محترمہ سوال اٹھاتی ہیں کہ کیا اسلام پسندوں کا حق نہیں کہ بے حیائی، بے پردگی اور بے شرمی کو ان پر مسلط نہ کیا جائے۔ عرض ہے کہ سارا مدعا اسی آزادی کا ہے جس کی بابت اوپر بات کی گئی۔ یہ انٹرنیٹ، سینکڑوں چینلز اور لاکھوں پیجز کا دور ہے۔ مسلط کرنا یہ ہوتا ہے کہ رمضان میں ہوٹل بزور قوت بند کر دیے جائیں۔ مسلط کرنا یہ ہرگز نہیں ہوتا کہ سینکڑوں دستیاب چینلز میں سے وہی چینل لگا کر بچوں کو دکھایا جائے جو آپ کے نزدیک بے حیائی پھیلا رہا ہے۔ اگر آپ کو خوف ہے کہ بچے بے حیائی کی جانب جائیں گے تو آپ یہ مان رہے ہیں کہ نئی نسل کا میلان آزاد طبع ہونے پر ہے یا کسی قسم کی مذہبی گھٹن کے خلاف ہے۔
← مزید پڑھیے