احساسِ تحفظ۔۔پروفیسر عامر زریں/ عورتیں معاشرے کی تعمیر میں ایک ماہرِ تعمیرات کی حیثیت رکھتی ہیں۔ ایک عورت معاشرے میں کتنے ہی رشتوں میں مرد کی زندگی پُر آسائش بنائے ہوئے ہیں۔← مزید پڑھیے
سوئزرلینڈ کی عورت۔۔عاطف ملک/وہ ایک ادھیڑ عمر آدمی تھا، ادھیڑ عمر اور شرارتی، کلین شیو، سر سے گنجا، بھاری جسم اور مسکراتا چہرہ۔۔جیسے ہی اُس نے بات شروع کی، مجھے علم ہوگیا تھا کہ وہ ایک شرارتی آدمی ہے۔← مزید پڑھیے
نارمل تو سماج تب ہوگا جب یہ بتانا نہ پڑے کہ میں نے بیٹی پیدا ہونے پر بھی ویسی ہی خوشی منائی ہے جیسے بیٹے کے لیے منائی تھی۔ لڑکا پیدا ہوا ہے بس یہ جملہ سننے پر اگلا بندہ یہ جان جاتا ہے کہ اسے خوشی ہوئی ہے اور یقیناً اس نے خوشی منائی ہوگی۔← مزید پڑھیے
رحیم نے جب گھر میں قدم رکھا تو اس کی بےپناہ حیرت بجا تھی کہ صورت حال اس کی توقع کے عین برعکس۔ میز پر بھاپ اڑاتے اشتہا انگیز کھانے، صاف ستھرا ، قرینے سے سجا بنا نکھرا گھر اور← مزید پڑھیے
وہ آزادی ء نسواں کا پرچارک ہی نہیں بلکہ اسے عملی جامہ پہنانے کا خواہاں بھی تھا۔ جس طرح ایک زمانے میں انگلستان میں دو چار عملی سوشلسٹ سرمایہ دار پیدا ہوئے تھے جنہوں نے مزدوروں کو بنیادی انسانی سہولیات← مزید پڑھیے
شاہ عبداللطیف بھٹائی نے کہا تھا کہ”عورت عشق کی استاد ہے”،میں اس میں یہ اضافہ کر دیتا ہوں کہ “مرد عشق کی انتہا ہے” کل میڈیسن وارڈ میں ڈیوٹی تھی،ایک مریضہ تھی،اسکا جگر بالکل کام کرنا چھوڑ چکا تھا۔عمر بھی← مزید پڑھیے
امیر و غریب مرد اور ہراسانی۔۔ابصار فاطمہ/آج ایک ادبی گروپ میں ایک پوسٹ نظر سے گزری اور مرد حضرات کے کمنٹس دیکھ کر اندازہ ہوا کہ صنفی روئیوں میں ہم کس قدر غلط فہمی کا شکار ہیں← مزید پڑھیے
(الف) اردو میں افسانہ ایک طویل سفر کر تے ہو ئے داخل ہو ا ۔ حکا یات ، اساطیر ، مثنو ی ، داستان ، اور پھر نا ول کے بعد افسانہ اپنی جگہ بناتا ہے ۔ کہا جا تا ہے کہ ضرورت ایجا د کی ماں ہو تی ہے ، لہذا یہ ایجا د اس وقت کی ضرورت تھی ۔ اب سوال یہ پیدا ہو تا ہے کہ افسانہ (short story) ضرورت کیسے ہو سکتا ہے۔؟← مزید پڑھیے
مرد آئے ہیں۔۔زید محسن/ عام طور پر انسان بیمار ہو جائے تو دن رات سوتے ہوئے گزر جایا کرتے ہیں ،لیکن کہتے ہیں کہ دانت کا درد ایک ایسا مرض ہے جو سُلاتا کم ہے اور رُلاتا زیادہ ہے۔آج کل ہمیں بھی اس درد کی قربت نصیب ہوئی تو تڑپ گئے← مزید پڑھیے
ہم نے ہمیشہ یہی سنا کہ مرد ذات بے وفا ہے مرد ذات کا کوئی اعتبار نہیں، مردوں سے بچ کے رہنا چاہیے وغیرہ وغیرہ۔ دوسری جانب کچھ اسی قسم کے جملے مردوں کو عورتوں کے لیے بتائے جاتے ہیں۔← مزید پڑھیے
