باپ - ٹیگ

عالیہ پھر مرگئی۔۔سید عدیل رضا عابدی

عالیہ حسن جو اب جاپانی گڑیا بن چکی تھی ساری اسٹاف کالونی میں مشہور تھی تین سال کی عمر میں ہی اسے ماں اور خالاؤں کی طرح چوڑیاں پہننے اور مہندی لگوانے کا شوق تھا۔ ماموؤں اور ان کے دوستوں کے ساتھ کھیلتی گڑیا ایک دن چکرا کر گر پڑی←  مزید پڑھیے

شیطان۔۔۔ معاذ بن محمود

واپس چلتے ہوئے بھی اس کے دماغ میں اپنی پوری زندگی ایک فلم کی طرح چل رہی تھی۔ یقیناً یہ ایک پرتشدد فلم تھی۔ مار پیٹ اس کی یادوں کو دھندلا کر چکی تھیں۔ اسے بس زندگی کے ہر موڑ پر خود پہ اٹھتے ہاتھ نظر آتے۔ کبھی درخت کی شاخ سے مار جو اس کی کھال ادھیڑ کر رکھ دیتی۔ کبھی ربڑ کے پائپ سے مار جو کئی سرخ لکیریں اس کے جسم پر ڈال دیتی۔←  مزید پڑھیے

بدصورت۔۔۔بشریٰ نواز

رشید کی پیدائش پہ اماں، جان کی بازی ہار گئی تو گھر پر جیسے قیامت ٹوٹ پڑی. رشید کی نانی اور دادی    آپس میں بہنیں تھیں. رشید سے بڑا حمید اور پھر مجید ۔۔تین بچوں کو سنبھالنا معمو لی←  مزید پڑھیے

نمبر ،نمبر، نمبر۔۔۔۔شجاعت بشیر عباسی

اس نمبر گیم نے قوم کو بلاوجہ کی ریس کا شکار کر رکھا ہے اگر نمبر کم تو بچہ نالائق تصور کیا جاتا ہے اس بچے کو اپنے ہی گھر میں طنز و تحقیر کے رویے کا سامنا کرنا ،اٹھتے←  مزید پڑھیے

گھروندے۔۔۔بشریٰ نواز

ایک آ م ،ساتھ دو جا من کے درخت، اسی قطا ر میں امرود اور انا ر بھی، سامنے کچھ پو دے لیموں،ہری مرچ، ٹماٹر کے بھی تھے ۔تیسری سمت میں ٹھنڈی اور پرسکون دھریک کا گھنا درخت اور چوتھی ←  مزید پڑھیے

سنگ مر مر۔۔۔وسیم یوسف

رحمتاں بشیرے کی تیسری بیوی تھی، بشیرا محنت مزدوری کے ساتھ ساتھ وعظ و نصیحت بھی کیا کرتا تھا اس لیے گاؤں میں قدر ےجان پہچان تھی۔ بشیرے کے تینوں بچے کام کاج سے کوسوں دور شغل میلے میں مشغول←  مزید پڑھیے

گمنام ماں۔۔۔ماریہ خان خٹک

میں چھوٹی تھی تو میرے کچھ خواب تھے ۔بالکل تھوڑے سے ۔اتنے کم کہ بڑے چشمے سے ہتھیلیوں کو جوڑ کر کچھ پیاس بجھے ۔میرے خواب ایسے نہیں تھے جنہیں پورا کرنا صرف کتابی دنیا کی کہانیوں اور افسانوں میں←  مزید پڑھیے

کم عقل عورت۔۔۔شمسہ ارشد

کم عقل عورت بس کر ۔۔۔ تیرے دماغ میں کوئی بات آسانی سے آتی ہی نہیں کیا ؟ اس نے ایک زور دار تھپڑ صالحہ کے گال پر رسید کیا اور اسے دھکا دیتا ہوا باہر نکل گیا ۔۔۔ وہ←  مزید پڑھیے

بچوں کے حقوق اور ہم سب۔۔۔عمران علی

بچے قوم کا مستقبل اور حقیقی سرمایہ ہوتے ہیں،اقوام عالم نے بچوں کے حقوق کی فراہمی کے حوالے سے بہت بڑے اور موثر اقدامات کیے ہیں لیکن دوسری جانب اگر ہم اپنا تجزیہ کریں اور اپنا موازنہ مہذب اقوام سے←  مزید پڑھیے

شکست ۔۔۔۔ ارشد علی

وہ سب سے اکھڑا اکھڑارہنے لگا تھا۔ بات بے بات غصّہ، ڈانٹ ڈپٹ، نوک جھونک لیکن پھر رویّے میں تبدیلی آئی اور وہ ہروقت کھویا کھویا رہنے لگا۔ خالی خالی نظروں سے سب تکتا رہتا۔ بہت غصّے  میں ہوتا تو←  مزید پڑھیے

