یوں تو مقامی اور بین الاقوامی ذرائع ابلاغ میں بلوچستان کا نام سیاسی اکھاڑ پچھاڑ، شرپسند کارروائیوں اور سرداروں کی بدولت آتا ہی رہتا ہے لیکن اب سوشل میڈیا کی وساطت سے شاذو نادر یہاں کی سیاحت اور خوبصورت جگہوں← مزید پڑھیے
کُھلے آسمان تلے بیٹھ کر ہم نے دنیا جہان کی باتوں پر تبادلہ خیال کیا۔ سیاحت، بلوچستان کے حالات، سیاست، یہاں کے مسائل، بلوچ نوجوان اور شعور، تعلیم و ترقی، علاقے کی صورتحال سمیت کئی ایک معاملات پر میں نے← مزید پڑھیے
دریا سے نکل کر میں پتھروں پہ آ بیٹھا۔ شام کے سائے گہرے ہو رہے تھے اور خنکی بھی بڑھتی جا رہی تھی۔ پتھروں پہ بیٹھے بیٹھے پیاس محسوس ہوئی تو اچانک کسی نے جگ میں دریائے مُولا کا پانی← مزید پڑھیے
سکھر صوبہ سندھ کا تیسرا بڑا شہر ہے جو دریائے سندھ کے کنارے واقع ہے۔ یوں تو اس شہر میں بہت سے تاریخی و مذہبی مقامات ہیں لیکن سندھو کے سینے میں ایک جزیرے پر ایستادہ سفید سنگِ مرمر سے← مزید پڑھیے
کچھ سال پہلے کوک سٹوڈیو نے ایک گانا ریلیز کیا تھا جس کے بول کچھ یوں تھے ”پار چناں دسے کلی یار دی گھڑیا گھڑیا آوے گھڑیا” یہ گیت بہت مشہور ہوا تھا جس میں سوہنی مہیوال کی کہانی بیان← مزید پڑھیے
انہیں چولستان کے دیگر قلعے، اوچ شریف کے مقبرے، بھونگ مسجد، کوٹ مٹھن میں درگاہ خواجہ فریدؒ، مسجد سکینہ الصغریٰ اور پتن مینارہ جیسے مقامات بھی دکھائیں لیکن نجانے حکومت کا ملتان و بہاولپور سے ایسا کیا مفاد جڑا ہے جو وہ یہاں سے باہر نکلنا ہی نہیں چاہتے۔← مزید پڑھیے
ڈرامہ رائٹر و ڈائریکٹر فصیح باری خان کے ساتھ ایک نشست/ فصیح باری خان کو اگر میں دورِ جدید کا سب سے نڈر ڈرامہ رائٹر کہوں تو کچھ غلط نہ ہو گا۔ ایک وقت تھا جب اس نام کو بہت کم لوگ جانتے تھے، لیکن آج یہ نام فلمی حلقوں سے باہر بھی جانا پہچانا نام بن چکا ہے۔← مزید پڑھیے