوپ نے اپنے پَر پھیلائے, کب سمیٹے, وہ بے خبر تھا۔ بھوک پیاس کے سب نوٹیفکیشنز کو اگلے آٹھ گھنٹے کیلئے وہ سائلنٹ← مزید پڑھیے