انور اقبال، - ٹیگ

میلوڈی کوئین اور ڈونگر پور کا شہزادہ۔۔انور اقبال

آج سے تقریباًانچ سو سال پرانی بات ہے، سترہ مارچ 1527ء کی صبح دہلی سے 40 کلو میٹر کے فاصلے پر بهرت پور کے مقام پر خانوا کے میدان میں بابر کی مغل فوج اور رانا سانگا کی اتحادی فوجیں←  مزید پڑھیے

سینما پروجیکٹر کی کہانی۔۔انور اقبال

میری اس تحریر کے ساتھ اشتہار کی جو تصویر ہے یہ “روزنامہ جنگ” میں ستمبر 1966 میں شائع ہوا تھا۔ اُس وقت پاکستان فلم انڈسٹری بام ِعروج پر تھی اور پاکستان میں سنیما مشینری بھی مقامی طور پر تیار ہونے←  مزید پڑھیے

آلو کچالو۔۔انور اقبال

1756 میں فرانس اور برطانیہ کے درمیان بڑے پیمانے پر ایک جنگ چھڑ گئی جو سات برس تک جاری رہی اور سن 1763 میں اپنے اختتام کو پہنچی۔ یورپ کی جنگی تاریخ میں اس جنگ کو “سیون ایئرز وار” کے←  مزید پڑھیے

ظہیر ریحان کون تھے؟۔۔انور اقبال

جنوری 1972 کا مہینہ ہے۔ پاک بھارت جنگ اپنے اختتام کو پہنچ چکی تھی۔ اس جنگ کے بطن سے ایک نوزایده مُلک “بنگلہ دیش” وجود میں آچکا ہے جو پچھلے چوبیس سال سے مشرقی پاکستان کہلاتا تھا اور پاکستان کا←  مزید پڑھیے

ہنگل کی ہجرتیں۔۔انور اقبال

جولائی کا مہینہ ہے مون سون کا آغاز ہوچکا ہے۔ دوپہر کا وقت ہے، ارد گرد پہاڑیوں کی پیاسی چوٹیاں اور ڈھلوانیں پچھلی رات کی بارش کے پانی سے تر ہو چکی ہیں۔ اس چھوٹے سے پہاڑی قصبے کے دیودار←  مزید پڑھیے

“لاہور- ڈھاکہ- کراچی؛ ایک کتابچے کا سفر نامہ”۔۔انور اقبال

ریگل صدر کراچی میں پرانی کتابوں کا بازار جو ہر اتوار کو سجتا ہے وہاں ہم جیسے کچھ کم علم بھی قلیل رقم میں علم کی پیاس بجھانے کی کوشش کرتے ہیں۔ کہنے والے کہتے ہیں کہ یہ فُٹ پاتھی←  مزید پڑھیے

منیر چوہدری: خون کے دھبّے دُھلیں گے کتنی برساتوں کے بعد۔۔انور اقبال

14 دسمبر سن 1971 کو منیر چوہدری اپنے چھوٹے بیٹے کو نہلا کر اور اس کا بدن تولیے سے خشک کر کے اپنی مطالعے کی میز پر آکر بیٹھے۔ میز پر ٹرانسسٹر ریڈیو دھرا تھا۔ انہوں نے اپنی کلائی پر←  مزید پڑھیے

خواجہ خورشید انور: ملنے کے نہیں نایاب ہیں ہم۔۔انور اقبال

جون 1929 کی بات ہے، لاہور کی میکلوڈ روڈ پر لکشمی چوک کے اطراف میں واقع کشمیر بلڈنگ کے اپارٹمنٹ نمبر 69 میں پانچ، چھ افراد موجود ہیں اور وہ سب بڑے انہماک سے میز پر رکھے ہوئے تار کے←  مزید پڑھیے

جنم استھان ننکانہ سانحے کو سو برس بیت گئے۔۔انور اقبال

سکھ مذہب کی بنیاد بابا گرو نانک نے پندرھویں صدی عیسویں میں رکھی تھی جس میں اس کے بانی گرو نانک نے اسلام اور ہندو مت کو ایک دوسرے کے قریب لانے اور دونوں مذاہب کے ماننے والوں کے مشترکہ←  مزید پڑھیے

زندگی زنداں دِلی کا نام ہے۔۔انور اقبال

راولپنڈی مقدمہ سازش کیس کے اسیروں کی سرگذشت ہے۔ اس کیس میں اردو ادب کے درخشاں ستارے اور معروف شاعر فیض احمد فیض نے بھی اسیری کو جھیلا تھا۔ اس لیے یہ کتاب محض ایک کتاب نہیں ہے بلکہ یہ←  مزید پڑھیے