ملک جس قسم کی صورتحال کا شکار ہے اس کے اظہار کی ضرورت نہیں۔ جس بھی شخص کو اللہ تعالیٰ نے ذرا سا بھی عقل و فہم اور شعور بخشا ہے وہ خوب واقف ہے کہ ہمارا حال کیا ہے؟← مزید پڑھیے
”شیعہ، امامت کو نبوت اور رسالت پر فائق سمجھتے ہیں وہ امامت کی اتھارٹی کو زیادہ کمپلیٹ اور زیادہ جامع سمجھتے ہیں۔ نبوت کے مقابلے میں وہ امامت کو دنیا کے علوم میں بھی حجت سمجھتے ہیں۔ اسی وجہ سے← مزید پڑھیے
کہتے ہیں بچپن کا علم پتھر پر لکیر ہے۔ بچپن شخصیت سازی کی وہ بنیاد ہے کہ جس پر زندگی کی عمارت کھڑی ہوتی ہے۔ اور بچپن میں سکول مدرسہ کا زندگی بھر کی نفسیات پر بطورِ عامل قوت کے← مزید پڑھیے
امریکہ میں مقیم عزیز دوست شہزاد ناصرفخریہ خود کو پنجابی قوم پرست کہلواتے اور بتاتے ہیں۔صاحب ِ علم ہیں۔پاکستان کے سیاسی اورسماجی امور پر گہری نظر رکھتے اور اپنے خیالات اور تجزیئے باقاعدگی سے فیس بک پر میرے جیسے طالب← مزید پڑھیے
“تم وہابی ہو اور میں تم سے نفرت کرتا ہوں ” نوجوان کا منہ سرخ تھا، آواز غصے سے تھرتھرا رہی تھی اور ہاتھ کانپ رہے تھے، وہ میرے سامنے کھڑا تھا اور مجھے محسوس ہورہا تھا میں نے منہ← مزید پڑھیے
فَمَااسْتَمْتَعْتُم بِهِ مِنْهُنَّ فَآتُوهُنَّ أُجُورَهُنَّ فَرِیضَةً” (ترجمہ: تو ان میں سے جس کے ساتھ تم متعہ کرو تو ان کی اجرتیں جو مقرر ہوں ادا کردو)؛ القرآن سورہ النساء آیت نمبر24 چند دن قبل تحریک انصاف کے رہنما اور پاکستان← مزید پڑھیے
افغانستان سنی حنفی علاقہ تھا ،جو کل آبادی کا تخمیناً ربع خمس تھا(چار بٹہ پانچ)،ہزارہ کی شیعہ آبادی اور کافرستان کے علاقہ اس وقت تک کافی حد تک خود مختار علاقے ہوا کرتے تھے،مگر امیر عبدالرحمان نے(۱۸۹۱ تا ۱۸۹۴ ) انکو فتح کرکے ایک مرکز کے دائرہ کار میں لانے کی کوشش کی← مزید پڑھیے
پاکستان میں بسنے والی شیعہ قوم کا عمومی المیہ یہ ہے کہ ہم نے علما کو چھوڑ کر ذاکرین اور علما نما خطیبوں کو پکڑ لیا ہے۔جنہوں نے حوضہ علمیہ تو دور کی بات اکثر نے تو کسی دنیاوی اسکول← مزید پڑھیے
برصغیر پاک و ہند کے مسلمان معاشرے میں عوامی سطح پر فرقہ وارانہ تصادم کا آغاز 1820ء میں ہوا، اور محرم 2020ء میں اس سلسلے کو جاری ہوئے دو سو سال پورے ہو چکے ہیں۔ برصغیر میں اسلام حضرت علی← مزید پڑھیے
گلگت بلتستان کےصدر مقام ضلع گلگت میں 8 جنوری 2005 کو دن کے وقت آغا ضیاءالدین رضوی پر ہوئے قاتلانہ حملے سے شروع ہونے والی پُراسرار آگ اور خون کی ہولی 2013 تک چلتی رہی۔ اس دوران مسلک کے نام← مزید پڑھیے
اس دور پرفتن میں بے عمل مسلمان ایسے بے بنیاد مسئلوں میں خود کو الجھائے ہوئے ہیں جن کی روزِ حشر شاید ہی پوچھ ہو۔ ویسے تو ان ایشوز پہ بات نہ ہی کی جائے تو اچھا ہوتا ہے مگر← مزید پڑھیے