مختار پارس، - ٹیگ     ( صفحہ نمبر 2 )

موقع۔۔مختار پارس

پھر شاید یہ موقع نہ مل سکے۔ مل گیا ہے تو اسے دل کی دھڑکنوں میں پرو کر چشمِ نم پر بکھر جانے دو۔ لفظ زبان سے نکلتے ہیں تو انہیں اُڑنے دوکہ یہ غنیمت ہے۔ ساعتوں میں ثبات نہیں←  مزید پڑھیے

یقین ۔۔مختار پارس

مذہب تو محبت، زہد، ہدایت اور بنیاد کا مخفف ہے۔ مذہب کا فلسفہ نہ سمجھنے والا بت پرست بن جاتا ہے۔ بت پرست کی سب سے بڑی نشانی یہ ہے کہ وہ خدا سے زیادہ خود کو دیکھتا ہے۔ وہ←  مزید پڑھیے

فان ۔۔مختار پارس

کیا دیکھتا ہوں کہ میں ایک باغ میں کھڑا ہوں۔ مالٹے کے ایک درخت پر ایک مکڑی نے مکھی کو اپنے جال میں پھنسا کر دبوچ رکھا تھا۔ دیکھتے ہی دیکھتے مکھی مکڑی کے منہ میں اس کی غذا بن←  مزید پڑھیے

نگاہ۔۔مختار پارس

نہ خواب میرے،نہ حقیقتیں۔۔ مگر دونوں کا دیکھنا فرض ۔ خواب نہ دیکھیں تو سراب تک دکھائی نہیں دیتا اورحقیقت سے آنکھیں چرائیں تو وقت کا سیلاب رہنے نہیں دیتا ۔ نہ سوال کی کوئی حیثیت ہے اور نہ جواب←  مزید پڑھیے

دُعا۔۔ مختار پارس

کبھی کبھی جب رب کے سامنے ہاتھ دراز ہوتے ہیں تو دل کے رخسار شرم سے لال ہو جاتے ہیں۔ پھیلے ہوۓ ہاتھ یہ سوچ کر لرز سے جاتے ہیں کہ رب نے اتنا تو دے دیا، اب اور کیا←  مزید پڑھیے

معصیت ۔۔مختار پارس

ساری خلقِ خدا کیسے گناہگار ہو سکتی ہے۔ تخلیق کا مقصد عاصیوں کا زمین کے طول وعرض پر انتشار تو ہرگز نہیں تھا۔ کیا کوئی ہو گا ایسا  صاحبِ  کمال حق و یقیں،جس کے عارض ِ دل پر معصیت کی←  مزید پڑھیے

نہیں۔۔۔مختار پارس

کائنات میں جس قدر بھی اثبات ہے وہ سب “نہیں ” کا منطقی نتیجہ ہے۔ایک وقت تھا جب کچھ بھی نہیں تھا۔پھر اس نہ ہونے نے ہونے کا ارادہ کیا اور ہوگیا۔ مکافاتِ عمل میں اکثر چیزیں سجھائی نہیں دیتیں،عجب←  مزید پڑھیے

ناتمام۔۔۔مختار پارس

آنکھ کھلی تو میں زندہ تھا۔ مر گیا ہوتا تو مداوا کیسے ہوتا۔ اپنے خوابوں کو جھوٹا ثابت کرنے کا ایک اور موقع مل گیا۔ خواہشیں اتنی شدید ہیں کہ سانس بند ہوتا ہوا محسوس ہوتا ہے۔ روز اسی بوجھ←  مزید پڑھیے