چہار سو رات کا ہولناک اندھیرا سرسرا رہا تھا اور فضا میں گولوں کی گھن گرج سنائی دے رہی تھی. ایک سنسان گھر کے تاریک کمرے میں نو سالہ احمد اپنی چودہ سالہ بہن رمشا سے چمٹا ہوا تھا۔رمشا اس← مزید پڑھیے
گھر کے باہر تمبو لگ چُکا تھا، دریاں بچھائی جا چکیں تھی، لوگ یہاں وہاں ٹولیاں بنا کر بیٹھے ہوئے تھے، میں کبھی گھر کے اندر آتا اور کبھی باہر نکل جاتا گھر میں کافور کی مہک اگر بتیوں کی← مزید پڑھیے
لال رنگ کی نیکر اور اُس پر کالے رنگ سے بنے ہوئے کچھ نقش ،نیکر نئی تھی، پر اُس پر پہنی ہوئی قمیض پُرانی، دیوار سے لگا جانے میں کس بات پر اچھل رہا تھا یاد نہیں ، امی جان← مزید پڑھیے