علی اختر - ٹیگ

لٹکتا لنگر۔۔۔علی اختر

راقم نے اردو پڑھنا دوسری جماعت ہی میں سیکھ لیا تھا ۔ اب اس زمانے میں موبائلز، ٹیبل یا کیبل وغیرہ تو ہوتے نہیں تھے سو بچوں کو ٹائم پاس کے لیے کہانیوں کی کتابیں یا بچوں کے رسالے وغیرہ←  مزید پڑھیے

اصلاحی بیانات از پیر کرامت شاہ صاحب۔۔۔۔علی اختر

میرے پیر و مرشد (مرحوم ) کی ذات اپنے نام کی مانند کرامتوں کا مجموعہ تھی ۔ تاریخ گواہ ہے کہ  جب جب کسی مرید نے مشکل وقت میں مرشد کو دل سے یاد کیا ، میرے کامل مرشد نے←  مزید پڑھیے

لحم ڈڈو اور پورنو گرافی۔۔۔علی اختر

میرے ایک دوست جو بہت دین دار اور ہر بات  پر خدا کو یاد کرنے والے نیک انسان ہیں ،ایک دن میرے ساتھ کار میں محو ِسفر تھے ۔دوران سفر ناگن چورنگی سے ذرا بعد سڑک کنارے کچرے کے ڈھیر←  مزید پڑھیے

ضرورت برائے جنرل مینجر پاکستان۔۔۔علی اختر

اپنے 14سالہ کریئر میں، مَیں نے مینجمنٹ کی تعلیم بھی لی اور تجربہ بھی ، یہ سبجیکٹ پڑھایا بھی اور کئی  لوگوں کو مختلف انداز سے  مینجمنٹ چلاتے دیکھا ۔ اندرون ملک اور ملک سے باہر گھاٹ گھاٹ کا پانی←  مزید پڑھیے

لگے گی آگ تو آئیں گے گھر کئی زد میں۔۔۔۔۔علی اختر

مجھے ملک سے باہر کافی مہینے گزر چکے تھے ۔ یہاں پاکستان کے ساتھ ساتھ کراچی کی مشہور ظالم ملیر کی مرچ بھی یاد آتی تھی ۔ ایک شام میں ایک کیفے پر ایک پاکستانی دوست جس کا تعلق کراچی←  مزید پڑھیے

مطالعہ کشمیر۔۔۔علی اختر

پاکستان کے نام میں لفظ  “ک”کشمیر کی نمائندگی کرتا ہے اور اسی سے ظاہر ہے کہ  کشمیر ہماری شہ رگ ہے ۔ بد قسمتی سے گزشتہ ستر برس سے ہمارے کشمیری بھائی  ہندوستان کی قابض فوج کے ظلم و بربریت←  مزید پڑھیے

“حامد ” فلم ریویو۔۔۔۔۔۔۔۔۔علی اختر

میں بہت کم فلمیں دیکھتا ہوں اور وہ بھی گھر پر لیپ ٹاپ یا موبائل میں ۔ سینما جانے کا بھی کبھی اتفاق نہیں ہوا ۔ لیکن آج دیکھی ہوئی  ایک فلم کی دل کو چھو لینے والی کہانی نے←  مزید پڑھیے

احوال ہم گندے بچوں کی عید کا۔۔۔علی اختر

راقم کو قارئین جانتے نہیں سو راقم بیان کر سکتا ہے کہ وہ ایک اعلی ، امیر و ادبی گھرانے کا چشم و چراغ ہے جو سونے کا چمچ منہ میں لیے  دنیا میں آیا ، ابا حضور سول سرونٹ،←  مزید پڑھیے

ایک پاؤ”چینی”۔۔۔۔۔علی اختر

راقم کے بچپن میں فلم پانچ روپے اور وی سی آر مبلغ تیس روپے کرائے کے عوض دکانوں پر دستیاب تھا اور کبھی کبھار چھٹیوں کے دوران فلمیں دیکھنے کا پروگرام ترتیب دیا جاتا تھا ۔ ایک ایسے ہی خوش←  مزید پڑھیے

آداب سے عاری رویہ۔۔۔۔۔۔علی اختر

اتفاق سمجھیے کے مکالمہ پر لگنے والا میرا آخری مضمون “کچھ رویہ بدلنے کی ضرورت ہے” بھی گفتگو کے آداب کے بارے میں ہی تھا ۔ کل  ایک افسوسناک واقعے میں جناب محترم قمر زمان کائرہ صاحب کا بیٹا ایک←  مزید پڑھیے

