کشمیر، - ٹیگ     ( صفحہ نمبر 3 )

بھارت کی انتہا پسندی اور عالمِ اسلام کی مجرمانہ خاموشی۔۔سیّد عمران علی شاہ

بھارت میں نریندر مودی کے دور ِ حکومت میں مسلمانوں کے لیے عرصۂ حیات تنگ کیا جا چکا ہے،مسلمانوں کو نماز ِجمعہ کے اجتماعات کرنے سے بھی روکا جانے لگا ہے,انڈین میڈیا ہر وقت مسلمانوں کے خلاف آگ اگلنے اور ہرزہ سرائی میں مصروف عمل ہو کر  ان کے خلاف نفرت کو ہوا دے رہا ہے←  مزید پڑھیے

گوانتانامو کی کہانی،ایک کشمیری صحافی کی زبانی(1)۔۔افتخار گیلانی

عراقی جیل ابو غریب ہو یا کشمیر میں کارگو، گوگو لینڈ، ریڈ 16 یا دہلی کی تہاڑ جیل کی قصوری سیل۔ان کا نام ہی خوف و دہشت میں مبتلا کردیتا ہے۔مگر دنیا کی سب سے پرانی جمہوریت، لبرل ازم اور←  مزید پڑھیے

یکم نومبر 1947جنگ آزادی گلگت بلتستان کی حقیقت کیا ہے ؟۔۔اشفاق احمد ایڈووکیٹ

یکم نومبر 1947 کو گلگت بلتستان سے تاج برطانیہ اور ڈوگرہ حکومت کا خاتمہ ہوا۔بقول Martin Sokefeld یہ درست ہے کہ 1840 کے وسط کے بعد کئی دہائیوں تک کشمیر کے حکمرانوں نے گلگت میں اپنا کنٹرول قائم کرنے کے لئے مقامی حریف حکمرانوں کے خلاف جدوجہد کی، خاص طور پر یاسین ویلی کے حکمرانوں کے خلاف جدوجہد کی اور جنگ و جدل کے  ذ ریعے گلگت بلتستان پر قبضہ کیاِ←  مزید پڑھیے

جموں کشمیر لبریشن سیل میں نئے سربراہ کی تعیناتی۔۔قمررحیم خان

جموں کشمیر لبریشن سیل میں نئے سربراہ کی تعیناتی۔۔قمررحیم خان/چھوٹی سی الماری میں رکھی ’بے پڑھی‘ کتابوں کوشب و روز حسرت بھری نظروں سے دیکھتے وہ وقت یاد آتا ہے جب برفانی،چمکیلی دھوپ میں آستین سے ناک صاف کرنے کے علاوہ کوئی کام نہیں ہوتا تھا۔ایک تہائی زندگی صرف کتابوں میں گزرنی چاہیے۔←  مزید پڑھیے

رگھناتھ کستور اور ابن ِ حسام کا کشمیر (2)۔۔افتخار گیلانی

جب میرے دادا کا انتقال ہوا، تو کستور نے ہی قطعہ میں تاریخ لکھی ، جو ان کے مرقد پر لگائی گئی تھی۔ میرے جرنلزم میں آنے کی ایک وجہ بھی ایک کشمیری پنڈت دوست راجیش کرشن تھے، جو کشمیر←  مزید پڑھیے

گلگت بلتستان عبوری صوبہ: تضادات اور متناقضات۔۔ اشفاق احمد ایڈ ووکیٹ

گلگت بلتستان کی  آئینی حیثیت پر آج سے چھ سال قبل وہاں  کی وکلا برادری نے وکلاء کنونشن کا انعقاد کیا تھا اور متفقہ طور پر ایک قرارداد منظور کی جس میں گلگت بلتستان کے عوام کے بنیادی سیاسی معاشی اور آئینی حقوق کو یقینی بنانے اور گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت طے کرنے کیلئے تجاویز پیش کی گئیں ۔←  مزید پڑھیے

مسئلہ کشمیرکے تناظر میں گلگت بلتستان کا مقدمہ۔۔شیر علی انجم

مورخہ دو اگست 2021 کو وفاقی وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم نے نجی ٹی وی کے ایک پروگرام میں کہا کہ ہم گلگت بلتستان کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کو مدنظر رکھتے ہوئے عبوری صوبہ کی حیثیت دینا چاہتے ہیں۔←  مزید پڑھیے

گلگت بلتستان میں تحریک انصاف کا دہشتگردوں سے اظہار ہمدردی۔۔شیر علی انجم

گلگت سے تعلق رکھنے والے ایک صحافی کے مطابق گلگت بلتستان کے وزیر اطلاعات اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فتح اللہ خان نے ریاست کو مطلوب خطرناک دہشتگرد نام نہاد کمانڈر حبیب الرحمن کے حوالے سے کہا ہے کہ←  مزید پڑھیے

کشمیر ۔ پاکستانی کشمیر (31)۔۔وہاراامباکر

ریاست کے پاکستان کی طرف آنے والے دو حصے سیاسی طور پر الگ رہے ہیں۔ یہ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان ہیں۔ ان حصوں کے درمیان ڈائریکٹ ٹرانسپورٹ نہیں۔ سوشل، کلچرل یا معاشی تعلقات نہیں۔ ان دونوں علاقوں کے شہری←  مزید پڑھیے

