رشید کی پیدائش پہ اماں، جان کی بازی ہار گئی تو گھر پر جیسے قیامت ٹوٹ پڑی. رشید کی نانی اور دادی آپس میں بہنیں تھیں. رشید سے بڑا حمید اور پھر مجید ۔۔تین بچوں کو سنبھالنا معمو لی← مزید پڑھیے
بکرمی سال کا آخری مہینہ پھاگن چل رہا تھا۔ گندم کی بالیاں نکل آئی تھیں، سرسوں اور تارا میرا کے پھول جوبن پر تھے۔ شاہد شام کو بائیک پہ شہر کا چکر لگا کے آتا، فضا میں خنکی کم اور← مزید پڑھیے
انسان کو دنیاوی، معاشرتی علم کی روء سے، “معاشرتی جانور” کہا جاتا ہے، “Man is a Social Animal”۔۔مگر پھر بھی انسان سے توقعات انسانی اقدار کے حساب سے ہی وابستہ ہوتی ہیں۔ انسان کی جبلت ہے کہ یہ اپنے ارد← مزید پڑھیے
ایک ایسا ملک اور قوم جو ایک ریسرچ کے مطابق 73فیصد بلیک معیشت پر چل رہی ہو جہاں پچھلے 45سال سے انڈسٹری کو چلانے یا پیدواری قومی صلاحیت بڑھانے کیلئے کوئی جامع اور طویل المعیاد کوشش ہی نہ کی گئی← مزید پڑھیے
نمبردار قادر بخش کا دادا خدا بخش گاؤں کا بڑا زمیندار تھا، سو بیگھے مزروعہ ملکیت کے علاوہ شاملات ملا کے وہ تین سو بیگھے زمین کا مالک تھا۔انگریزوں کے وقت فوج میں بھرتی ہوا، اور پاکستان بننے کے ایک← مزید پڑھیے
آج بڑے خوش لگ رہے ہو حمید خیریت تو ہے نا ۔ ہاں ہاں۔۔ یہ لو پہلے میٹھائی کھاؤ پھر بتاتا ہوں۔ بڑے بھائی اور بھابی کا تو تمہیں پتا ہی ہے، کمبخت کہیں کے۔ ساری جائیدار اپنے نام کروانا← مزید پڑھیے
کہنے کو بہت کچھ ہے لیکن الفاظ نہیں مل رہے کہاں سے شروع کروں اور کہاں ختم۔ یہ سچی کہانی ہے اس لڑکی کی جس کی گود میں میں بڑا ہوا۔ چھوٹے سے عثمان کو جو پہلی دفعہ میری پھوپھی← مزید پڑھیے
پچھلے سال ستمبر میں میرے ہاسپٹل میں ایک نئے ڈاکٹرصاحب آئے۔متھے پہ پاکستانی لکھا ہوا تھا۔آتے ساتھ ہی مجھ پہ ٹھاہ ٹھاہ انگریجی کے فائر کرنے لگے۔میرا پہلا جملہ یہی تھا۔ڈاٹرشاب،پاکستانی ہو؟ ہاں وہ نہیں میں تو امریکن نیشنل ہوں۔← مزید پڑھیے
وہ میری ہم عمر ہے۔ مجھے آج بھی اچھی طرح یاد ہے۔ 1997 میری گریجوایشن کا سال تھا کامیابی کی خوشی اور مادر علمی سے جدائی کی اداسی کے ملے جلے احساسات تھے۔ پڑھائی مکمل ہو چکی تھی اکا دکا← مزید پڑھیے