بھٹو، - ٹیگ

لگتا ہے کل کی بات ہو/شہناز احد

ہماری زندگی میں کچھ دن،تاریخیں،لمحات ایسے ہوتے ہیں کہ کتنا بھی وقت گزر جاۓ جب بھی وہ دن ،تاریخ آتی ہےاس سے جڑے واقعات چھم چھم کرتے ہمارے چاروں اور گھومنے لگتے ہیں۔ جیسے ، یکم اپریل اور اس کے←  مزید پڑھیے

بھٹو کا قتل! قانونی غلطی نہیں، قومی جرم ہے/ارشد بٹ

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے نو رکنی بنچ نے بھٹو شہید کی سزائے موت کے فیصلے کو انصاف کے تقاضوں کے منافی قرار دے دیا ہے۔ ملک کی اعلیٰ ترین عدالت نے←  مزید پڑھیے

آخر وہ کیا ٹرینڈ تھا جس کے مطابق ووٹروں نے ایسے ووٹ دئیے؟-غیور شاہ ترمذی

حالات اب کچھ یوں ہیں کہ کوئی بھی پارٹی خود سے مرکز میں حکومت بنانے کی پوزیشن میں نہیں ہے ۔ یہ تحریر لکھنے تک قومی اسمبلی کی 265 نشستوں میں سے 230 نشستوں کے غیر حتمی نتائج کے مطابق←  مزید پڑھیے

کیا بلاول کا دس نکاتی انتخابی منشور قابل عمل ہے/ارشد بٹ

بقول چئیرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری انکی کسی سے مخالفت نہیں بلکہ انکا مقابلہ بڑھتی ہوئی مہنگائی، بے روزگاری اور غربت سے ہے۔ اس لئے پاکستان پیپلز پارٹی نے غربت، بےروزگاری اور مہنگائی کا مقابلہ کرنے کے لئے←  مزید پڑھیے

نو مئی سے پہلے/محمد ہاشم

سب سے پہلے تو دو زانو ہو کے 9 مئی کی صبح عدالتی توڑ پھوڑ سے لے کر رات گئے جلاؤ گھیراؤ کی بھرپور الفاظ میں مذمت کرتا ہو۔ اب چلتے ہیں 9 مئی سے پہلے کے پاکستان کی طرف۔←  مزید پڑھیے

جیالے اتنے ڈھیٹ کیوں تھے؟ -انعام رانا

مئی کے نسبتاً  ذرا کم گرمی والے موسم میں چار دن جیل میں کیا گزارنے پڑے، تحریک انصاف کے کئی رہنما یوں پگھلے جیسے موم سے بنے ہوں۔ کسی کو روتی ہوئی بیٹی توڑ گئی تو کسی کو گیارہ سال←  مزید پڑھیے

جمہوری سیاست کا سنہری موقع/ انعام رانا

ہوتا تو یہ رہا کہ ظل سبحانی نے جسے چاہا گود  میں بٹھا کر چہلیں کیں اور جیسے ہی جی بھرا ،یا کنیز کا چوتڑ غلطی سے بھی گود سے سنگھاسن پہ آ لگا تو پرے دھکیل دیا۔ کنیز سمجھدار←  مزید پڑھیے

کیا پاکستان کی سیاست کا راسپوٹین بھٹو تھا؟-تحریر/عامر کاکازئی

ایک سوال جس کی تلاش میں ہم کافی عرصے سے سرگرداں ہیں کہ پاکستان کی تاریخ کا ایک کریکٹر “بھٹو” آخر کون تھا؟ کیا وہ اس ملک کی بربادی کا ذمہ دار ہے۔ آئیۓ اس سوال کو کھوجتے ہیں۔ محترمہ←  مزید پڑھیے

میاں نواز شریف کی محسن کُش فطرت/عامر حسینی

میاں نواز شریف کی محسن کُش فطرت کی بات چَل نکلی ہے تو مجھے آہستہ آہستہ بہت کچھ یاد آتا جارہا ہے . میاں نواز شریف جس مسلم لیگ کا حصہ تھے اس مسلم لیگ کے وزیراعظم محمد خان جونیجو←  مزید پڑھیے

پاکستانی سیاست؛عقل بڑی کہ بھینس؟-نذر حافی

چیف جسٹس نے الیکشن کرانے کا فیصلہ سنا دیا۔ پاکستانی سیاست میں مزید ہلچل آگئی۔ اس سیاسی ہلچل کو اب ہر طرف سے دین کا ٹچ لگانے کی ضرورت ہے۔ مولوی بھائیوں کے پاس ایک لفظ ہے “عقیدہ”۔ دنیا میں←  مزید پڑھیے

