جان کیٹس پانیوں پر لکھے ہوئے نام والا! o کیٹس، شیلے اور بائرن کو میں نے اپنی بیٹی کے ساتھ پڑھا اور ان کی محبت میں گرفتار ہوئی۔ o جوزف سیورن جیساپرستار بھی کہیں مقدر والوں کو نصیب ہوتا ہے۔← مزید پڑھیے
انسان ازل سے محبت کا متلاشی رہا ہے۔ چاہنا اور چاہے جانا انسان کی فطرت ہے۔ کسی کی صورت یا سیرت سے متاثر ہو کر اسے پانے کی خواہش ایک فطری عمل ہے۔یہی خواہش جب براستہ محمد (ص) خدا سے← مزید پڑھیے
بیک یارڈ کی طرف کھلنے والی کھڑکی پر زور زور سے دستک ہو رہی تھی،گھبراہٹ میں اس کے ہاتھ سے قلم چھوٹ گیا، نہیں، اس سے پہلے اس کے قلم کی نوک پر رکھی کہانی، جو صفحے کے سینے میں← مزید پڑھیے
صبح صبح سحری کے وقت اپنے ایک مہربان صحافی دوست سبوخ سید کا لطیفہ موصول ھوا، لطیفہ کچھ یوں ھے کہ بیوی نے شوھر سے گلہ کیا کہ آپ کو مجھ سے محبت نہیں ھے ! جس پر شوھر نے← مزید پڑھیے
رات کے اس پہر وہ جائے نماز پر کب سے بیٹھی اپنے رب سے باتیں کر رهی تھی ۔ گزرے وقت کو یاد کرتےہوئے آنسو درد کی شدت کے حساب سے کبھی تیز ہو جاتے اور کبھی تھم جاتے ۔← مزید پڑھیے
کشمیر جنت نظیر و ایران صغیر کا وہ ایک چھوٹا سا چناروں اور چیڑھوں سے گھرا گام (گاوں) تھا جہاں کچی بانڈیوں کی چھوٹی سی آبادی تھی۔ چندراہار نامی یہ گاوں آنے والے وقتوں میں اپنا نام بدل لینے والا← مزید پڑھیے
مانوس خوشبو کا ایک جھونکا اس نے محسوس کیا۔ ۔ چونک کر ادھر ادھر دیکھا۔۔۔۔ وہی خوشبو تھی۔ ایک لمحے کیلئے اس کی سانس رُک سی گئی۔ ٹانگوں نے اس کا بوجھ برداشت کرنے سے انکار کردیا۔ وہ قریبی کرسی← مزید پڑھیے
شب کے اس پہر ، جبکہ چاند اخروٹ کے درخت کی پھننگ پہ آن ٹھہرا ہے اور دور جنگل میں کسی شب بیدار پرندے کے مسلسل کوکنے کی آواز بوند بوند خاموشی کے درون چھید کرتی ہے تو میں اپنے← مزید پڑھیے
جب مرد کسی سے محبت کرتا ہے تو کیا سچ مچ واقعی اسی سے محبت کرتا ہے،کیا پھر اس سے شادی بھی کر لیتا ہے ؟ ” وہ مجھ سے آج رو رو کر پوچھ رہی تھی۔ ساون کی کالی← مزید پڑھیے
وہ چاہتی ہے میں بہت کچھ لکھوں، اتنا کچھ کہ کسی دوسرے مصنف نے نہ لکھا ہو۔ وہ چاہتی ہے، میں فیمنزم کے حق میں لکھوں، مرد جو صرف اپنی انا کا مارا ہے اور صرف ذاتی مفاد کے سوا،← مزید پڑھیے
“تو یہ سنو۔ لنکن پارک کا نمب۔ ایک تو یہ راک میوزک ہے۔ دکھوں کی فریکوینسی سے میل کھاتا۔ دوسرا مجھے اس گانے میں اپنی کہانی سنائی دیتی ہے”۔ چیسٹر بیننگٹن کو پہلی بار سننا عاصم کے لیے کسی حد← مزید پڑھیے
وہ میرے ہی گیٹ پہ چوکیدار سے میرے بنگلے کا پتہ پوچھ رہا تھا اور میں دعاؤں کی قبولیت پہ کبھی حیران کبھی پریشان اور کبھی دل میں ڈھیروں شکر ادا کرتی۔۔۔میں کیا کرتی میری خوشی میرے اختیار میں کب← مزید پڑھیے
1970 میں لکھا جانے والا ایک پاگل افسانہ،خود پرستی انا اور نادانیوں کی بھول بھلیوں میں الجھے ایک پاگل لڑکے کی خود فریبیوں کی پاگل کہانی! تم نے بہت شکایتی اور اداس نظروں سے میری طرف دیکھا اور اپنے چہرے← مزید پڑھیے
میں نے ڈھیروں انگریزی، اردو اور پنجابی فلمیں دیکھی ہیں جو سرحد کےِ اس پار کی بھی ہیں اور سرحد کے اُس پار سے دنیا بھر کی بھی، میں ایسے اداروں میں رہا ہوں جہاں خواتین بھی مردوں کے ساتھ← مزید پڑھیے
1970 میں لکھا جانے والا ایک پاگل افسانہ! خود پرستی انا اور نادانیوں کی بھول بھلیوں میں الجھے ایک پاگل لڑکے کی خود فریبیوں کی پاگل کہانی! ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اردو لٹریچر کی پرہجوم کلاس تھی، میں نے ابھی اقبال کے فلسفےمرد← مزید پڑھیے
اس کا پہلا مصرعہ۔۔”اداس” نہیں بلکہ psycho/sociopathsکے لئے ہے۔۔۔۔ psycho/sociopathsکون لوگ ہو تے ہیں؟صرف سیریل کلرز ہی نہیں بلکہ سیریل چارمر بھی ہو تے ہیں اور یہ پیراسائٹس جسے چمٹ جا ئیں اسے مار کر یا پاگل کر کے ہی← مزید پڑھیے
ترک مصنفہ بنام ( Elif shafak ) کا ناول Forty rules of love ہے۔۔۔جس میں مولانا روم اور شمس تبریزی کی ملاقات اور دونوں شخصیات پر اسکے اثرات کو عمدہ پیرائے میں بیان کیا گیا ہے۔ یہ چالیس اصول دراصل← مزید پڑھیے
آسکر وائلڈ نے کہا تھا محبت کا اسرار موت کے اسرار سے بھی زیادہ پراسرار ہے۔۔۔ مجھے یہ الفاظ ماضی کی معروف اداکارہ اور گلوکاره عارفہ صدیقی کے بارے میں حالیہ خبر پڑھتے ہوۓ یاد آئے ۔عارفہ صدیقی جس نے← مزید پڑھیے
سرخ سویرے کے خوں آشام سائے میں دست صبا کی دستک سے کھلنے والے دریچہ الفت کی کہانی! وہ سائے کی طرح آئی اور آکر اس کے سامنے بیٹھ گئی۔۔۔ایک اعتماد اور عزم اس کی آنکھوں سے جھلک رہا تھا،تیمور← مزید پڑھیے
اتوار کی ٹھنڈی اور مہکتی صبح تھی۔۔۔۔صحن کی طرف کھلنے والی کھڑکی میں نصب شیشے کے سامنے ایک بلبل مسلسل اپنے پھیکے عکس سے لڑ رہی تھی۔ چونچ اور شیشے کے ٹکراؤ سے پیدا ہونے والی آواز کے سبب جویریا← مزید پڑھیے