ایک خوبصورت زندگی کا خاتمہ یقیناً ایک شاندار موت ہے۔ شاندار موت وہ ہے جس کی آہٹ پا کر غم سے سلے لبوں پر مسکان کھلنے لگے۔ ایک اطمینان بھری سانس کہ نہیں، اب نہیں؛ زندگی کی تلخیوں بھرے صبر← مزید پڑھیے
1996ء کی بات ہے کہ میں دوستوں کے ساتھ ناران کاغان گیا تو شیو بڑھی ہوئی تھی کیونکہ مہینے میں دو بار ہی کیا کرتا تھا۔ ناران میں جا کر نائی کی دکان پر گیا اور اُسے کہا کہ شیو← مزید پڑھیے
بلال پاشا صاحب مجھے اس لئے پسند تھے کہ وہ ایک سیلف میڈ انسان تھے ۔میرے نزدیک کسی کو پسند کرنے کی اس سے ٹھوس وجہ نہیں ہوسکتی ۔کل سے ان کی مبینہ خودکشی/قتل کو جس طرح سوشل میڈیا پر← مزید پڑھیے
آج مجھے مرے ہوئے ایک سال کا عرصہ بیت گیا ہے آج میری Death anniversary ہے کاش آج مجھے فرصت مل ہی جاتی تاکہ میں اپنی بغیر کتبے والی پرانی قبر پہ جا کر اپنے لئے فاتحہ پڑھ پاتا← مزید پڑھیے
نوٹ : مذکورہ تحریر رنگا رنگ جھوٹی امیدوں کا سہارا لینے والوں اور تنہائی کے منکروں کے لئے ہرگز نہیں ہے ! شکریہ ساحر شفیق لکھتے ہیں “اُداسی کے دنوں میں ایک دن اُس کا دل چاہا کہ وہ کسی← مزید پڑھیے
“موت “جسم ،روح اور نفس کی عارضی علیحدگی کا نام ہے۔ نفس ہی درحقیقت ہماری حقیقت ہے۔ یعنی اگر مجھ سے پوچھا جائے کہ میں یہ جسم ہوں یا مجھ میں موجود روح ؟تو میرا جواب یہ ہو گا کہ”← مزید پڑھیے
چونکہ لکھاری نہیں ہوں میں اس لئے فنِ قلمکاری سے آشنائی اتنی نہیں کہ بے موسمی وفات کا دکھ لفظوں کے ذریعے صفحہ قرطاس پہ اُتار سکوں۔مگر دل ناتواں پہ اک بے موسمی وفات کے گہرے صدمے نے جو نقش← مزید پڑھیے
جُون23، 1973 جھیل سلیٹی آئینے کے بھیس میں فضا میں اُڑتے پتنگوں کو ورغلا کر اپنی طرف کھینچ رہی تھی۔ پانی کی چادر کے بالکل نیچے متوقع مچھلیاں سبک رفتاری سے اُس چادر کو توڑتیں اور پتنگوں کو نِگل لیتیں۔← مزید پڑھیے
انسان کی تخلیق مٹی سے ہے ، اور مٹی ہی ہو جانا ہے، یہ دنیا گلشنِ فانی ہے ، گلشن میں مختلف رنگوں کے پھول ہوتے ہیں ،ان خوش نما رنگوں کے پھولوں کی خوشبو بھی مختلف ہوتی ہے کچھ← مزید پڑھیے
زندگی انسان کے ہاتھ سے یوں کھسک رہی ہے جیسے پانی کو چُلو میں بھر لو تو وہ انگلی کی درزوں سے کھسک جاتا ہے۔ جو بچتا ہے وہ موت ہے۔ موت ایک ایسا معمہ ہے جو سمجھنے کا ہے،← مزید پڑھیے
قرآن مجید پر غیر مسلم ناقدین کی طرف سے، قرآن مجید کی سند پر تین بنیادی سوالات اٹھائے جاتے ہیں۔ اس تحریر میں ان سوالات کے جواب کا تجزیہ کیا جائے گا۔ پہلی تنقید یہ ہے کہ محمد ﷺ اگر← مزید پڑھیے
ہندؤوں کا کئی جنموں کا عقیدہ مختلف زمانوں کے افراد نے اپنی محدود سمجھ بُوجھ کے باعث گردآلود کردیا ،ورنہ ان کے ہاں آنے والے نبیوں اور رسولوں نے یقیناً انہیں زندگی کے الگ الگ عالمین میں تسلسل سے جاری← مزید پڑھیے
ہم نے فلسفہ اور علم کی تحلیل کر کے دونوں کو علمی انداز سے سمجھا اور آخر میں اس نتیجے تک پہنچے کہ علم وہی چیز قرار پائے گی جو تینوں ذرائع علم سے ثابت ہو۔ اس کے علاوہ تمام← مزید پڑھیے
فلسفہ کے موضوع پر ہم نے فلسفہ کی تعریف اور مقاصد کو سمجھا تھا اور مزید ذرائع علم بارے بھی۔ یہاں ایک سوال پیدا ہوتا ہے کہ کیا فلسفہ کی موت پورے علم کی موت ہے؟ اس سوال کے جواب← مزید پڑھیے
سن 2016 کی بات ہے،جب میں نے نیا نیا میٹرک کیا تھا ۔ یہ دور بچپن سے جوانی کی طرف جارہا تھا۔ ابھی ماحول کے تھپیڑے نہیں سہے تھے۔ نہ کوئی ادبی شعور تھا۔ ابھی شعور کی آنکھ کھل ہی← مزید پڑھیے
آج کا انسان اپنی خواہشات اور خود ساختہ رسومات کے ہاتھوں ذلیل و خوار ہورہا ہے، اور پھر مہنگائی نے بھی کچھ کسر باقی نہ چھوڑی ،متوسط طبقے کے لوگوں کی کمر توڑ دی۔اسلام نے کسی بھی ایسے عمل کا← مزید پڑھیے
سال تھا چھیانوے اور باپ کے سفارش سے انکار کی بِنا پہ میں گورنمنٹ کالج کے بجائے میرٹ پہ ایف سی کالج لاہور میں داخل ہو چکا تھا۔ دن، مہینہ یاد نہیں مگر پُنّوں کے ساتھ کئی بار ملنے والا← مزید پڑھیے
کون انکار کرتا ہے کہ موت دکھ بھری ہوتی ہے مگر ایک منطقی سوال ہے کہ کیا اس موت کا سودا آپ نے سب کچھ دیکھتے بھالتے خود کیا ہے یا آپ کے پیاروں پر یہ دکھ جبری مسلط کیا← مزید پڑھیے
اسے انگ انگ کو صاف کرنا تھا، رواں رواں دھونا تھا۔ ہر بن مو سے پھوٹتے پگھلتی جوانی کے عرق کو بھی پونچھنا تھا۔ بدن پر موجود دو دہائیوں کی میل پانی سے دُھلنا ناممکن تھی۔ گرچہ بوڑھی ماں دور← مزید پڑھیے
وہ جواں سال خوش شکل نرس تھی۔ ہمارے پاس ہسپتال میں کام کر رہی تھی کہ اس کی شادی کے دن آ گئے۔ شادی سے ایک ہفتہ پہلے وہ چھٹی لے کر اپنے علاقے میں واپس چلی گئی۔ رخصتی سے← مزید پڑھیے