مجھے اچھی طرح یاد ہے کہ میری نانی جان، نانا کے ساتھ عمرے پر گئیں تھیں، وہ آخری سال تھا جب بحری جہاز کے ذریعے لوگ عمرہ کر سکتے تھے، نانی جان بوڑھی تھیں اور رسّے کے ذریعے بحری جہاز← مزید پڑھیے
وہ اتنا امیر تھا کہ اس کے خزانوں کے شمار کے لیے بے شمار منشی رجسٹر اونٹوں پہ لادا کرتے کیوں کہ اس وقت الماریاں نہ ہوا کرتیں تھیں، اس کے خزانوں کی چابیوں کے لیے بڑے بڑے چالیس کمرے← مزید پڑھیے
قدرت اللہ شہاب دنیا میں میرے آنے کے بعد فقط تین سال رہے، اس کم عمری میں میں انہیں ظاہر ہے نہیں جان سکتا تھا، کم عمری میں جب میں نے سسپینس اور جاسوسی ڈائجسٹ پر ہاتھ صاف کرنا شروع← مزید پڑھیے