سلیم مرزا، - ٹیگ     ( صفحہ نمبر 2 )

کاکولیات۔۔سلیم مرزا

(کاکولیات/سلیم مرزا)میری فرینڈ لسٹ میں فوجی بھائی اتنے ہی ہیں جتنی میری زندگی میں خوشحالی۔مجھے اگر پتہ چل جائے کہ سرکار افسر ہیں تو میں ان کے سامنے جانے کی بجائے گھوڑے کے پیچھے چھپنے کو ترجیح دیتا ہوں کہ←  مزید پڑھیے

مچھلی(محبت کُھرک ہے سے اقتباس)۔۔سلیم مرزا

(محبت کُھرک ہے سے اقتباس)←  مزید پڑھیے

گمشدہ تحریر۔۔سلیم مرزا

آپ پوچھیں گے کہ میری عینک کہاں گئی ؟ اور فرض کرتے ہیں کہ آپ نہیں بھی پوچھتے۔۔ تو اس کا مطلب ہرگز یہ نہیں ہے کہ میں آپ کو نہیں بتاؤں گا ۔ اس عینک کی کہانی بہت غریب←  مزید پڑھیے

کل بل۔۔سلیم مرزا

واپڈا والوں نے بل دروازے کے نیچے سے پھینکا ، اور گھنٹی بجا کر بھاگ گئے ۔ باہر نکل کر دیکھا تو کوئی نہ تھا ۔پھر میری بل پہ نظر پڑی، میرے تو رونگھٹے ہی بیٹھ گئے ۔ دھیرے دھیرے←  مزید پڑھیے

پُل ٹوٹ گیا ہے۔۔سلیم مرزا

“شاید کہیں کوئی جنگ چل رہی ہے “۔۔ ایسے میں ترقیاتی کام کیسے ہوں؟ مہنگائی کی وجہ سے گندے نالے کا پل ٹوٹ کر نالے میں ہی گرگیا ۔ہم زیریں علاقے کے رہنے والے اس پل سے بالائی شہر جاکر←  مزید پڑھیے

غیر اعلانیہ۔۔سلیم مرزا

جن دنوں کا یہ قصہ ہے ان دنوں محبت واقعی اندھی اور اندھا دھند ہوتی تھی ۔آج کل تو سترہ افئیرز اور اٹھرہ جگہ سے خوار ہوکے لڑکوں کو پتہ چلتا ہے کہ “اوہو، نو نمبر کے منہ والی عندلیب←  مزید پڑھیے

ایک ادھوری کہانی۔۔سلیم مرزا

رات کے آٹھ بجے شاہدرہ چوک سے میں رکشے میں سوار ہوا ، درمیان والی نشست پہ ایک خاتون پہلے سے موجود تھی ۔تین والی سیٹ پہ مجھے بیٹھتے دیکھ کر وہ سمٹی نہیں ۔میں ہی نکرے ہوکر بیٹھ گیا۔←  مزید پڑھیے

چونسہ۔۔سلیم مرزا

وہ نورانی چہرے والا دکاندار ہم دونوں کا واقف نہیں تھا ۔اسی لئے سیدھے سبھاؤ ہی مُکر گیا۔گوجرانوالہ کی  سٹیل مارکیٹ میں اچھے بھلے گودام کا مالک اپنا گودام چھوڑ کر کھوتی ریڑھی پہ رکھے آموں کے کریٹ میں سے←  مزید پڑھیے

ترنگ۔۔سلیم مرزا

میری یاداشت اتنی شاندار ہے کہ میں نہ صرف لوگوں کے نام ہی بھول جاتا ہوں بلکہ،چہرے بھی یاد نہیں رہتے ۔جس مفکر نے کہا تھا کہ ” انسان ہونے کیلئے نسیان کا ہونا اشد ضروری ہے “میں اس کانام←  مزید پڑھیے

دے جا سخیا۔۔سلیم مرزا

1964میں بننے والی انڈین فلم “دوستی “ایک اندھے اور لنگڑے کی کہانی تھی ۔ عوام کی بدقسمتی سے دونوں ملتے ہیں اور پھر بہترین المیہ ڈرامہ تخلیق ہوتا ہے ۔شاندار گانے ،جو آج بھی ایسے ہیں کہ نئے لگتے ہیں←  مزید پڑھیے

