سوکھے گلاب ۔۔۔ آنکھیں نم کرنے کو کافی ہوتے ۔۔۔۔ سپائن انجری کی وجہ سے وہیل چیئر پر ہوں تو کہیں آ جا نہیں سکتا تو بیگم کسی دن پارک واک کے لئے گئیں تو واپسی پر میرے لئے گلاب← مزید پڑھیے
عمرِ رفتہ کے اوراق پلٹنے کی زندگی نے کبھی مہلت ہی نہیں دی، خود سے ہمکلام ہونے کی کبھی فرصت ملی بھی تو ہمسفروں سے بچھڑ جانے کا خوف،راستہ بھٹکنے کا اندیشہ،بغیر زادِ راہ کے اَن دیکھی منزلوں کے سفر← مزید پڑھیے
زمانہ طالب علمی کی بات ہے؛ گوادر میں جھینگے مچھلی کا سیزن تھا۔ اچھی کوالٹی کے جھینگا مچھلی کی قیمت بھی اچھی خاصی ہوتی تھی۔ اس روز والد کی طبعیت ٹھیک نہیں تھی۔ والد کی تین کشتیاں ان دنوں سر← مزید پڑھیے
آخری ملاقات ! قرۃ العین حیدر ( عینی آپا) سے آخری ملاقات دہلی میں ہوئی۔ میں پاکستان کے ایک ماہ کے دورے سے لاہور، پنڈی، میر پور، پشاور، سرگودھا، کراچی ہوتاہو ا لوٹا تھا۔ دہلی میں سات دنوں کے لیے← مزید پڑھیے
جولائی 1984 کی رات بائیس سالہ طالبہ جینیفر تھامپسن اپنے اپارٹمنٹ میں سو رہی تھیں۔ صبح تین بجے ایک شخص ان کے پچھلے دروازے پر آیا۔ فون لائن کاٹ دی۔ بلب توڑ دیا اور گھر میں داخل ہو گیا۔ قدموں← مزید پڑھیے