کالج، - ٹیگ

بے لگام سوشل میڈیا/ محمد ذیشان بٹ

میڈیا  میڈیم کی جمع ہے  ۔ اس ذریعے کو کہتے ہیں جس کے تحت اپنی بات دوسروں تک پہنچائی جاتی ہے ۔ ابتداء میں انسان ہی میڈیا کا کردار ادا کرتے تھے پھر خط و کتابت کے ذریعے یہ کام←  مزید پڑھیے

تیری یاد کا بادل میرے سر پر آیا/ڈاکٹر طاہرہ کاظمی

بڑی بی، کیوں آنکھیں چرائے پھر رہی ہو ؟ ہماری اور دیکھتیں بھی نہیں ؟ گھر لا کر کونے میں ڈال رکھا ہے،کیا ڈر ہے تمہیں ؟ پنڈورا باکس کھل جائے گا اور وہ یادیں بھی نکل آئیں گی جو←  مزید پڑھیے

دوپہر کی دھوپ میں/عارف خٹک

دوپہر کا وقت کا تھا، ہم یونیورسٹی لان میں کچھ کلاس میٹ لڑکے اور لڑکیاں جمع تھے۔ اس نے نیٹ کی ایک لمبی قمیض پہنی ہوئی تھی جو اس کی  ننگی رانوں کو بمشکل چھپا رہی تھی۔ اس کا نام←  مزید پڑھیے

مہنگائی اور ہماری عادات/محمد اسد شاہ

عام آدمی کو اس بات سے کوئی سروکار نہیں کہ اقتدار کی باگ کس کے ہاتھ میں ہے اور سیاست کس کروٹ بیٹھتی ہے- اسے اپنا اور اپنے بچوں کا پیٹ پالنا ہے- اسے بجلی، گیس اور بڑے شہروں میں←  مزید پڑھیے

بے روزگاری کے خاتمے میں کیریئر کونسلنگ کا کردار۔۔محمد عدنان

بے روزگاری کے خاتمے میں کیریئر کونسلنگ کا کردار۔۔محمد عدنان/کورونا بحران نے دنیا بھرکی طرح پاکستان میں بھی لیبر مارکیٹ کو بُری طرح سے متاثر کیا ہے جس سے نوجوانوں کے روزگار کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچا ہے۔←  مزید پڑھیے

کالج اساتذہ سوموار سے دھرنا دیں گے

کالج اساتذہ پھر سڑکوں پر ، پے پروٹیکشن کے حصول اور تنخواہوں میں کٹوتیاں ختم کرانے کیلئے  کل بروز سوموار 7 مارچ کو سول سیکرٹریٹ کے باہر دھرنا دیں گے۔6000 ہزار سے زائد کالج پروفیسرز اس ظالمانہ پالیسی سے متاثر ہورہے ہیں←  مزید پڑھیے

نجی میڈیکل کالجوں بارے۔۔ڈاکٹر مجاہد مرزا

امریکہ اور یورپی ملکوں کے علاوہ بہت سے دیگر ترقی یافتہ اور ترقی پذیر ملکوں میں تعلیم اور صحت سے متعلق نجی ادارے وجود رکھتے ہیں۔ ادارے چاہے نجی ہوں یا سرکاری وہ عمومی معاشرے کے رجحانات کے عکّاس ہوتے←  مزید پڑھیے

اسلام آباد کےلاکھوں بچوں کا مستقبل داؤ پرلگ گیا۔۔عرفان اعوان

اسلام آباد میں رہی سہی کسر اب صدر پاکستان کے لوکل گورنمنٹ آرڈیننس 2021نے نکال دی ہے۔پچھلے ایک ہفتے سے390سرکاری سکولز کو تالے لگے ہوئے ہیں اور لگ بھگ دولاکھ سٹوڈنٹس گھروں میں بیٹھے ہیں۔←  مزید پڑھیے

چائے کی پیالی اور کھڑکی کے باہر کا نظارہ۔۔ظریف بلوچ

سورج طلوع ہوچکا تھا اور اندھیری رات کے بعد دن کی  روشنی ایک نئی امید کے ساتھ نمودار ہوئی  تھی ،مہروان کی ماں چائے کی پیالی کھڑکی پر رکھ کر چلی گئی تھی۔ چائے کی چسکیاں لیتے ہوئے میں نے←  مزید پڑھیے

