کہا جاتا ہے کہ “ہاتھوں سے لگائی گئی گرہیں دانتوں سے کھولنا پڑتی ہیں ۔ اور اسی بات کو شاعرانہ زبان میں یوں بھی کہا جاتا ہے؛ لمحوں نے خطا کی تھی صدیوں نے سزا پائی ! پاکستان کی گزشتہ← مزید پڑھیے
میری عادت رہی ہے کہ میں جب خالی پیٹ ہوتا ہوں تو ادب کی بھاری کتابیں کھول کر بیٹھ جاتا ہوں۔ میری آنکھوں کے سامنے الفاظ ناچنے لگتے ہیں۔ کیونکہ بھوک مجھ پر حاوی ہوتی ہے۔ مگر کچھ جملے ایسے← مزید پڑھیے
اگر کسی معاشرے میں ہر طرف فساد ہی فساد رونما ہوجائے اور کوئی شئے اپنی اصلی حالت پر نہ رہے تو اس کا لازمی نتیجہ عالمگیر مایوسی ہوتا ہے۔ مایوسی کے معنی یہ ہیں کہ کسی کو سوجھتا نہیں کہ← مزید پڑھیے
انسانی شعور اساطیر کی کھونٹی سے ٹنگا ہوا ہے، فرد کیلئے کامل حقیقت کو دیکھنا سمجھنا اور بیان کرنا کبھی ممکن نہ تھا، کارِجہاں چونکہ دراز ہے اور انسانی شعور کی اس پر مکمل گرفت ممکن نہیں ، اس لئے← مزید پڑھیے
آخر تم اتنا پڑھ کر کرو گی کیا؟ کیا اتنی تعلیم تمہارے لیے کافی نہیں ہے؟ پڑھ کر نوکری کا انتظار کرتی رہو گی تو شادی کب کرو گی؟ نوکری کرنے والی لڑکیوں کا تو دماغ ویسے ہی خراب ہوتا← مزید پڑھیے
شاہدرہ سے شبیر صاحب کہ دیرینہ قاری ہیں، ایک ناتے سے عزیز بھی ہیں اور عمدہ ذوقِ شعر و سخن و فلسفہ رکھتے ہیں، واٹس ایپ پر خاصی مداراتِ افکار کیے رکھتے ہیں۔ مغربی فلاسفہ کے افکار بڑی فراخدلی سے← مزید پڑھیے
کیا راجا داہر بدکردار تھا؟ چند لوگ راجا داہر پر بہن سے شادی کرنے کے الزامات لگا تے ہیں، انہوں نے یہ سارے الزام چچ نامہ سے لئے ہیں۔ یہ کتاب حملہ آور عربوں کے لکھے گئے جنگی پروپیگنڈے کا← مزید پڑھیے
ہم خود سے جھوٹ بولتے ہیں اور ہمیں اس بات کا ادراک تک نہیں ہوتا, اس میں اچھنبے کی کوئی بات نہیں ، انسانی دماغ اسی طرح کام کرتا ہے۔ غلطیوں کو سمجھنا اور انہیں درست کرنا ہمارے اختیار میں← مزید پڑھیے
انسان کی انا اور اس کا عقلی شعور ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے آگے چلتے ہیں، البتہ ان دونوں میں واضح فرق یہ ہے کہ عقلی شعور مکمل طور پر حواس خمسہ کا محتاج ہے، اور اسی کو← مزید پڑھیے
یہ حقیقت ہے کہ آج تک زندگی کی کوئی متفقہ تعریف سامنے نہیں آ سکی ہے۔ بس مختلف آثار ہیں جن کے ظہور کو ہم زندگی سے تعبیر کرتے ہیں۔ ایک صاحبِ نظر نے زندگی و موت کے تعلق کو← مزید پڑھیے
تاریخ عورت کیخلاف ایسے لرزہ خیز واقعات کا مجموعہ ہے۔ مذہب اور مذہبی لوگوں، دونوں نے ہر مقام پر عورت کا استحصال کیا ہے۔ اگر کوئی مذہب یہ دعویٰ قائم کرتا ہے کہ وہ عورت کو مرد کی طرح ہی انسان سمجھتا ہے تو اسے ہیگل کے اس قول کہ " حقیقی عقلی ہے اور عقلی حقیقی " Ideal is real and real is ideal پر عمل کرکے اپنی اپنی مذہبی تاریخ کو تنقیدی جائزے کیلئے کھلا چھوڑنا ہوگا۔← مزید پڑھیے
گلیلیو نے کہا تھا کہ خدا نے کتابِ فطرت کو ریاضی کی زبان میں لکھا ہے، لیکن ایمانوئیل کانٹ کے مطابق ، ہر فرد کتابِ فطرت کو اپنے دماغ کی پسندیدہ زبان میں پڑھتا ہے۔← مزید پڑھیے
اگر ہم تاریخی پس منظر کا جائزہ لیں تو تاریخ انسانی ایسے باصلاحیت اذہان سے بھری پڑی ہے جنہوں نے سچ ،دانائی اور شعور کا عَلم ہمیشہ تھامے رکھا اور اپنے اندر کے پختہ سچ کا ببانگ دہل اظہار کیا۔اس← مزید پڑھیے
بیکن نے کیا خوبصورت بات کہی تھی ”کچھ کتابیں چکھنے کے لیے ہوتی ہیں،کچھ نگلنے کے لیے اور ان میں کچھ کتابیں چبا کر ہضم کرلینے کے قابل ہوتی ہیں“آج جس کتاب کا تعارف کرواؤں گاوہ چبا کر ہضم کر← مزید پڑھیے