ہمارا بھی عجب قصہ ہے،پیاس کے مارے ہلکان ہو رہے ہیں،ہونٹوں پہ پپڑیاں جم چکی ہیں،پانی کی طلب میں مگر ہم نے کنویں کو چھوڑ کر دشت کی طرف رختِ سفر باندھا ہوا ہے اور پھر دشت میں پانی کہاں← مزید پڑھیے
گجر پورہ پولیس سٹیشن,موٹر وے کی حدود میں ڈکیتی اور بچوں کے سامنے ہوئے زنا بالجبر کے واقعہ نے لاہور کی فضا کو سخت مکدر کر دیا ہے۔ واقعہ کی تفصیلات ہر ذی شعور شہری الیکٹرانک اور سوشل میڈیا سے← مزید پڑھیے
غذائی اجناس میں دنیا میں آلو کے بعد سب سے زیادہ کھائی جانے والی غذائی جنس چاول ہے، دنیا بھر میں اس کی بیسیوں اقسام موجود ہیں، پاکستان یا دنیا میں عموماً سفید رنگ کے چاول ہی زیادہ استعمال ہوتے← مزید پڑھیے
کسی بھی اعلیٰ مقصد کو پانے کے لیے “احساس مقصد “کے ساتھ “اخلاص مقصد” عنصر ہے۔احساس مقصد اور اخلاص مقصد کو بنیاد بنا کر یقین محکم کے ساتھ عمل پیہم اور جدوجہد سے منزلیں سر ہوتی ہیں۔انسانی تاریخ میں ← مزید پڑھیے
جب نفرتیں قلعہ بند ہو کر اپنی اپنی جگہوں پر انتہائیں بن جائیں تو درمیان کے کچھ لوگوں کی حاجت پڑ ہی جاتی ہے صاحب۔ نفرت ایک زہر کی مانند ہے اور زہر کی آسان سی تعریف یہ ہے کہ← مزید پڑھیے
نہ چھوٹی عورت محفوظ, نہ بوڑھی عورت محفوظ, نہ جوان عورت محفوظ, نہ ادھیڑ عمر عورت محفوظ, نہ شریف عورت محفوظ, نہ خراب عورت محفوظ, نہ مسلمان عورت محفوظ, نہ کافر عورت محفوظ, نہ اپنی عورت محفوظ, نہ پرائی عورت← مزید پڑھیے
مضمون # ٦ حضرت ابوبکر صدیقؓ کی عظمت آیت نمبر : ٢٢ ترجمہ : اور تم میں سے جو لوگ اہلِ خیر ہیں اور مالی وسعت رکھتے ہیں، وہ ایسی قسم نہ کھائی کہ وہ رشتہ داروں، مسکینوں اور اللہ← مزید پڑھیے
برصغیر پاک و ہند کے مسلمان معاشرے میں عوامی سطح پر فرقہ وارانہ تصادم کا آغاز 1820ء میں ہوا، اور محرم 2020ء میں اس سلسلے کو جاری ہوئے دو سو سال پورے ہو چکے ہیں۔ برصغیر میں اسلام حضرت علی← مزید پڑھیے
طاقت کا جادو سر چڑھ کر بولتا ہے، طاقت چاہے اقتصادی ہو یا سیاسی، عسکری ہو یا قلمی وہ طاقت ہی ہوتی ہے، طاقت کا کرشمہ یہ ہے کہ وہ کمزور کو بے بس کر دیتی ہے۔ پاکستان میں شیعہ← مزید پڑھیے
فقیر ایپی نے جب انگریزوں کے خلاف ہتھیار اٹھا کر مزاحمت کا آغاز کردیا تو اس وقت “سور یا سرخ کافر” کی اصطلاح مقبول ہوئی۔ سرخ کافر وزیرستان کے لوگ انگریز کو کہا کرتے تھے۔ نفرت کی انتہاء اتنی تھی← مزید پڑھیے
