افسانہ، - ٹیگ

فیض ؔ: اندیشوں کا شاعر(پہلا حصّہ)-شاہد عزیز انجم

ہمارے اَدب میں کلاسیکی رحجانات کی بجائے رُومانوی رحجانات کی اَجارہ داری رہی ہے ۔شاید اِس لئے کہ اُردو اور پھر اِس کا بیشتر ادب ایک زوال پذیر اور زوال زدہ معاشرے کی پیدوار ہے ۔ اردو نے جنم لیا←  مزید پڑھیے

بیٹی، ماں اور نانی ـ !تین نسلیں ایک کہا نی/سیّد محمد زاہد

دریشہ اپنی ماں اور نانی کے ساتھ جب سمندر کنارے پہنچی تو سورج غروب ہو رہا تھا۔ گلاب کے رنگ میں نہائی کائنات سونے کی طرح چمک رہی تھی۔ سر پر تیرتے لال اور شوخ سرخ بادلوں کا رنگ بیان←  مزید پڑھیے

موت نامہ/عبدلباعث مومند

  آج مجھے مرے ہوئے ایک سال کا عرصہ بیت گیا ہے آج میری  Death anniversary ہے کاش آج مجھے فرصت مل ہی جاتی تاکہ میں اپنی بغیر کتبے والی پرانی قبر پہ جا کر اپنے لئے فاتحہ پڑھ پاتا←  مزید پڑھیے

بلراج کومل کی افسانہ نگاری اور تنوع/شاہد عزیز انجم

بلراج کومل کے افسانوں میں جو چیز سب سے پہلے متوجہ کرتی ہے وہ ان کے افسانوں کا “تنوع” ہے۔ یہ تنوع موضوع کا بھی ہے، تکنیک کا بھی اور اسلوب کا بھی۔ تنوع کی یہ کثرت اگر ایک طرف←  مزید پڑھیے

بساند/تحریر: قراةالعین حیدر

اس بار بھی بارش نہیں ہوئی ۔۔۔ کرم دین نے اُڑتے ہوئے بادلوں کو دیکھ کے مایوسی سے آہ بھری۔ جانے یہ بارش کب ہوگی؟  کب اتنا مینہ برسے گا کہ اچھی فصل ہو اور پیٹ بھر اناج گھر میں←  مزید پڑھیے

ہر فکر کو دھویں میں اڑاتا چلا گیا/اظہر علی

میں زندگی کا ساتھ نبھاتا چلا گیا ہر فکر کو دھویں میں اڑاتا چلا گیا       صرف ایک سگریٹ اُردو دنیا کے چیخوف راجندر سنگھ بیدی کا افسانہ ہے۔ یہ کہانی چوبیسوں گھنٹوں پر مشتمل ہے جو سنت←  مزید پڑھیے

شام سے پہلے/شاہین کمال

میں نے عید کی چھٹیوں کے ساتھ اضافی چھٹیاں بھی لے لیں تھیں تاکہ اس بار گھر جا کر ابّا جان کا مفصل چیک اپ کروا سکوں۔ پچھلے ٹرپ پر ابّا جان مجھے نسبتاً زیادہ خاموش اور کمزور لگے تھے←  مزید پڑھیے

جلن/ربیعہ سلیم مرزا

ہم نے جب اس بند گلی میں گھر لیا تو صفیہ پہلی پڑوسن تھی جو مجھے آکر ملی ۔اس کامکان چار گھر پیچھے بند گلی کا آخری گھر تھا ۔ پھر دوتین مہینوں میں پتہ ہی نہیں چلا کب وہ←  مزید پڑھیے

خوف/سائیں سُچّا

جُون23، 1973 جھیل سلیٹی آئینے کے بھیس میں فضا میں اُڑتے پتنگوں کو ورغلا کر اپنی طرف کھینچ رہی تھی۔ پانی کی چادر کے بالکل نیچے متوقع مچھلیاں سبک رفتاری سے اُس چادر کو توڑتیں اور پتنگوں کو نِگل لیتیں۔←  مزید پڑھیے

ایک حقیقت ایک افسانہ (وہ چلی گئی)تحریر/فرزانہ افضل

لندن کے ایک انگریزی ریستوران میں بھرپور توجہ کے ساتھ کھانا کھاتے ہوۓ میں ایک دم سے چونکی، “ذرا اپنی بائیں جانب دیکھو”۔ میری دوست رمشہ نے مجھے کہنی سے ہلکا سا ٹہوکا دیتے ہوئے میرے کان میں سرگوشی کی۔←  مزید پڑھیے