بھٹو ، سپریم کورٹ اور عمران خان/علی نقوی

پاکستانی عدلیہ کی تاریخ سیاہ ہے اور چار اپریل سیاہ ترین دن! میں بھٹو صاحب کی برسی پر پہلے لکھنا چاہتا تھا لیکن سوچا کہ  موجودہ چیف جسٹس محفوظ فیصلہ سنانے سے پہلے شاید ایک بار کلینڈر کی طرف دیکھ←  مزید پڑھیے

شوقِ گُل بوسی میں /پروفیسر رفعت مظہر

ہمیں تحریکِ انصاف سے غرض ہے نہ نوازلیگ سے اور نہ ہی پیپلزپارٹی سے کہ چہرے وہی رہتے ہیں البتہ سیاسی جماعت کا نام بدل جاتا ہے۔ حقِ حکمرانی اِسی ٹولے کو حاصل رہتا ہے جسے اشرافیہ کہہ لیں یا←  مزید پڑھیے

بے نظیر بھٹو کی دو بار جلاوطنی(1)-عامر حسینی

شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کی زندگی کے جلاوطنی کے دونوں ادوار بہت اہم تھے۔ 1984ء میں بی بی اپنے علاج کے لیے لندن روانہ ہوئیں, یہ وہ وقت تھا جب جنرل ضیاء الحق پی پی پی کو ختم کرنے←  مزید پڑھیے

کیا بلاول بھٹو نے غلط کہا؟/عامر حسینی

پاکستان میں انگریزی پریس اور اس کے ہمنواء کمرشل لبرل جو خود کو فاشزم مخالف کہتے ہیں پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کے بھارت میں بی جے پی کی موجود ہ حکومت، وزیراعظم نرنیدر مودی اور اُن کی←  مزید پڑھیے

ہمیں بھارت سے جنگ کے اصول بدلنے ہوں گے (قسط اوّل )-محمد جنید اسماعیل

دو ممالک کے درمیان جنگ سے مراد ایسی تناؤ کی کیفیت ہے جس میں وہ آپس میں کوئی تعلقات پروان نہ چڑھاسکیں اور حتی الامکان کوشش کریں کہ ایک دوسرے کا نقصان کرسکیں ۔پاکستان اور بھارت بھی اپنے قیام سے←  مزید پڑھیے

“بھٹوز اور افواہ سازی کے کارخانے”/عامر حسینی

ایرک سپرین ڈیلی پاکستان آبزور میں “آور پنچ” کے عنوان سے کالم لکھتے تھے ۔ اُن کے ایک کالم کا عنوان تھا: “Bhuttos and the Rumor Mills” یہ کالم انھوں نے 10 دسمبر 1993ء کو لکھا تھا جب پی پی←  مزید پڑھیے

دائروں میں سفر/عامر حسینی

اسٹبلشمنٹ /غیر منتخب ہئیت مقتدرہ جب تقسیم ہوتی ہے تو اس تقسیم میں کھڑا ہر گروپ اپنے مقاصد کے لیے مصروف عمل ہوتا ہے   اور کمزور معاشی حالات اور زبردست داخلی و خارجی چیلنجز اس تقسیم کا سب سے بڑا←  مزید پڑھیے

شہیدِ جمہوریت کے ہاتھوں جمہوریت کی شہادت۔۔محمد جنید اسماعیل

ذوالفقار علی بھٹو صاحب نے 20 دسمبر 1971ء کو صدرِ پاکستان اور چیف مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر کا حلف اٹھایا۔بھٹو صاحب ملکی تاریخ کے پہلے سویلین چیف مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر تھے اور اب تک کے واحد سویلین مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر ہی←  مزید پڑھیے

عمران پر بھٹووالا سکرپٹ آزمایا جارہا ہے؟۔۔گل بخشالوی

عمران خان نے قوم سے خطاب میں کہا میں نے صدر پاکستان کو مراسلہ ارسال کردیا ہے کہ قومی اسمبلی تحلیل کر دیں ، عمران خان کے خطاب کے چند لمحات بعد صدر عارف علوی نے وزیر اعظم کی تجویز کو منظور کرتے ہوئے قومی اسمبلی برخا ست کر دی ،←  مزید پڑھیے

بھٹو کی پھانسی بنتی تھی؟۔۔حیدر جاوید سیّد

4اپریل ہے بھٹو صاحب (ذوالفقار علی بھٹو) کی پھانسی کا دن۔ معاف کیجئے گا بھٹو کی پھانسی بنتی بھی تھی۔ اس پھانسی کی ایک نہیں کئی وجوہات ہیں۔ 1973ء کا آئین ایک وجہ ہے۔ ایٹمی پروگرام دوسری، روزگار کے ذرائع←  مزید پڑھیے