دوسری بات یہ کہ اس دورے میں خان صاحب ایک عام مسافر کی طرح گئے ہیں۔ قطر ائیر ویز کی پرواز پر ایک عام مسافر کی طرح۔ لہذا ان کا استقبال بھی کوئی خاص نہیں ہوگا۔ میرے ماموں کا بیٹا کامران بتلاتا ہے کہ نواز شریف کے دور خبیثہ میں ہم امریکیوں کو رن وے سے رکشہ کرا کر دیتے تھے۔ خان صاحب کے دور میں اوبر اور کریم کا کاروبار خوب پھلا پھولا ہے، جو ایک الگ حقیقت ہے اور ہماری معاشی خوشحالی کی جانب کھلا اشارہ کرتی ہے (یہ اور بات ہے کہ اس اشارے کے لیے انگشت ایک ہی مستعمل رہتی ہے)۔
← مزید پڑھیے