جدائی - ٹیگ

روتے قہقہے۔۔۔رمشا تبسم کی ڈائری”خاک نشین” سے “خود کلامی کی اذیت” کا اقتباس

کسی کے آ کر چلے جانے سے کتنی اذیت ہوتی ہے۔خدا نہ  کرے کبھی تم اس اذیت سے گزرو۔۔۔ہر شخص اس کرب, اس تکلیف کو برداشت نہیں کر سکتا۔۔۔جو روح کو دہکتے کوئلوں میں جھلسا دے۔۔ تم نے کہا تھا←  مزید پڑھیے

امتل۔۔۔۔فوزیہ قریشی/افسانہ

تالیوں کی گونج نے سیمینار کے اختتام کا اعلان کیا تو وہ اپنا بیگ اٹھا کر سُست روی سے قدم بڑھاتی ہوئی ہال کے خارجی دروازے کی طرف بڑھ گئی۔ وہ دروازے سے چند قدم دوری پر تھی کہ کسی←  مزید پڑھیے

محبت کی ادُھوری کہانی۔۔۔۔فیصل فارانی

اِک ذرا ہَوا کیا تیز ہوئی ، محبت کی شمع ہی بُجھ گئی۔۔ محبت۔۔۔ جسے مَیں نے زمانوں سے اپنے دل میں یوں چُھپا کر رکھا کہ کبھی تمھاری آنکھوں میں جھانکا تک نہیں کہ کہِیں تم میری آنکھوں میں←  مزید پڑھیے

کب سے ہوں، کیا بتاؤں جہانِ خراب میں ۔۔۔۔۔ سلطان محمود

کب سے ہوں کیا بتاؤں جہانِ خراب میں شب ہائے ہجر کو بھی رکھوں گر حساب میں یہ تو معلوم نہیں کہ ہمارے اساتذہ شعرا ہجر کی راتوں کی طوالت اور اپنے محبوب کی زلفوں کی لمبائی کا حساب کتاب←  مزید پڑھیے

خیال۔۔سارہ خان

وہ میرے ہی گیٹ پہ چوکیدار سے میرے بنگلے کا پتہ پوچھ رہا تھا اور میں دعاؤں کی قبولیت پہ کبھی حیران کبھی پریشان اور کبھی دل میں ڈھیروں شکر ادا کرتی۔۔۔میں کیا کرتی میری خوشی میرے اختیار میں کب←  مزید پڑھیے

دکھوں کا ابراہیم۔۔رفعت علوی /قسط 3

1970 میں لکھا جانے والا ایک پاگل افسانہ،خود پرستی انا اور نادانیوں کی بھول بھلیوں میں الجھے  ایک پاگل لڑکے کی خود فریبیوں کی پاگل کہانی! تم نے بہت شکایتی اور اداس نظروں سے میری طرف دیکھا اور اپنے چہرے←  مزید پڑھیے

مغرور۔۔۔روبینہ فیصل/افسانہ

بیس سال بعد جب وہ دوبارہ پیدا ہو ئی ،توڈھٹائی سے پھر اسی جھیل کے کنارے آبیٹھی ،جو محبت کی لاش سالم نگلنے کے بعدمردہ جھیل کے نام سے پکاری جانے لگی تھی،لڑکی کی بیس سال پہلے والی تمام حیرتیں←  مزید پڑھیے

اداس لمحوں کی داستانیں ۔اسماء مغل

اداسی کی کیا تعریف ہو سکتی ہے؟ فیض نے تو اسےچند لائنوں میں یوں بیان کیا ہے۔۔ نہ دید ہے نہ سخن اب نہ حرف ہے نہ پیام کوئی بھی حیلۂ تسکیں نہیں اور آس بہت ہے امید یار  ←  مزید پڑھیے

ریڈ کراس کیمپ۔افسانہ

بادلوں کی بے ہنگم گرج اسے ایک بار پھر حقیقت کی دنیا میں لے آئی ۔ کرسی کی پشت سے سر ٹکائے نہ جانے وہ کب سے خیالوں کی دنیا میں گم تھا اس نے چونک کر اپنی انگلیوں میں←  مزید پڑھیے