یونیورسٹی آف چکوال! یہ سب ہو کیا رہا ہے؟۔۔محمد علی عباس

1949 میں پنجاب اسمبلی میں بڑی تعداد جاگیر داروں اور نوابوں کی تھی۔ جب یہ بات سامنے آئی کہ حکومت پنجاب ایک گورنمنٹ کالج بنانا چاہتی ہے لیکن اس کے لئیے زمین درکار ہو گی۔ ابھی بڑے بڑے جاگیردار سوچ←  مزید پڑھیے

تعلیمی ادارے اور جنسی ہراسگی کے واقعات(حصّہ اوّل)۔۔آغرؔ ندیم سحر

پچھلے کچھ عرصے میں درجنوں تعلیمی اداروں میں ایسے واقعات میڈیا کی زنیت بنے جس میں یا تو قابل اساتذہ کی طرف سے طالبات کو جنسی ہراسمنٹ کا سامنا رہا یا پھر دوسرا پہلو بھی سامنے آیا جس میں طالبات←  مزید پڑھیے

گھروندا ریت کا(قسط21)۔۔۔سلمیٰ اعوان

ماں کوئی گھنٹہ بھر سے وقفے وقفے سے اُسے آوازیں دئیے جا رہی تھی۔ ”اُٹھ نا پُتر۔ تیرے انتظار میں کب سے بیٹھی ہوں تو ناشتہ کرے تو کسی اور کام میں لگوں۔ ابھی مجھے ہانڈی لینے بازار بھی جانا←  مزید پڑھیے

آج کی اُردو زبان اور ہمارا اصل ورثہ۔۔محسن علی خان

پاکستان کے کالجز اور یونیورسٹیز میں جب نئے خطوط پر استوار تعلیمی نظام کے مطابق بی ایس سی کے دو سالہ اور ایم ایس سی کے دو سالہ پروگرام کو باہم مربوط کر کے بی ایس (آنر) سمسٹر سسٹم کے←  مزید پڑھیے

بچوں کے کیرئیر کا انتخاب کون کرے؟بچے یا والدین۔۔عدیلہ ذکا بھٹی

ہر بچے کو اس دنیا میں اپنے والدین کا مشکور ہونا چاہیے ،کیونکہ یہی وہ ہستیاں  ہیں جو بہت سی مشکلات کا سامنا کرتے ہوئے اپنے بچوں کی پرورش کرتے ہیں، تا کہ وه صحت مند اور خوشحال زندگی گزار←  مزید پڑھیے

کالج کے دوستوں کی باتیں اور یادیں۔۔ڈاکٹر محمد شافع صابر

کہتے ہیں کہ انسان کو اپنی فیملی تو بنی بنائی ملتی ہے، جبکہ دوست وہ خود بناتا ہے۔ یہ دوست ہی تو ہوتے ہیں جو مشکل میں ہمارا ساتھ نبھاتے ہیں۔خوشی میں ہمارے ساتھ ہنستے ہیں تو غمی میں ہمارا←  مزید پڑھیے

پاکستان میں احمدی ہونا کیسا ہے؟۔۔۔راشد احمد

ایک انٹرویو میں سوال ہوا کہ پاکستان میں احمدی ہونا کیسا ہے؟اس سوال کا یک سطری جواب تو بہت آسان ہے ،لیکن اس کے ساتھ ساتھ گزرے وقتوں کے کچھ احوال بھی یاد آئے۔ سکول کے دن تھے تو کلاس←  مزید پڑھیے

ادھوری محبت کے نام آخری خط۔۔۔محمد شافع صابر

ہم دوہری اذیت کے گرفتار مسافر پاؤں بھی شل ہیں ،شوق سفر بھی نہیں جاتا! “اجالا! تمہارا پیمانِ وفا اب تلک یاد ہے مجھے ،اب تک تمہارے اس دلاسے کے سہارے شب و روز گزارتا ہوں کہ ساتھ نہیں چھوٹے←  مزید پڑھیے