بھیڑ اور تنہائی۔۔ دونوں کا ملاپ بس سٹاپ پر ہوتا ہے۔ اس سٹاپ پر آج میرا آخری دن تھا۔ خدا نہ کرے مجھے دوبارہ ادھر آنا پڑے۔ لاہور کی آلودہ فضا، گاڑیوں کا گندا دھواں، شوراور ٹھنڈ، سارا دن سورج← مزید پڑھیے
تین واقعات اور ہمارا ذہنی و فکری افلاس۔۔سعید چیمہ/قومیں جب زوال کے راستہ پر گامزن ہوں تو پھر افراد غلطی تسلیم کرنے میں تساہل برتتے ہیں۔ کسی کو تنبیہہ کی جائے تو ایسا جواب ملتا ہے کہ شرمندگی کے سوا کچھ حاصل نہیں ہوتا۔← مزید پڑھیے
روس کے ایک سرکاری چینل پر “دیوار” نام کے ایک پروگرام میں شوہر اور اہلیہ میں سے ایک کو بند کمرے میں جانا تھا، جہاں سننے اور دیکھنے کو کچھ نہیں تھا، ماسوائے ان سوالوں کو سننے اور ان کا← مزید پڑھیے
زانی عورت ہو یا زانی مرد، سو (اِن کا جرم ثابت ہو جائے تو) دونوں میں سے ہر ایک کوسو کوڑے مارو اور اللہ کے اِس قانون (کو نافذ کرنے) میں اُن کے ساتھ کسی نرمی کا جذبہ تمھیں دامن گیر نہ ہونے پائے، اگر تم اللہ پر اور آخرت کے دن پر فی الواقع ایمان رکھتے ہو۔← مزید پڑھیے
مماثلت ۱۔ حقیقت میں دونوں قسم کے نکاح کا اصلی ہدف جائز شریعی طریقہ سے لذت کا حصول اور جنسی خواہشات کی برآوری ہے نہ کہ خاندان کی تشکیل ۲۔ ایجاب و قبول، حق مہر اور اذن ولی (باکرہ ہونے← مزید پڑھیے
ہمارے مشرقی معاشرے کی ایک روایت ہے کہ گھر سے اگر کوئی بہن, بیٹی نے باہر جانا ہو اور گھر کا کوئی مرد موجود نہ ہو تو ساتھ چھوٹا بچہ (لڑکا) بھیج دیتے ہیں کہ اکیلی نہ جائے کوئی← مزید پڑھیے
ایسے موقع پر زیادہ تر مرد یہی سوال پوچھتے ہیں اس نے بھی پوچھ لیا “تم اس لائن میں کیوں آئی ہو؟” عورت مسکرائی, خود کو مزید ڈھیلا چھوڑتے ہوئے اس نے سگریٹ کا ایک گہرا کش لگایا “کوئی بھی← مزید پڑھیے
ایک گروپ میں عورت اور مرد پہ گرما گرم بحث جاری تھی ۔ میں نے کسی بھی پوسٹ پہ کوئی تبصرہ نہیں کیا کہ میں ہر دو اصحاب کے موقف سے اتفاق نہیں کرتی۔ میں بنیادی طور پہ “عورت بمقابلہ← مزید پڑھیے
حقائق کو جھُٹلا سکتے ہیں کہ مگر تاریخ کو جھٹلانا ممکن نہیں ۔ اور یہ تاریخ پر نقش ہے کہ کیسے اسلام نے ظہور کے بعد عرب کے معاشرے میں خواتین کو عزت دی اور حقوق بھی دئیے۔اس سادہ سی← مزید پڑھیے
اس نعرے کو سنتے ہی “مرد” آگ بگولہ کیوں ہو جاتے ہیں ؟ اس سے ان کی مردانگی پر سوال کیوں اٹھ کھڑا ہوتا ہے؟ وہ لاجواب ہو کر گالم گلوچ پر کیوں اتر آتے ہیں؟ اس نعرے سے مذہب← مزید پڑھیے