میں نے جب سے صحافت شروع کی ہے لوگوں کومہنگائی کے خلاف شو ر مچاتے ہی دیکھا ہے مگر ان کی اکثریت غریبوں کی ہوتی ہے یا ان ہی کی نمائندہ تنظیموں کی مگر اسحق ڈار کو یہ کریڈٹ جاتا← مزید پڑھیے
دو باتیں۔۔میں سیاست سے گہری دلچسپی رکھنے کے باوجود سیاسی کالم نہیں لکھتا۔ برسوں پہلے یہ کام کیا تھا لیکن آج وہ کالم پڑھتا ہوں تو لگتا ہے کسی دوسرے سیارے کی مخلوق کا ذکر پڑھ رہا ہوں کیونکہ وہ← مزید پڑھیے
بلوچستان ایک قبائلی خطہ ہے ، ایک قبائلی نظام میں خواتین کو گھر سے باہر نکل کر کام کرنے کی اجازت پہلے تو بہت مشکل سے ملتی ہے ۔ اگر اجازت مل جائے تو اس کام کے دوران مختلف مشکلات← مزید پڑھیے
ویسے محاورے تو سارے ہی عوامی اجتماعی تجربے اور عقل کا نچوڑ ہوتے ہیں لیکن “بندر کے ہاتھ میں استرا آ جانا” کوئی یونہی سا محاورہ نہیں ہے۔ اس کا اظہار اب وہ لوگ کرنے لگے ہیں، جن کا بنیادی← مزید پڑھیے
پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک میں میڈیا ایک کم معاوضہ دینے والی صنعت ہے۔ عالمی معاشی بحران اور کورونا نے اس صنعت سے تعلق رکھنے والے نوجوان صحافیوں کےمستقبل کو مزید تاریک کردیا ہے← مزید پڑھیے
مخصوص ایجنڈے اور ذہن سازی پر مامور کچھ دانش ور اور صحافی ہر چند دن بعد اپنی زنبیل سے نت نئی گھڑی ہوئی خبریں نکالتے ہیں کبھی حکومت کے جانے کی ،کبھی میاں صاحب کی واپسی کی، کبھی کرسی اور← مزید پڑھیے
یہ زمانہ قلم کا ہے۔۔فرزانہ افضل/ بہت عرصے سے صحافیوں کی صحافیوں پر تنقید سننے میں آ رہی ہے ، جس میں ان کی صحافت کے طریقہ کار کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ دلچسپ پہلو یہ ہے کہ ایسا کوئی شخص اس تنقید کا حصہ دار نہیں جو صحافی برادری سے تعلق نہ رکھتا ہو← مزید پڑھیے
معروف صحافی، دانشور، برطانیہ میں مسلم صحافت کے ایک اہم ستون، انگریزی جریدے امپیکٹ انٹرنیشنل کے بانی اور مدیر محمد حاشر فاروقی صاحب کا 11 جنوری کو لندن میں انتقال ہوگیا۔
فاروقی صاحب کی پیدائش 4 جنوری 1930ء کو ہندوستانی صوبہ اترپردیش کے شہرغازی پورمیں ہوئی تھی← مزید پڑھیے
جہانگیر بدر صاحب میرا قلم پاکستان کا ترجمان ہے۔۔گل بخشالوی/صحافت کا بنیادی تصورکسی بھی معاملے سے متعلق تحقیق اور پھر اسے صوتی، بصری یا تحریری شکل میں بڑے پیمانے پر قارئین، ناظرین یا سامعین تک پہنچانے کے عمل کا نام ہے۔← مزید پڑھیے
ہمارے ہاں پریشر گروپس، میڈیا مالکان اور طاقتور طبقات کا صحافت پر قبضہ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ تعمیری و تخلیقی صحافت اور Investigative جرنلزم کا صرف اب نام ہی باقی رہ گیا ہے۔ یہ ایک حقیقت ہے کہ اکثر← مزید پڑھیے
آج کا اخبار (خیال خام)۔۔محمد نور الامین/ ٹیلی ویژن نیوز چینل متعارف ہوئے تو رفتہ رفتہ خبروں کی پیشکش کے پہلے اندازو اطوار اور پھر الفاظ بھی بد ل دئیے گئے، اوّل اوّل تو ان پیشہ وروں کو موقع دیا گیا جنہیں زبان وبیان پر عبور حاصل تھا، کالم نگار، اخبارات کے رپورٹرز اور ایڈیٹرزبھی کسی طور اس نئی دنیا میں ایڈجسٹ ہو گئے۔← مزید پڑھیے
تعارف صحافت کو ریاست کا چوتھا ستون کہا جاتا ہے ، جس سے اس کی اہمیت کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ موجودہ دور میں صحافت حکومت و عوام کے درمیان رابطہ کا آسان ذریعہ بن چکا ہے۔ عوام کی← مزید پڑھیے
پاکستان میں شروع سے ہی صحافتی آزادی حکومتوں کی آنکھوں میں چبھتی رہی ہے۔ چاہے وہ جمہوری دور ہو یا کسی ڈکٹیٹر کی حکومت، سب نے ہی کسی نہ کسی شکل میں اس حوالے سے خدشات ظاہر کیے ہیں۔ عموماً← مزید پڑھیے