لیکن اگر یہ مطمحِ نظر حاصل ہو جائے تو کیا ہوگا؟ آغاز کرنے والوں کے لیے، AGI کی تخلیق کا نتیجہ وہ ہو سکتا ہے جسے مصنوعی ذہانت کے محققین انٹیلی جنس دھماکے کا نام دیتے ہیں۔ انٹیلی جنس دھماکہ← مزید پڑھیے
مذہب ، کسی بھی معاشرے، علاقہ اور زماں و مکاں کے لیے کبھی بھی ضابطہ حیات نہیں رہا۔ ہر مذہب اللہ کی وحدانیت بتانے کے لیے آیا۔ ہر مذہب ایک اللہ اور شرک سے بچانے کی ہدایت دیتا ہے۔ اسی طرح ہمارا مذہب بھی ایک سادہ سا مذہب ہے← مزید پڑھیے
قرآن حکیم نے شیطان کو انسانوں کا کھلا دشمن قرار دیا ہے۔ یہ وہی کھلا دشمن ہے، جو انسان کو جنت جیسے مقام سے دھوکہ دے کر نکال دیتا ہے۔ یہ شیطان ہے، جو اپنے آپ کو انسان کا خیر← مزید پڑھیے
صفر۔۔نادیہ عنبر لودھی/وحشت میں انسان کاآخری سہارا مذہب ہوتا ہے اور جس کے پاس یہ سہارا نہ ہو تو اس کی داخلی شخصیت ٹوٹ پھوٹ جاتی ہے ۔ میراں جی کے ساتھ بھی ایسا ہی ہوا، اُنہوں نے اپنی وحشت کوخود پر طاری کرلیا اور اسی وحشت نے انہیں ختم کردیا← مزید پڑھیے
حکمت کا شروع ہے اور نہ آخر ۔یہ خدا کی ودیعت اور بخشش کا خوبصورت تحفہ ہے ۔جس کی قدر و قیمت کم نہیں ہوتی اور نہ چمک ماند پڑتی ہے ۔یہ روحانیت کی وہ سیڑھی ہے جس پر چلنے کے لئے مضبوط قوت ارادی اور خدا کی کمک کی ضرورت پڑتی ہے← مزید پڑھیے
اپنی وفاداری کا یقین دلانا پڑتا ہے ۔تب کہیں جا کر اعتماد کی گانٹھوں کو گرہ لگتی ہے۔ یہ ورد ایک دن کا نہیں ہے بلکہ اس کے لیے کئی مہینے یا سال کی ریاضت کرنا پڑتا ہے ۔تب کہیں جا کر دوسروں کے دلوں میں محبت کا چراغ جلتا ہے۔← مزید پڑھیے
ٹیکنالوجی کےان نمونوں میں اتنی سکت نہیں ہے کہ وہ انسان کے ذہنی سکون سے کھیل سکیں ان کو صرف اس لئے ڈیزائن کیا گیا ہے کہ یہ انسان کے مشقت طلب کاموں میں معاون و مددگار ہوں اس کی سہولت کا ایسا بندوبست کریں کہ وہ اپنے وقت اور توانائی دونوں کو بچا سکے← مزید پڑھیے
پختہ خیالی کے لیے انسان کو خدا کی آنکھ کی کمی محسوس ہوئی۔ اپنے سوچ و خیال کے کینوس کو خدا سے ہمکنار کر نے کی جدوجہد میں انسان مارا جانے لگا۔← مزید پڑھیے
عمر، مطالعے، تجربے، مشاہدے، وسیع تر میل ملاپ اور باہمی تبادلہ خیالات انسان کی سوچ کو جامد نہیں ہونے دیتے۔ ضروری نہیں کہ اگر انسان دس پندرہ بیس سال پہلے کسی معاملے سے متعلق ایک خیال رکھتا تھا اس کا← مزید پڑھیے
شمالی افغانستان میں طالبان اور عام شہریوں کے درمیان جھڑپ میں ایک شہری ہلاک ہو گیا ہے۔ موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق افغانستان کے صوبہ بلخ کے شہر شولگرہ میں طالبان اور شہریوں کے درمیان جھڑپ ہوئی جس میں← مزید پڑھیے