سٹرابری/تحریر ؛ربیعہ سلیم مرزا

سمیرا کہنے لگی “مردوں کے پاس ایک کہانی کو چھپانے کیلئے کتنی کہانیاں ہوتی ہیں ۔اور ہم عورتوں کے پاس ہزار درد چھپانے کا بس ایک ٹوٹکا ۔ ” اینویں ۔۔امی یادآگئی تھیں ” میں سمیرا کی بات سُن کر←  مزید پڑھیے

دوسرے کا حمل/سیّد محمد زاہد

سزا گرچہ یہ ہمارے شعبہ کا قاعدہ ہے کہ خوش پوشی اور قرینہ و سلیقہ سے زندگی گزاری جائے لیکن میری طبیعت اس سے رغبت نہیں رکھتی۔ میں درویش خصلت تو نہیں لیکن سادہ مزاج ضرور ہوں، جہاں اور جیسا←  مزید پڑھیے

کہانی کا دُکھ(1)-ناصر خان ناصر

ایک کہانی وہ تھی جسے وہ لکھتی تھی اور ایک کہانی وہ تھی جس کا لکھا وہ بھوگتی تھی، دونوں کہانیاں بالکل مختلف تھیں مگر گڈ مڈ ہو ہو جاتی تھیں۔ پھر جو وہ لکھنا چاہتی تھی، اس سے لکھا←  مزید پڑھیے

جنم، بیماری، بڑھاپا اور موت کا چکر/سیّد محمّد زاہد

اے کرشا گوتمی! تُو پھر آگئی۔ وہ دن جب سدھارتھ کی بیوی یشودھرا کی امیدوں کے باغ میں پھل آیا اس دن تو خیر مقدمی گیت گا رہی تھی۔ خوشی کا گیت۔۔ ” سب خوش ہیں، باپ خوش، ماں خوش←  مزید پڑھیے

قانون کی حکمرانی : خواب تھا جو کچھ کہ دیکھا ، جو سنا افسانہ تھا(دوسرا حصّہ)-محمد مشتاق

امریکی دستوری نظام میں دستور کو ان ریاستوں کے درمیان طے شدہ معاہدہ مانا گیا ہے جنہوں نے مل کر ریاست ہائے متحدہ امریکہ  کے وفاق کی تشکیل کی اور اس نظام میں سپریم کورٹ کو اس معاہدے کے محافظ←  مزید پڑھیے

اٹھاؤ گلاس ، مارو جَھک/عامر حسینی

یہ آج کے تھیڑ لکھنے والے اور افسانہ نگاروں کے ہاں ان کرداروں پر نئی کہانیاں لکھنے کا دم کیوں نہیں ہے اور مجھے تو منٹو جیسا کوئی مرد نہیں ملا جو ” زنانیوں پر اس طرح سے جم کر←  مزید پڑھیے

برانڈی پلیز/شہزاد علی

تمہیں پتہ ہے اس کرّہ زمین پر انسان نامی نوع میں سب سے رذیل اور گھٹیا اور موذی ترین انسان کون ہیں؟ قاتل، ریپیسٹ چور، ڈاکو، حتیٰ کہ جانوروں اور بچوں پر تشدد اور ذلالت کرنے والے بھی نہیں! سب←  مزید پڑھیے

حساب/سیّد محسن علی

‘‘خیر سے اپنی آسیہ بھی شا دی کی عمر کو پہنچ رہی ہے، ہمیں اس کے جہیز کی تیاری ابھی سے شروع کرلینی چاہیے تاکہ جیسے ہی کو ئی مناسب رشتہ ملے اس کے ہا تھ پیلے کر دیں ’’←  مزید پڑھیے

تعبیرِ خواب/محمد وقاص رشید

یہ تصور آباد ہے۔ یہاں راستے اور رہرو دونوں منزل کی تلاش میں رہتے ہیں ۔تنگ اور لمبی لمبی گلیوں میں دونوں اطراف کچے پکے گھروندے ہیں ۔ حبس زدہ گرما گرم مکانوں میں چولہے ٹھنڈے ہی رہتے ہیں۔ یہاں←  مزید پڑھیے

وہ جو کنویں میں کود گئی /سعید چیمہ

دن اب ڈھلنے لگا  تھا۔ سورج اور دُھند میں مقابلہ ہنوز جاری تھا مگر ابھی تک دھند نے سورج کو مفتوح بنا رکھا تھا۔ دھند کے اثر نے سورج کو سفید کر دیا تھا جس کی وجہ سے سردی اس←  مزید پڑھیے