ارسطو کی پیدائش 384 قبلِ مسیح میں ہوئی۔ وہ پڑھنے کے لئے افلاطون کی اکیڈمی میں سترہ سال کی عمر میں گئے۔ اکیڈمی ایک پبلک باغ کا نام تھا جہاں درختوں کے سائے میں افلاطون اور ان کے سٹوڈنٹ اور← مزید پڑھیے
جاپان دنیا کے لئے مثال ہے یہ وہ ملک ہے جس کا ایٹم بم بھی کچھ بگاڑ نہ سکے اور آج اس کا بدترین دشمن امریکہ بھی اس کی ترقی کا معترف ہے۔ وہاں کے لوگ بہت محنتی ہیں کام← مزید پڑھیے
ایک کھڑکی ادھ کھلی سی اور سرد ہوا چلی سی اک خط ادھ لکھا سا اور سگریٹ ادھ جلی سی چاند مدھم مدھم سا جیسے پھول کی کلی سی دل تھا ڈوبتا سا اور آنکھ میں نمی سی کسی غم← مزید پڑھیے
ایک تسہیل پسندانہ ذہن کے ساتھ انسان کا مطالعہ بھی بڑا دلچسپ ہے۔ آپ کو شاید یوں لگے کہ انسان سے وابستہ سبھی نظریات ایکدوسرے سے کلی متصادم ہیں لیکن ایسا نہیں یہ ایکدوسرے سے مختلف سہی لیکن ایکدوسرے کو← مزید پڑھیے
قریب قریب آج سے پینتیس برس قبل حضرت واصف علی واصفؒ کے کالم نما مضامینِ حکمت کی کتاب ’’دل دریا سمندر‘‘ شائع ہوئی تو اس کا انتساب یوں لکھا گیا ’’مقدس ایام کومتنازع بنانے والوں کے نام، بڑے افسوس کے← مزید پڑھیے
مر گیا صدمہ ء یک جنبش لب سے غالبؔ ناتوانی سے حر یف ِ دم ِ عیسیٰ نہ ہوا ۔۔۔۔۔۔۔۔ ستیہ پال آنند ذہن میں میرے ہے بیتاب اک عجبک سا سوال ہو اجازت تو میں پوچھ ہی لوں ،← مزید پڑھیے
میں اور میرے ہمراہی ملازمین جھانگڑہ جلالپور روڈ پر ایک موڑ میں چھپ کر بیٹھے ہوئے تھے سرکاری گاڑی بھی تھوڑی دور ایک طرف چھپا کر کھڑی کی ہوئی تھی تاکہ نظر نہ آئے-موٹرسائیکلوں کی آوازیں اور روشنیاں قریب آرہی← مزید پڑھیے
لباس کا تعلق ثقافت سے ہو سکتا ہے لیکن ثقافت کا تعلق مذہب سے ہے۔ وہاں تک ثقافت مقبول ہے جہاں مذہب کی لکیر آپ نے خود اپنے ناک سے اس وقت رگڑی تھی جب آپ ایک مسلم گھرانے میں← مزید پڑھیے
آج ہم میں سے اکثریت اس بات کا علم رکھتے ہیں کہ غیر مسلم یا مغربی کلینڈر جس کو قمر ی مہینے بھی کہتے ہیں کے نام کیسے رکھے گئے ۔ مثلا جنور ی، فرور ی وغیرہ وغیر۔۔لیکن آج ← مزید پڑھیے
میرعلی سے نکل کر ہرمز ہائیر سکینڈری سکول کو ڈھونڈنے لگا، جہاں پر گزرے بچپن کی حسین یادیں آج بھی مجھے بے چین کیے رکھتی ہیں۔ میرعالم اسٹیشنری دوکان کو کافی ڈھونڈا، مگر 1996 میں جو میں چھوڑ کر← مزید پڑھیے