تحلیلِ نفسی کو 1890ء کے اوائل میں آسٹریا کے مشہور ماہرِ نفسیات سگمنڈ فرائیڈ نے متعارف کروایا تھا (دوسرے ماہرین اِس سے پہلے یہ اصطلاح استعمال کر چکے تھے)۔ تحلیلِ نفسی دراصل “بےشعور/لاشعور دماغ” (Unconscious-Mind) کے مطالعہ و تجزیہ سے← مزید پڑھیے
برطانوی پادری سی ایف اینڈریوز جو 1932ء میں ہندوستان آیا تھا، نے کہیں لکھا کہ “ہندوستان کے موجودہ حالات 1900 سال قبل کے سلطنتِ روم کے حالات کا عکس ہیں۔ روم میں بھی بظاہر ہندوستان جیسا ہی شاندار امن قائم← مزید پڑھیے
“خواتین کی حالت کی تبدیلی صرف اُس صورت میں ممکن ہے جب سماج، خاندان اور خواتین کے خاندانی وجود کی تمام شرائط کو تبدیل کر دیا جائے”. لیون ٹراٹسکی آٹھ مارچ (خواتین کا عالمی دن) یقیناً دنیا بھر میں خواتین← مزید پڑھیے
کیا آج ہم لوگ بلوچستان کا سفر ایسے ہی سکون اور اطمینان سے کر سکتے ہیں جیسے ہم ملتان سے لاہور جا رہے ہوں؟ اگر نہیں تو پھر ایسا کیوں ہے؟ کیا بلوچستان کسی شجرِ ممنوعہ کا نام ہے؟ کیا← مزید پڑھیے
نواز شریف کی نااہلی کی وجہ سے کچھ دوست ناراض لگ رہے ہیں. اُن کی ناراضگی کی وجہ بالکل درست ہے، سب عیاں ہے کہ فوجی اشرافیہ پاکستانی بحران میں اپنا حصہ محفوظ کرنا چاہتی ہے، لہذا اپنے مقابل سرمایہ← مزید پڑھیے
ایک اور قتل۔۔ پروفیسر ڈاکٹر حسن ظفر عارف قتل۔ کراچی یونیورسٹی میں فلسفہ پڑھاتے پڑھاتے دنیا کو سبق پڑھا گئے کہ مومن حق پرست ہوتے ہیں ،چاہے جتنی قیمت بھی ادا کرنی پڑے۔ ہمارے نوجوان جو مستقبل سے ناامید ہیں،← مزید پڑھیے
“تھوڑی دیر کے لیے فرض کریں کہ شاہ رخ جتوئی ایک امیرزادہ نہیں ہے تو آج کیا منظرنامہ ہوتا؟” میری نظر میں میڈیا اور “سول سوسائٹی” کی موجودگی میں ریاست کے نظامِ انصاف کے لیے شاہزیب قتل کیس ایک ٹیسٹ← مزید پڑھیے
“اگر یہ فیصلہ مشہور ہو جائے کہ کل بڑے پیمانے پہ سرمایہ داروں کو پھانسی دی جائے گی تو آج یہ سرمایہ دار رسیاں بنانا شروع کر دیں گے”. کارل مارکس پانامہ پیپرز کا ہنگامہ ابھی تک پوری شد و← مزید پڑھیے
ایک تریسٹھ سالہ امریکی شہری جس کا نام چارلس کشنر ہے جو جعل سازی اور ٹیکس چوری کی وجہ سے امریکی جیل میں قید کی سزا کاٹ چکا ہے اور جیل سے رہائی کے بعد اپنی 1985ء میں قائم کردہ← مزید پڑھیے
ہمارے ہاں پہلی اولاد بیٹی ہوئی. جس کا نام ہم نے قرآن کی سورہ ضحٰی کی نسبت سے زوہا فاروق رکھا. یہ ایک شاندار بچی ہے. بلا کی ذہین اور سمجھدار لڑکی، بات کو آسانی سے سمجھتی ہے اور یادداشت← مزید پڑھیے
لباس کا تعلق موسمی حالات سے ہوا کرتا تھا مگر اب نہیں. اب اِس کا تعلق میڈیائی پروپیگنڈہ سے ہے. اِس بات کو سمجھنے کے لیے کاسمیٹکس اور فیشن انڈسٹری کو سمجھنا ہو گا. دنیا بھر میں کاسمیٹکس انڈسٹری اور← مزید پڑھیے
جب گھر میں داخل ہوا تو نقشہ کچھ ایسا تھا۔ ایک چھوٹا سا لوہے کا گیٹ۔ محدود سا صحن کہ تین چارپائیاں ہی آ سکیں۔ صحن میں اینٹیں لگی ہوئی تھیں۔ جا بجا اینٹیں اکھڑ رہی تھیں۔ صحن کے بعد← مزید پڑھیے