گونگلو۔۔سلیم مرزا

جسے کچھ اور نہیں سوجھتا سیدھاحکومت پہ تنقید کرنے لگتا ہے ۔غریب کی جورو جیسی حکومت کو سبھی “ٹچکریں” کرتے ہیں ۔ اب ضروری تو نہیں کہ سارے کام آپ ہی کی مرضی کے ہوں ۔ٹھیک ہے مہنگائی ہوگئی ۔اب←  مزید پڑھیے

خندہ ہائے زن۔۔سلیم مرزا

فاخرہ نورین کی وہ کتاب ہے جو سلیم غزنوی کو سترہ بار مانگنے کے بعد ملی ۔دودن تو ٹی سی ایس والے کتاب لے کر مجھے ڈھونڈتے رہے اور میں ان کے ڈیلیوری بوائے کو ۔ آپ کو تو پتہ←  مزید پڑھیے

کیا کھڑکانا ہے ؟۔۔سلیم مرزا

جدہ شہر , اور میں تھا۔۔ سائن بورڈ کا کام کرنے کیلئے ایک دکان کرایہ پر لے لی۔ایگریمنٹ کے حساب سے دکان میں ٹیلی فون تھا ۔قبضہ لیا تو ٹیلی فون غائب ۔ مالک دکان دو بہنیں ،ایک بھائی ،بندر←  مزید پڑھیے

صاحبان ،قدردان ۔۔سلیم مرزا

سنتھیا رچی اور زرداری کے گارڈز والے معاملے پہ مجھے بھی ایک واقعہ یاد آگیا،یہ ان دنوں کی بات ہے جب ضیاءالحق کو امریکہ کی “چارلی ولسن  سٹوری “کی تکمیل کے بعد محض تین چار مزائلوں کا حساب نہ دینے←  مزید پڑھیے

بے وجہ ایک پوسٹ۔۔سلیم مرزا

مجھے عرفان خاں پسند ہے اور آغا سہیل کو رشی کپور ۔ دونوں چلے گئے، دونوں اچھے انسان تھے ۔آغاصاحب نے آج پوسٹ لگائی کہ ان کا موسٹ فیورٹ رشی کپور فوت ہوگیا۔ چنانچہ یہ پوسٹ سراسر آغاصاحب سے جنگ←  مزید پڑھیے

محبت۔۔سلیم مرزا

میرا خیال تھا کہ شادی ایک مکمل ذمہ داری اور سنجیدہ لوگوں کا کام ہے ۔لہذا 32سال کی عمر تک میں سنجیدگی سے اس ذمہ داری سے بھاگتا رہا ۔ میری ماں، بہت ذہین نہیں تھی مگر میری نفسیات سمجھتی←  مزید پڑھیے

چابیاں۔۔سلیم مرزا

میرے اسلام آباد والے فلیٹ کی اکیاون چابیاں اور پینسٹھ سیڑھیاں تھیں ۔لفٹ نہ ہونے کی وجہ سے چوتھی منزل کا یہ دوکمروں کا فلیٹ سستا مل گیا تھا ۔بظاہر میں وہاں اکیلا تھا،لیکن جب میں وہاں  نہیں ہوتا تو←  مزید پڑھیے

کُتا کہانی۔۔سلیم مرزا

اصل نام وہ تقسیم کے وقت ہندوستان ہی کہیں بھول آیا تھا ۔ کامونکی میں بدھو کی عرفیت ہی اس کی مکمل شناخت تھی ۔ٹرک اڈے پہ مزدوری کرنے والا بدھو کافی ترقی پسند تھا، اگر آج زندہ ہوتا تو←  مزید پڑھیے

ظاہری سکوٹر۔۔سلیم مرزا

بچوں کے شوق بھی عجیب ہیں۔ظاہر محمود نے فیس بک پہ اشتہار دیا کہ اسے ایک  سکوٹر کی ضرورت ہے ۔قیمت دس ہزار سے زیادہ نہ ہو،بزرگوں کے پاس سے عموماً کوئی نہ کوئی قدیم نسخہ ہوتا ہی ہے۔ ۔میرے←  مزید پڑھیے

ملنگ شلنگ۔۔سلیم مرزا

بقول فرح خاں ،سرائیکی اتنی میٹھی زبان ہے کہ کسی کو پاگل کہنا ہو تو “سئیں، تسی وی بادشاہ ای او “کہہ کر کام چلا لیتے ہیں، اس بیچاری کو یہ نہیں معلوم کہ لاہور میں صرف “سائیں “کہہ کر←  مزید پڑھیے