اسٹبلشمنٹ، - ٹیگ

الیکشن2024، اسٹبلشمنٹ کو وارننگ/ارشد بٹ

فروری انتخابات میں قبل از الیکشن انجینئرنگ اور  مینجمنٹ کی منصوبہ بندی مطلوبہ نتائج حاصل کرنے میں ناکام رہی۔ اسٹبلشمنٹ کی کھلی یا پس پردہ مداخلت کو عوام نے بھرپور انداز میں مسترد کر دیا۔ عوام نے ثابت کر دیا←  مزید پڑھیے

اُس وقت جب ٹی وی پر نتیجے آنا بند ہو گئے/ٹیپو بغلانی

دیواروں کے بھی کان ہوتے ہیں،اڈیالہ جیل کی دیوار مجھے کہیں ملی، 8 فروری کی رات کو، جب آپ سب ٹی وی پر الیکشن کا رزلٹ دیکھ رہے تھے۔۔ یوار نے بتایا کہ،نقاب پہنے ہوئے دو چار خاموش لیکن بے←  مزید پڑھیے

کھیل ختم نہیں ہوا/ ارشاد محمود

اسٹبلشمنٹ کی ایما پرعام الیکشن سے محض 5 دن قبل صرف ایک ہفتے کے اندر عمران خان کو 31 سال قید کی سزا سنائی گئی۔ ان مقدمات میں سے اگر ایک کیس بھی ڈھنگ کا ہوتا تو کم ازکم کم←  مزید پڑھیے

زمینی حقائق سے واضح ہوتے سیاسی خدوخال جمہوری نہیں دکھائی دیتے/ڈاکٹر ابرار ماجد

زمینی حقائق کو دیکھ کر لگتا ہے کہ شاید جمہوری اقدار ہمیں موافق آتی دکھائی نہیں دے رہیں۔ اس کی ایک وجہ تو قومی سطح پر سیاسی شعور اور اعلیٰ اخلاقیات کا فقدان بھی ہے جو ایک جمہوری نظام کے←  مزید پڑھیے

ممکنہ سیاسی منظر نامہ/نجم ولی خان

قومی سیاسی تاریخ کے طالب علم کے طور پر مجھے مستقبل کا منظرنامہ نظر آنا شروع ہو گیا ہے۔ 9 مئی کے بعد ابھی 9  جون نہیں آیا مگر حالات اتنی تیزی سے بدلے ہیں کہ یقین نہیں آ رہا۔8 ←  مزید پڑھیے

وہ بلندی،یہ پستی/پروفیسر رفعت مظہر

غرور وتکبر رَبِ لم یَزل کو ہرگز پسند نہیں۔ فرقانِ حمید میں وضاحت فرما دی گئی کہ جباروقہار کی رسی دراز مگر پکڑ سخت۔ وہ جب جلال میں آتا ہے تو پھر کوئی فرعون باقی بچتا ہے نہ نمرود وشداد۔←  مزید پڑھیے

خان کی کہانی ختم؟-نجم ولی خان

یہ اکتوبر 2011 تھا جب میڈیا کوباقاعدہ ایک منصوبہ بندی کے مطابق احکامات دیتے ہوئے عمران خان کا بخار چڑھایا گیا تھا اور پھر اس کے ساتھ سوشل میڈیا میں یہ بخار بڑھ کے ٹائیفائیڈ کی شکل اختیار کر گیا←  مزید پڑھیے

بندر تماشا /عاطف ملک

پرانی آبادی کے وسط میں واقع بڑے احاطہ کے گرد گھر اور گلیاں ہیں۔ اُس احاطے میں بچے کھیلتے اور بڑے سردیوں میں دھوپ سینکتے، بعض جگہ عمر رسیدہ لوگ زمین پر بیٹھے تاش، لوڈو یا بارہ ٹہنی کھیل رہے←  مزید پڑھیے

میاں نواز شریف کی محسن کُش فطرت/عامر حسینی

میاں نواز شریف کی محسن کُش فطرت کی بات چَل نکلی ہے تو مجھے آہستہ آہستہ بہت کچھ یاد آتا جارہا ہے . میاں نواز شریف جس مسلم لیگ کا حصہ تھے اس مسلم لیگ کے وزیراعظم محمد خان جونیجو←  مزید پڑھیے

عمران خان واپس آرہے ہیں ؟-نجم ولی خان

یہ بہت سارے لوگ کہہ رہے ہیں کہ عمران خان دو تہائی اکثریت سے واپس آ رہے ہیں۔ یہ بہت سارے لوگ ننانوے فیصد پی ٹی آئی سے ہی تعلق رکھتے ہیں۔ یہ اس سے پہلے یعنی گذشتہ بر س←  مزید پڑھیے