انسانی کی پہچان اس کا ظرف ہے۔ ظرف کو ہم باطنی ہمت سے تعبیر کر سکتے ہیں۔ انسان کا باطنی رزق اِسے جس کاسے میں وصول ہوتا ہے اُسے کاسۂ ظرف کہتے ہیں۔ انسان اپنی ظاہری پرت میں اپنے ماحول اور معاشرے کا محتاج ہوتا ہے← مزید پڑھیے
رات بھر شہر میں چراغاں رہا۔ پھر اچانک بادل امڈ آئے اور ایسا گرجے اور اتنا کڑکے کہ خدا کی پناہ ! ایسا لگ رہا تھا جیسے کہہ رہے ہوں عشق کو ثابت کرنے کےلئے کیا صرف جلتے بجھتے برقی← مزید پڑھیے
یہ حقیقت ہے کہ آج تک زندگی کی کوئی متفقہ تعریف سامنے نہیں آ سکی ہے۔ بس مختلف آثار ہیں جن کے ظہور کو ہم زندگی سے تعبیر کرتے ہیں۔ ایک صاحبِ نظر نے زندگی و موت کے تعلق کو← مزید پڑھیے
دور اور کہیں لے چل۔۔رؤف الحسن/مملکت اسلامیہ میں پہلا واقعہ جس نے مجھے جھنجھوڑ کے رکھ دیا تھا، وہ اس بٹالین کا ہے جہاں میرا بچپن گزرا۔ گھر کے سامنے پارک میں آوارہ کتوں کو ٹریپ کر کے پارک کے دروازے بند کر دیے گئے اور انہیں ڈنڈوں اور بیلچوں سے مار دیا گیا۔← مزید پڑھیے
فرصت کس کو نہیں چاہیے ؟۔زندگی کی اس تیز میراتھن کو دوڑتے دوڑتے ہر کوئی ہانپتے سوچ رہا ہے کہ کیا یہی زندگی کا حاصل تھا کہ بس بھاگتے رہو کبھی ضرورتوں کے چاند توڑنے کے لیے تو کبھی آسائشوں کے کنول کی تلاش میں، اور حاصل کیا ہوا؟← مزید پڑھیے
ہم خدا کے وجود کا اپنی پانچ حسیات(دیکھنا ،سننا ،چکھنا ،چھونا)کے ذریعے سے سراغ نہیں لگا سکتے یعنی مذاہب عالم نے اپنےIntellectual gap یعنی فکری خلا کو خدا کے وجود کا سہارا لے کر بھرنے کی کوشش کی مگر سائنٹیفیک انکوائری آج بھی مصروف عمل ہے← مزید پڑھیے
انسان کی یہ فطرت ہے کہ وہ سوال پوچھتا ہے اور اس کا جواب دینے والا بھی انسان ہی ہوتا ہے تو کیا معاملہ ہے کہ انسان سوال بھی پوچھتا ہے اور جواب بھی دیتا ہے ان دونوں معاملات کا← مزید پڑھیے
تاریخ انسانی میں دہائیوں کے سفر کے بعد امریکہ کی ایک یونیورسٹی نیو یارک یونیورسٹی (NYU) کے Langone Health Center لینگون ہیلتھ سینٹر کے سائنسدانوں نے پہلی بار انسانی جسم کو بقا دینے کے لئے پیوندکاری Life-saving Transplants میں جانور← مزید پڑھیے
روئے زمین پر انسان کو ہی یہ کمال حاصل ہے کہ وہ اپنے دہن کو ہلا کر زبان سے اپنی بات کا اظہار کر سکے انسان کو دوسری مخلوقات پر برتری دلانے میں یہ خوبی بھی اپنا الگ مقام رکھتی← مزید پڑھیے
قرب کا عذاب جینے نہیں دیتا اور ہجر کا کیف مرنے نہیں دیتا۔ بے ثبات ہونے میں ایک عجیب سی کیفیت ہے کہ وعدہء تحلیلِ حیات، امکانِ وفا کو زندہ رکھتا ہے۔ خدا کو محبوب کہتے ہوۓ ڈر لگتا ہے← مزید پڑھیے