“ڈھائی سو لوگوں کا کھانا بنانا ہوتا تھا، دن میں دو بار، ڈھائی سو لوگوں کا کھانا بنانے والا میں اکیلا تھا لیکن میں خوش تھا کہ خدا نے روزگار دیا ہے۔ بہت محنت کرنی پڑتی تھی لیکن میں نے← مزید پڑھیے
اپنے بچوں کو صرف کتابوں کے رٹے نہ لگوائیں، انہیں ایک مکمل انسان بنائیں۔ ان کی جسمانی ، ذہنی ، معاشرتی نشوونما۔ سماج میں رہنے کے رنگ ڈھنگ، اخلاقیات کا مطلب، ان کی حدود، بڑوں چھوٹوں کا مقام، والدین کے← مزید پڑھیے
ولایت آئے ہوئے کچھ دن ہو چکے ہیں۔ نیا شہر ہے، نئے لوگ۔ میں اکثر شام کو چہل قدمی کرنے نکل جاتا ہوں۔ ان لوگوں کے رویے، انداز دیکھتا ہوں اور لاشعوری طور اپنے وطن، اپنے لوگوں سے موازنہ کرتا← مزید پڑھیے
یہ راولپنڈی میں فیض آباد کا سٹاپ تھا۔ میں میٹرو بس سے اُترا تو میرے ساتھ اترنے والے لوگوں میں ایک چودہ ،پندرہ سال کا لڑکا بھی تھا۔ میں نے اس وقت اس پہ زیادہ غور نہیں کیا۔ سیڑھیوں سے← مزید پڑھیے
آپ ہسپتال میں کچھ وقت گزار لیں تو آپ کو اندازہ ہوتا ہے کہ آپ کو حاصل ہر شئے ہی نعمت ہے۔ آپ کے دل کا دھڑکتے رہنا، سانس کا چلتے رہنا ، کھانا کھا لینا، پانی پی لینا، ہاتھ← مزید پڑھیے
گزشتہ رات کی بات ہے، تقریباً گیارہ بجے کا وقت ہو گا۔ میں ایک پُل پہ کھڑا نیچے بہتی ٹریفک کی روانی کو دیکھ رہا تھا۔ بے نام سی اداسی وجود پہ چھائی ہوئی تھی ، زندگی بے مقصد سی← مزید پڑھیے
ہمارے ہاتھ میں موبائل اور اس موبائل میں لگا ہوا کیمرہ بہت بڑا فتنہ ہے۔ اور ہم سوشل میڈیا کے عادی اس فتنے کا بُری طرح شکار ہیں۔ کسی کی مدد کرنی ہے تو اس کی عزتِ نفس کی پرواہ← مزید پڑھیے
یہاں پاس ہی ایک ورکشاپ ہے، وہاں جنوبی پنجاب میں خانیوال سے تعلق رکھنے والا ایک بالکل سیدھا سادہ سا نوجوان لڑکا کام کرتا ہے۔ آتے جاتے مسکراہٹ کا تبادلہ ہوتا رہتا ہے۔ رمضان شروع ہوا تو مسجد میں بھی← مزید پڑھیے
باہر گلی میں ایک پھیری والا آواز لگا رہا ہے۔ “تازہ مکھن صرف 450 روپے کلو ، دیسی مکھن صرف450روپے کلو۔” کیا خالص مکھن ساڑھے چار سو میں مل سکتا ہے ؟ بالکل نہیں! لیکن اگر اس سے پوچھا جائے← مزید پڑھیے
وہ جواں سال خوش شکل نرس تھی۔ ہمارے پاس ہسپتال میں کام کر رہی تھی کہ اس کی شادی کے دن آ گئے۔ شادی سے ایک ہفتہ پہلے وہ چھٹی لے کر اپنے علاقے میں واپس چلی گئی۔ رخصتی سے← مزید پڑھیے
وہ ایک پرائیویٹ بینک تھا، مجھے وہاں نوکری سے متعلقہ اکاؤنٹ کھلوانے کے لیے جانا پڑا۔ وہاں جاتے ہوئے میرے کولیگز نے بڑی تفصیل سے سمجھایا تھا کہ سختی سے بات کرنا ورنہ بات ہی نہیں سنتے اور اکاؤنٹ کھولنے← مزید پڑھیے
یہ نہیں معلوم کہ پہلا تھپڑ کس نے مارا تھا۔ یہ بھی نہیں معلوم کہ کس کے زہریلے لفظ سب سے پہلے وجود کو چیرتے ہوئے گزرے تھے مگر یہ معلوم ہے کہ اس بچے کے لیے اس سے بڑھ← مزید پڑھیے
اس دن جب دروازہ دھڑدھڑایا گیا تھا تو ایک لمحے کو ہم سب ٹھٹک گئے تھے کیونکہ اس طرح دروازہ پیٹنا معمول کی بات نہیں تھی۔ ابو نے دروازہ کھولا تو ہم سب دروازے پہ ہی نظریں جمائے صحن میں← مزید پڑھیے