کافکا، - ٹیگ

کافکا’ایک صدی بعد/ناصر عباس نیّر

ادب و فن اسی فانی زندگی کو لکھتے ہیں، اسے سمجھنے، بدلنے یا پھر جیسی یہ زندگی اس لمحے ہے اور انسانی تجربے میں آتی ہے، اسی طرح پیش کرنے کے لیے، لیکن کوئی ادیب لافانی ہونے کی آرزو سے←  مزید پڑھیے

وہ اکیلے گیت کی طرح گونج رہا ہے ۔۔ محمد خان داؤد

کافکا نے کہا ہے ”بس زخموں سے جانا جا سکتا ہے کہ درد کیا ہے“ غربت کا زخم، بے حسی کا زخم، لاچاری کا زخم،تذلیل کا زخم،اپنی ہی دھرتی پہ بے یارو مدگاری کازخم،بے بسی کا زخم،بے عزتی کا زخم،بہت←  مزید پڑھیے