کچھ رویے بدلنے کی ضرورت ہے۔۔۔۔علی اختر

کافی عرصہ ہوا دومختصر سی تحریریں نظر سے گزری تھیں ۔ ہمارے قومی رویہ کو سمجھنےمیں ان کو پڑھ کر بہت حد تک مدد ملے گی ۔ پہلی تحریرکچھ یوں تھی ۔ “اگر ہم سڑک پر کھڑے کسی موٹر سائیکل←  مزید پڑھیے

سکندر اور ایک ارب درختوں کا معلق باغ۔۔۔علی اختر

عظیم فاتح اور سپہ سالار سکندر اعظم 330 قبل مسیح میں پیدا ہوا ۔ 350 قبل مسیح میں محض بیس سال کی عمر میں باپ کی موت کے بعد مقدونیہ کا حکمران بنا۔ چاہتا تو ساری زندگی وہیں عیش و←  مزید پڑھیے

پتھر کے ہاتھ۔۔۔علی اختر

آج آفس میں داخل ہوتے ہی میں کرسی پر دراز ہو گیا ۔ رات دیر تک مطالعہ کی وجہ سے سوتے سوتے دو بج گئے تھے اور پھر وہی صبح چھ بجے اٹھنا۔ ہاں آفس جاتے ہوئے راستے میں اچھی←  مزید پڑھیے

سکھاندرو (ٹرینی) وزیر خزانہ۔۔۔۔۔علی اختر

ہماری کمپنی میں بھی دوسری اچھی کمپنیوں کی طرح ہر سال مختلف انجیئنرنگ یونیورسٹیوں سے فائنل ایئر اسٹوڈنٹس کو ٹیسٹ اور انٹرویو کے بعد جاب آفر کی جاتی ہے۔ کمپنی جوائن کرتے ہی انکو ٹرینی انجینئر کا ڈیسگنیشن دیا جاتا←  مزید پڑھیے

سیاسی ٹیٹریاں اور “ٹی ٹیوں” کا حساب (ایک تجزیہ )

مکالمہ پر محترم حسن نثار صاحب کا کالم “سیاسی ٹیٹریاں اور ٹی ٹیوں کا حساب“ کے عنوان سے پڑھا ۔ حسن نثار صاحب کو میں پڑھنے سے زیادہ سننا پسند کرتا ہوں۔ سچ بولتے ہیں تو زیادہ تر کڑوا ہی←  مزید پڑھیے

کوہ نور ہیرا اور ننگے دادا ۔۔۔ علی اختر

میرے بچپن کے زمانے میں ایک فیملی ہمارے علاقے میں ایک اچھی ، بڑی بلڈنگ خرید کر شفٹ ہوئی ۔ ماں ، باپ دو بیٹے اور ایک بوڑھے سے لحیم شحیم چھ فٹ کے دادا جی۔ باپ کوئی کاروبار کرتا←  مزید پڑھیے

عشق ممنوع اور خانقاہی شیلٹر۔۔۔علی اختر

ابھی پچھلے برس کی  بات ہے ۔ کراچی کے علاقے پی آئی  بی کا لونی سے ایک دوشیزہ غائب ہو گئی  ۔ گھر والوں نے بین کیا۔ “ہائے ہائے ! بچی لے گئے کمینے ” ۔ “اغواء کر لیا معصوم←  مزید پڑھیے

قتل سے بڑا المیہ قاتل کا اطمینان ہے۔۔۔۔علی اختر

نیلی شرٹ میں ملبوس وہ دبلا پتلا نو عمر سا لڑکاہے۔ ہاتھوں  پرپٹیاں بندھی ہیں ۔ چہرے پر سکون جیسے کچھ ہوا ہی نہ ہو ۔ بظاہر بے ضرر سا نظر آنے والا یہ نو جوان تھوڑی دیر پہلے اپنی←  مزید پڑھیے

پاکستان کی موزہ چور فیمینسٹس (پارٹ ٹو)۔۔۔۔۔علی اختر

کہتے ہیں کہ  جب انسان کی قسمت میں ہی ذلالت لکھی ہو تو آدمی جنگی طیارے پر بیٹھ کر آتا ہے اور جھانپڑ، لاتیں کھانے کے بعد چائے پی کر اطمینان کے ساتھ اگلے روز واپس گھر چلا جاتا ہے←  مزید پڑھیے

فیسبکی شاعرہ۔۔۔۔علی اختر

یہ انسان کی فطرت ہے کہ  جب بھی وہ کوئی  کام کرتا ہے دیگر افراد کو دکھانا چاہتا ہے۔ چاہتا ہے کہ   لوگوں تک اسکا کام پہنچے لوگ اسکی تعریف کریں ، شہرت اور عزت ملے ، حوصلہ افزائی←  مزید پڑھیے