مسئلہ کشمیر رہا وہیں کا وہیں ۔۔ خنساء سعید

1947 میں دو قومی نظریے کو بنیاد بنا کرہندوستان کی تقسیم کے نتیجے میں نئے ملک پاکستان اور بھارت وجود میں آئے ،اور کشمیر پاکستان کے حصے میں آیا ۔مگر دہشت گرد بھارت نے نا حق کشمیر پر قبضہ کر←  مزید پڑھیے

بلتستان میں متنازع نعرہ، پس پردہ سازشیں، وجوہات، حقائق اور ریاست سے اُمیدیں۔۔شیر علی انجم

گزشتہ ہفتے سانحہ مچھ بلوچستان کے خلاف سکردو میں جو احتجاجی مظاہرہ ہوا، اس مظاہرے میں بلتستان کے چاروں اضلاع سے ہزاروں کی تعداد میں لوگ شریک تھے۔ ٹھاٹھیں مارتے اس عوامی سمندر میں جہاں حکومت کے خلاف شدید نعرے←  مزید پڑھیے

انٹرنیٹ کی بحالی اور کمیٹیوں کی تشکیل۔۔ایس معشوق احمد۔

ڈیڑھ سال قبل ہم دیار کشمیر کے رہنے والوں کو پندرہ بیس سال پیچھے دھکیل دیا گیا۔اس  تیز رفتار ترقی  کے دور میں ہمیں  انٹرنیٹ کی سہولیت سے محروم  کر دیا گیا۔ اتنا ہی نہیں  کال کرنے اور ایک  دوسرے←  مزید پڑھیے

کہیں کوفی نہ کہلائیں۔۔گل بخشالوی

بھارت کے مسلمانو!چلوآؤ ملیں، مل کر چلیں کشمیر میں ،کشمیریوں کا حال تو پوچھیں سنا ہے کہہ رہے ہیں وہ مسلماں تم ،مسلماں ہم تو پھر یہ بے حسی کیسی؟ تمہیں کہتے ہوئے ہر روز سنتے ہیں اٹوٹ انگ ہم←  مزید پڑھیے

براسطہ جہادِ کشمیر سب سے پہلے ہم(حصّہ اوّل)۔۔عاطف ملک

“آئیے مل کر پڑھتے ہیں درودِ پاک، اللھم صلی اللہ”، اُس کے سامنے بیٹھے شخص نے کہا۔ وہ ہنس پڑا۔ اس کے ذہن میں سوچ آئی کہ یہ سامنے بیٹھا شخص مجھے کتنا بڑا بیوقوف سمجھتا ہے۔ وہ ہنس پڑا←  مزید پڑھیے

خطہ گلگت بلتستان کا صرف آدھا حصہ متنازعہ ہونے کا بیانیہ اور تاریخی حقائق۔۔شیر علی انجم

غالباً2016 کی بات ہے، جب سابق وزیراعلیٰ حفیظ الرحمن کی جانب سے تقسیم گلگت بلتستان کی سازش کو استور سے تعلق رکھنے والے جماعت اسلامی رہنما مولانا سمیع نے بے نقاب کیا تھا۔ اُس وقت کی اخباری خبروں کے مطابق←  مزید پڑھیے

کیا گلگت بلتستان میں تحریک انصاف کی حکومت ڈلیور کر پائے گی؟۔۔شیر علی انجم

گلگت بلتستان میں جمہوریت کے تیسرے دور کا آغاز شدید شکوک و شبہات اور جلاو گھیراو کے سائے میں ہوچکا ہے۔ ظاہری طور پر پاکستان تحریک انصاف گلگت بلتستان میں حکومت بنانے میں کامیاب ہوئی ہے، لیکن حقیقی معنوں میں←  مزید پڑھیے

نئے اراضی قوانین: کشمیر برائے فروخت؟۔۔رضوان سلطان

نومبر کا مہینہ تھا اور سال 1947۔۔جب تب کے مسلم اکثریتی صوبہ جموں کو اقلیت میں تبدیل کرنے کیلئے ہندوستان کے بٹوارے کے بعد ہی راشٹریہ سوئم سیوک سنگھ، جس کی سیاسی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی آج بھارت میں←  مزید پڑھیے

جہانِ اسلام کے فراموش شدہ موضوعات(3)۔۔نذر حافی

ہندوستانی آئین کا آرٹیکل 370 کشمیر کیلئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ یہ آرٹیکل کشمیر کی مکمل خود مختاری کو تسلیم کرتا ہے۔ اسی کی وجہ سے بھارت میں مقبوضہ کشمیر کا الگ جھنڈا اور بین الاقوامی سطح پر کشمیر←  مزید پڑھیے

جنگ آزادی گلگت بلتستان کا اصل ہیرو کون؟ مرزا حسن خان یا ولیم بروان؟۔۔۔شیر علی انجم

ہر سال یکم نومبر آتے ہی ایک بحث چھیڑ جاتی ہے جس میں سرکاری سطح پر کرنل مرزا حسن خان کے بجائے برطانوی سامراجی ایجنٹ میجر ولیم بروان کو بغاوت گلگت کا ہیرو بنا کر پیش کرتے ہیں جو یقینا←  مزید پڑھیے

کشمیر اور گلگت: حامد میر صاحب کا کالم اور تاریخی مغالطے(حصّہ اوّل)۔۔۔ڈاکٹر اظہر فخرالدین

‘کشمیریوں کے دوست یا دشمن’ کے عنوان سے 5 نومبر کو شائع ہونے والا حامد میر صاحب کا کالم نظر سے گزرا، جس میں گلگت کی آزادی اور اسکے آزاد کشمیر سے تعلق کے حوالے سے بہت سارے تاریخی واقعات←  مزید پڑھیے