سیاست، - ٹیگ     ( صفحہ نمبر 3 )

پاکستانی سیاست؛عقل بڑی کہ بھینس؟-نذر حافی

چیف جسٹس نے الیکشن کرانے کا فیصلہ سنا دیا۔ پاکستانی سیاست میں مزید ہلچل آگئی۔ اس سیاسی ہلچل کو اب ہر طرف سے دین کا ٹچ لگانے کی ضرورت ہے۔ مولوی بھائیوں کے پاس ایک لفظ ہے “عقیدہ”۔ دنیا میں←  مزید پڑھیے

بھٹو ، سپریم کورٹ اور عمران خان/علی نقوی

پاکستانی عدلیہ کی تاریخ سیاہ ہے اور چار اپریل سیاہ ترین دن! میں بھٹو صاحب کی برسی پر پہلے لکھنا چاہتا تھا لیکن سوچا کہ  موجودہ چیف جسٹس محفوظ فیصلہ سنانے سے پہلے شاید ایک بار کلینڈر کی طرف دیکھ←  مزید پڑھیے

ڈی چوک کا تھیٹر/سیّد محمد زاہد

بہت سی فلمیں ہیرو نہیں ولن کے ڈائیلاگ کی وجہ سے مقبول ہوئیں۔ مولا جٹ بہت بڑا نام ہے، لیکن نوری نت کا سوہنیا نہ ہوتا تو فلم سو فی صد فلاپ تھی۔ مسٹر انڈیا کا ‘موگیمبو خوش ہوا’ تو←  مزید پڑھیے

اشرافیہ کا “سرکاراما” اور ریاستی بحران /ناصر منصور

عدالتی بحران جس شدت کے ساتھ اُبھر رہا ہے اس کی جڑیں ملک میں مقتدرہ قوتوں کے درمیان جاری طاقت کے توازن میں تبدیلی کی جنگ سے جوڑنے کے سِوا کوئی چارہ ہی نہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ اس ملک←  مزید پڑھیے

مریم نواز کے جلسے/نجم ولی خان

مسلم لیگ نون والے کہتے ہیں کہ یہ جلسے نہیں ہیں بلکہ صرف ورکرز کنونشن ہیں،جلسے انتخابی مہم میں ہوں گے۔ ابھی مریم نواز بطور چیف آرگنائزر مختلف شہروں میں جا کے وہاں پارٹی عہدیداروں، خواتین، نوجوانوں اور سوشل میڈیا←  مزید پڑھیے

کالے کرتوت والے کالےحاکم/ناصر خان ناصر

برصغیر کی غیر منصفانہ تقسیم پر اتنی قیامت ہرگز نہ ٹوٹتی اگر اسے منظم طریقے سے کروایا جاتا۔ انگریزوں نے ملک چھوڑ کر جاتے جاتے برصغیر کے لوگوں سے اپنی حزیمت کا بھاری انتقام لیا اور جان بوجھ کر اتنی←  مزید پڑھیے

عمران خان واپس آرہے ہیں ؟-نجم ولی خان

یہ بہت سارے لوگ کہہ رہے ہیں کہ عمران خان دو تہائی اکثریت سے واپس آ رہے ہیں۔ یہ بہت سارے لوگ ننانوے فیصد پی ٹی آئی سے ہی تعلق رکھتے ہیں۔ یہ اس سے پہلے یعنی گذشتہ بر س←  مزید پڑھیے

جوڈیشنل اسٹیبلشمنٹ کی سیاست /قادر خان یوسف زئی

عدلیہ   وہ نظام ہے جو قانون کی تشریح اور اطلاق کرتا ہے۔ یہ ملک کے جمہوری فریم ورک کا ایک لازمی جزو ہے اور قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ تاہم حالیہ برسوں میں←  مزید پڑھیے

پاکستان کا خیر خواہ – کیا واقعی؟/غیور شاہ ترمذی

امریکی اسٹیبلشمنٹ کے وہ اہم ہرکارہ  اگرچہ اپنی زندگی کی 72 ویں سالگرہ آج امریکہ میں منا رہا ہے لیکن وہ پیدا افغانستان کے شہر مزار شریف میں ایک مقامی قبیلہ نورزئی میں 22 مارچ سنہ 1951ء کو ہوا تھا۔←  مزید پڑھیے

سیاسی کارکن کی موت: دوسرا پہلو/نجم ولی خان

کون انکار کرتا ہے کہ موت دکھ بھری ہوتی ہے مگر ایک منطقی سوال ہے کہ کیا اس موت کا سودا آپ نے سب کچھ دیکھتے بھالتے خود کیا ہے یا آپ کے پیاروں پر یہ دکھ جبری مسلط کیا←  مزید پڑھیے

