جدت کا بخار ، فرصت کا بیمار۔۔تنویر سجیل
فرصت کس کو نہیں چاہیے ؟۔زندگی کی اس تیز میراتھن کو دوڑتے دوڑتے ہر کوئی ہانپتے سوچ رہا ہے کہ کیا یہی زندگی کا حاصل تھا کہ بس بھاگتے رہو کبھی ضرورتوں کے چاند توڑنے کے لیے تو کبھی آسائشوں کے کنول کی تلاش میں، اور حاصل کیا ہوا؟← مزید پڑھیے