بھگت سنگھ - ٹیگ

چھُوت چھات، فرقہ پرستی اور بھگت سنگھ ۔۔۔۔۔ابھے کمار

تاریخ تھی 23مارچ 1931 اور مقام تھا لاہور جیل۔اس دن 23سال کے ایک نوجوان کو پھانسی دے کر برطانوی حکومت اور ان کے دیسی ایجنٹوں نے سوچا تھا کہ ان کے استحصالی نظام کے خلاف اب کوئی بھی علم بغاوت←  مزید پڑھیے

سقراط، بھگت سنگھ، بھٹو اور نیلسن منڈیلا نے یو ٹرن کیوں نہ لیا۔۔۔۔ارشد بٹ

سقراط کے سر پر انسانی تاریخ کے بے وقوف اعظم کا تاج پہنایا جانا چاہے کہ وہ یو ٹرن کے عظیم فلسفہ سے بے بہرہ تھا۔ حاکموں کے جھوٹ کو سچ نہ کہا، نام نہاد منصفوں کے سامنے کلمہ حق←  مزید پڑھیے

بھگت سنگھ اور ہماری نفسیاتی گرہیں۔۔ آصف محمود

جس معاشرے کے فکری انحطاط کا یہ عالم ہو کہ وہ مخیر ہندوؤں کے بنائے گئے خیراتی ہسپتالوں کے نام بھی تبدیل کر کے عمارات کو مسلمان بنانا چاہتا ہواس معاشرے میں کوئی بھگت سنگھ کے حق میں لکھے پر←  مزید پڑھیے

23 مارچ شہید بھگت سنگھ کا دن۔۔ کامریڈ فاروق بلوچ

برطانوی پادری سی ایف اینڈریوز جو 1932ء میں ہندوستان آیا تھا، نے کہیں لکھا کہ “ہندوستان کے موجودہ حالات 1900  سال قبل کے سلطنتِ روم کے حالات کا عکس ہیں۔ روم میں بھی بظاہر ہندوستان جیسا ہی شاندار امن قائم←  مزید پڑھیے

احسان فراموش۔۔روبینہ فیصل

ایڈیٹر نوٹ۔(نوائے وقت نے یہ کالم اس لئے مسترد کردیا کہ بھگت سنگھ ہمارا ہیرو نہیں ہے ) قرار داد ِ لاہو ر(پاکستان) تو 23مارچ40 19کو لاہور میں منظور ہو ئی تھی،جانتے ہیں؟ اس سے پہلے اسی لاہور میں 23مارچ←  مزید پڑھیے