دو سیاسی ایک عدالتی “شاعر” کا کلام/حیدر جاوید سیّد

الحمدللہ عمران خان صحت یاب ہوگئے، ڈاکٹروں نے بھی سیاسی سرگرمیوں کے لئے گرین سگنل دے دیا ہے۔ صحت یابی کے بعد پہلے دن انہوں نے اپنا جو تازہ کلام سنایا اس میں ارشاد ہوا، ” میں بات کرنے کو←  مزید پڑھیے

حکمرانوں کچھ تو خیال کرو/ڈاکٹر ابرار ماجد

اگر غربت کا حل آپ کے پاس نہیں تو کم از کم عوام کے ساتھ ہونے والے امتیازی سلوک کو تو کم کر دیں۔ خزانے سے تنخواہیں اور مراعات لینے والوں کے اندر ظالمانہ تفریق کو ہی ختم کر دیں۔←  مزید پڑھیے

موروثی سیاست:دوسرا رُخ/دانش علی خان

اکتوبر 1984 میں اندرا گاندھی کے قتل کے بعد پیدا ہونے والے سیاسی خلا کو پُر کرنے کے لئے راجیو گاندھی کو وزیراعظم بنایا گیا ،راجیو کا کوئی سیاسی تجربہ نہیں تھا، ایسے وقت میں جب نرسمہا راؤ اور پرناب←  مزید پڑھیے

اہلِ دانش و سیاست کی ذمہ داری/حیدر جاوید سیّد

تحمل بردباری اور شائستہ کلامی سے محروم مروجہ سیاست سے پیدا ہوئی تقسیم کسی سے مخفی نہیں۔ اس صورتحال کی ذمہ داری سیاستدان ایک دوسرے پر ڈالتے ہیں مگر تلخ حقیقت یہ ہے کہ سب نے حصہ بقدرے جثہ ڈالنے←  مزید پڑھیے

بیچارے سیاستدان/پروفیسر رفعت مظہر

ہماری سیاست تو خیر گزشتہ 7 عشروں سے زخمی ہے لیکن اب بیچارے سیاستدان بھی زخمی ہونے لگے ہیں۔ 16 اپریل 2022ء کو پنجاب اسمبلی میں وزیرِاعلیٰ کے انتخاب کے موقعے پر چودھری پرویز الٰہی کو “شدید” زخمی کر دیا←  مزید پڑھیے

پاکستان ایک قبرستان ہے ، قبرستان ترقی کیسے کر سکتا ہے /گل بخشالوی

افلاطون نے کہا تھا ، دنیا میں سب سے زیادہ نفرتوں کا سامنا سچ بولنے والوں کو کرنا پڑتا ہے ، سچائی کے راستے پر چلتے چلتے اگر اکیلے رہ جاؤ  تو مایوس مت ہو نا اس لئے کہ اکیلا←  مزید پڑھیے

بوجھ عوام پر ہی کیوں ؟-مظہر اقبال کھوکھر

سرائیکی کی ایک مثال ہے۔ ” گھر دانڑیں کوئینی ۔۔ تے اماں پیہنڑں گئی ہے ” یعنی گھر میں گندم نہیں ہے اور اماں چکی پر پیسنے گئی ہے۔ آج کل ہمارے ملک کی کچھ ایسی حالت ہے۔ ایسا نظر←  مزید پڑھیے

ٹوٹے ہُوئے دِل/پروفیسر رفعت مظہر

پاکستانی سیاست کے رنگ انوکھے ہیں۔ شاید گرگٹ بھی اتنے رنگ نہیں بدلتا ہوگا جتنے پاکستانی سیاستدان بدلتے ہیں۔ ہم تو یاد کر کر کے تھک بلکہ ”ہپھ“ چکے کہ ہمارا کون سا الیکٹیبل آجکل کس سیاسی جمات کا ”اثاثہ“←  مزید پڑھیے

افراتفری،مزاحمت اور عوامی دانش/ڈاکٹر اختر علی سیّد

بظاہر ضیاء الحق کی آمریت کے خلاف مزاحمت کرنا بہت ہی مشکل کام تھا۔ میں نے لاہور کے شاہی قلعے میں عقوبت کا نشانہ بننے والوں کے انٹرویو کیے۔ جام ساقی مرحوم سے ان کی قید تنہائی کے احوال بھی←  مزید پڑھیے

پاکستان میں”نیلسن منڈیلا”بننے کا سیزن/عبدالستار

ہم اس لحاظ سے کافی خوش نصیب اور مقدروں والے ثابت ہوئے ہیں کہ ہمارے ہاں کبھی بھی “آغا وقار” جیسے نابغوں کی قلت نہیں رہی اور ان جیسے نابغین کی تصدیق و تائید کے لئے بہت ہائی فائی قسم←  مزید پڑھیے