غربت اور ہوس جرم کی بنیاد ہے ۔۔۔محمد منیب خان

عالمی شہرت یافتہ امریکی ناول نگار ماریو پوزو کے شہرہ آفاق ناول “گارڈ فادر” کا ایک جملہ پاکستان میں ہر چھوٹے بڑے کو از بر ہوا۔ اس جملے کے زبان زدِ  عام ہونے کی ایک وجہ یہ بنی کہ یہ←  مزید پڑھیے

مختصر ،پُر اثر۔۔۔۔ماریہ خان خٹک

غلط فیصلے کرکے ان پہ ڈٹ جانا۔۔۔ڈٹ کر اور پھر مزید ان سے ہونیوالے نقصان کا ازالہ کرنے کے بجائے پگڑیاں پیروں میں رکھ کر مظلوم کو مزید سمجھوتے پہ آمادہ کرکے ایک طرح سے اپنے فیصلے کی پشیمانی پہ←  مزید پڑھیے

مسیحائی پر انگلیاں کیوں اٹھارہے ہیں؟۔۔۔۔۔ وقار اسلم

اپنے ہر کسی ہی کے لئے بےحد پیارے ہوتے ہونگے لیکن ایک باپ کے لئے اس کے جگر کا ٹکڑا اس کی آنکھوں کی ٹھنڈک اس کی بیٹی اس کے گھر کی رونق اس کو عطاء کی گئی رحمت وہ←  مزید پڑھیے

خود احتسابی۔۔۔۔عارف خٹک

میرا ایک فارمولہ ہے۔جب میں کسی کے ساتھ دُشمنی کرتا ہوں، یا گر کوئی میرا دشمن بن جاتا ہے۔تو میں اُس کے طاقت کے مرکز کو پرکھتا ہوں۔ میں دیکھتا ہوں کہ جو شخص میرا دُشمن ہے اُس میں اور←  مزید پڑھیے

ناگفتی۔۔۔۔۔ محمد خان چوہدری

گُزرے ہیں عشق میں،ایسے بھی امتحاں ہار کے تو ہارے، جیت کر بھی ہارے یہ تقریباً حقیقت میں ہوا واقعہ لگتا ہے ! ناگفتنی۔۔۔ صوبیدار انکل نے اپنی بیٹھک میں میرے سامنے والے صوفے پے بیٹھتے ہوۓ کہا، بیٹا آپ←  مزید پڑھیے

ناآسُودہ آسودگی”دل خراش”۔۔۔۔۔محمد خان چوہدری

بچے ، خواتین اور کمزور دل احباب اسے مت پڑھیں! ابا میں ہوں تیری بیٹی مقدس، دیکھ گور کن چاچا تیری قبر بھول گیا پر میں نہیں ، کوئی  بات نہیں  رات ہے اندھیرا ہے، اچھا ابا میں جا رہی←  مزید پڑھیے

ساہیوال واقعہ اور حکومتی ڈرامہ۔۔۔رمشا تبسم

جو شخص بھی ملا ہے وہ اک ز ندہ لاش ہے انساں کی داستان  بڑی دل خراش ہے( افضل منہاس) 10اپریل 2019 کو مکالمہ پر محترم رؤف کلاسرا کی تحریر “سستے ڈراموں کے شوقین حکمران پڑھی” جس میں انہوں نے←  مزید پڑھیے

زہریلی محبت۔۔۔۔عارف خٹک

بچپن سے اماں ابا کی نوک جھونک سُنتے سُنتے کب جوانی کی دہلیز پر قدم رکھا،پتہ ہی نہیں چلا۔ وقت بے وقت اماں کی شکایتیں کہ جب سے اس بندے(بابا) سے میری شادی ہوئی ہے،نصیب پُھوٹ گئے ہیں۔ تیرے باپ←  مزید پڑھیے

سب چلتا ہے۔۔۔۔مدثر سبحانی

میں اور میرے کلاس فیلوز کا ٹولہ ایک دوست کی شادی میں موجود تھے، کافی عرصہ کے بعد ملاقات ہوئی، تھوڑی دیر گپ شپ میں گزری، جس طرح دوستوں میں بے تکلفی ہوتی ہے، بات مجھ پر آگئی کہنے لگے←  مزید پڑھیے

ہمارے  باپ   ۔۔سیٹھ وسیم طارق

بزرگوں سے سنا ہے کہ انسان کے تین باپ ہوتے ہیں۔ ایک وہ جس کا نام ب فارم پہ لکھا ہوتا ہے دوسرا استاد اور تیسرا سسر۔ ان تینوں ہی کی محنتوں اور کاوشوں سے ایک انسان مکمل اور خوشحال←  مزید پڑھیے