دھوپ، - ٹیگ

دوپہر کی دھوپ میں/عارف خٹک

دوپہر کا وقت کا تھا، ہم یونیورسٹی لان میں کچھ کلاس میٹ لڑکے اور لڑکیاں جمع تھے۔ اس نے نیٹ کی ایک لمبی قمیض پہنی ہوئی تھی جو اس کی  ننگی رانوں کو بمشکل چھپا رہی تھی۔ اس کا نام←  مزید پڑھیے

​سنسکرت کی “شِشو کتھائیں” (بچوں کی کہانیاں)۔۔ڈاکٹر ستیہ پال آنند

بادل کی آنکھوں میں آنسو بادل کی آنکھوں میں جلتے گنتی کے کچھ آنسو ہی تھے ڈھلک گئے تو اس کو راحت کا کچھ کچھ احساس ہوا، پر نیچے دھرتی پر تو جیسے آگ لگ گئی ایک جھڑی سے دھوپ←  مزید پڑھیے

خورشید بہ روزنے در افتاد و برفت۔۔۔عاطف ملک

بوڑھے کوہستانی نے دور سامنے نظر آتے پہاڑوں پر نظر ڈالی۔ اس کے ہونٹوں پر مسکراہٹ تھی۔ دور پہاڑ جن کی چوٹیاں گرمیوں میں لکیر دار ہوجاتی ہیں، دھوپ جہاں جیت جائے وہاں برف پگھل جاتی ہے، پانی کی لکیر←  مزید پڑھیے