دو سیاسی ایک عدالتی “شاعر” کا کلام/حیدر جاوید سیّد

الحمدللہ عمران خان صحت یاب ہوگئے، ڈاکٹروں نے بھی سیاسی سرگرمیوں کے لئے گرین سگنل دے دیا ہے۔ صحت یابی کے بعد پہلے دن انہوں نے اپنا جو تازہ کلام سنایا اس میں ارشاد ہوا، ” میں بات کرنے کو←  مزید پڑھیے

اہلِ دانش و سیاست کی ذمہ داری/حیدر جاوید سیّد

تحمل بردباری اور شائستہ کلامی سے محروم مروجہ سیاست سے پیدا ہوئی تقسیم کسی سے مخفی نہیں۔ اس صورتحال کی ذمہ داری سیاستدان ایک دوسرے پر ڈالتے ہیں مگر تلخ حقیقت یہ ہے کہ سب نے حصہ بقدرے جثہ ڈالنے←  مزید پڑھیے

سیاسی نظام میں اسٹیبلشمنٹ ضروری یا جمہوریت کے لیے خطرہ/ قادر خان یوسف زئی

پاکستان کے سیاسی نظام کو مختلف عوامل کی وجہ سے گزشتہ برسوں کے دوران متعدد چیلنجز اور عدم استحکام کا سامنا ہے، جس میں اسٹیبلشمنٹ کی ملکی سیاست میں قیام پاکستان سے لے کر موجودہ دور تک بالواسطہ یا بلا←  مزید پڑھیے

گرم کمرے کے ٹھنڈے خواب / قادر خان یوسف زئی

عصر حاضر کے علما ئے نفسیات نے غلامی اور آزادی کے فرق کو نمایاں طور پر مختصر الفاظ میں بیان کرتے ہوئے آزادی کو دو حصّوں میں منقسم کیا ہے ایک یعنی طبیعی زندگی کی ضرورت کی فکر سے آزادی۔←  مزید پڑھیے

کیا بلاول بھٹو نے غلط کہا؟/عامر حسینی

پاکستان میں انگریزی پریس اور اس کے ہمنواء کمرشل لبرل جو خود کو فاشزم مخالف کہتے ہیں پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کے بھارت میں بی جے پی کی موجود ہ حکومت، وزیراعظم نرنیدر مودی اور اُن کی←  مزید پڑھیے

کارکردگی کا دیوالیہ پن اور عوام/مظہر اقبال کھوکھر

پچھلے کچھ عرصے سے ملک کے دیوالیہ ہونے کے خدشات سے متعلق خبریں گردش کر رہی ہیں۔ ان خبروں کو تقویت اس وقت ملی جب سری لنکا کے دیوالیہ ہونے کی خبریں سامنے آئیں اور اس کے عوام نے حکمرانوں←  مزید پڑھیے

لال حویلی/حبا نور

سعادت حسن منٹو نے کیا خوب لکھا تھا، “ہمارے ججز نے دھوتیاں باندھ رکھی ہیں، جب کوئی غریب انصاف مانگنے آئے تو آگے سے اٹھا دیتے ہیں۔۔ اور کوئی طاقتور آئے تو پیچھے سے اٹھا دیتے ہیں۔۔” ہماری عدلیہ ہمارا←  مزید پڑھیے

مقبولت کو بیساکھیوں کی محتاجی؟/طیبہ ضیاء چیمہ

اتنے مقبول لیڈر ہو تو اپنے زور بازو پر یقین رکھو اسٹیبلشمنٹ کے بوٹ پالش کرنے کبھی بیک ڈور اور کبھی راتوں کو چھپ چھپ کے ملنے کا کیا مقصد ہے؟ لانگ مارچ آزادی کا جہاد ہے یا الیکشن کی←  مزید پڑھیے

خوف کے بُت توڑ دو/پروفیسر رفعت مظہر

حقیقی آزادی مارچ کا اعلان کرتے ہوئے عمران خاں نے کہا “خوف کے بُت توڑ دو اور جہاد کے لیے نکلو”۔ یہ پتہ نہیں کس قسم کا جہاد ہے جس کی تلقین عمران خاں کر رہا ہے۔ ہمیں تو جہاد←  مزید پڑھیے

اسٹبلشمنٹ کا کراچی میں پیدل سپاہی/محمد عامر حسینی

شاہ رخ جتوئی کو سپریم کورٹ نے بَری کردیا، لیکن پاکستان کا اردو۔انگریزی میڈیا اور کراچی کی سول سوسائٹی کا ایک اشراف دھڑا اس کا الزام بھی پی پی پی کے سر ڈالے گا ۔ میں آپ کو اس بارے←  مزید پڑھیے