ہماری کائنات حیرتوں سے بھری پڑی ہے، شاید اسی خاطر جے بی ایس ہیلڈین نے کہا تھا:”یہ کائنات اتنی پُراسرار نہیں جتنا تم سوچتے ہو، بلکہ یہ اس سے کہیں زیادہ پُراسرا ر ہے جتنا تم سوچ سکتے ہو!”۔ حضرتِ← مزید پڑھیے
ہم نے ایک نخلستان میں پڑاؤ ڈال رکھا تھا۔ ہم سفر ساتھی سو چکے تھے۔ سفید رنگت والا ایک دراز قد عرب، جو اونٹوں کی دیکھ بھال کرتا تھا، میرے پاس سے گزرا اور خواب گاہ کی طرف چلا گیا۔← مزید پڑھیے
بڑھاپے کے نو مولود آثار کی نمائندہ چند جھریاں بابا جی کے بے رونق چہرے کی رونق بڑھانے میں کافی معاون ثابت ہو رہی تھی۔ باغ جناح کے دل افروز مناظر بابا جی کے لبوں پہ گاہ بگاہے مسکان بکھیرنے میں سرخرو کامل تھے۔ یوں لگتا تھا جیسے آج اولڈ ہاؤس سے فرار حاصل کرکے دنیا جہاں کی خوشیاں اپنے ساتھ بنچ پہ بٹھائے تنہائی کو مات دے رہے ہوں۔ ← مزید پڑھیے
کوہستان نمک کی گود میں پھیلی وادیوں پر مشتمل سطح مرتفع پوٹھوہار کا علاقہ اتنا خوبصورت ہے کہ بابر بادشاہ نے اسے کشمیر کا بچہ کہا تھا۔ آب و ہوا رومانس سے بھرپور ہے، روحانیت کا یہ عالم کہ ہر← مزید پڑھیے
آپ کو تو بس پاکستانی قوم کو یہ اعتماد دئیے رکھنا ہے کہ غربت و تنہائی کے باوجود ہم قومی موقف بہادری سے لیں گے اور بطور قوم کسی احساس کمتری کا شکار نا ہوں گے۔ مگر آپ تو گھبرا گئے صاحب۔ اتنی آئیڈیل سیچوئیشن میں بھی آپ کے چہرہ بارہ کیوں بجانے لگا۔ یہ نحوست و مایوسی بھرے ڈائلاگ کیوں مارنے لگے۔ آپ کی آہوں میں شمیم آرا کیوں جھلکنے لگی۔ نا کشمیری تھکے ہیں نا پاکستانی عوام، آپ کیوں گھبرا گئے صاحب، ہمارے تو وزیراعظم بار بار فرماتے ہیں کہ “پاکستانیو گھبرانا نہیں ہے”۔← مزید پڑھیے
بقول نقوی صاحب ! “اب تو یوں ہے کہ حال اپنا بھی دشت ِہجراں کی شام جیسا ہے” حبس زدہ اور گھٹن سے بھر پور ،مہیب سایوں سے ڈھکی گہری اور تاریک شام جیسا حال ہے۔الفاظ ہیں کہ ذہن کے← مزید پڑھیے
میں وادیِ کشمیر کی کوکھ ہوں۔۔وہ کوکھ جس میں صرف کشمیر کے بچے پیدا ہونے تک نہیں رہتے بلکہ پیدا ہو کر بھی میں ان کو اپنے دامن میں سمیٹے ہوئے ہوں۔۔وہ کوکھ جو ان بچوں کو محفوظ دیکھنے کو← مزید پڑھیے
ہندوستانی مسلمان بی جے پی کے دامِ اشتعال میں پھنستے جا رہے ہیں۔ ایک عجیب مخمصہ ہے؛ ایک طرف وزیر اعظم مودی ہیں اور دوسری طرف جبّہ و دستار کے حاملین اہلِ شرع۔ گویا آگے کنواں پیچھے کھائی ، نہ← مزید پڑھیے
راستے اکثر “راستہ” ہو کر بھی راستے میں ہی “راستہ” ڈھونڈنے والوں کو بھٹکا دیتے ہیں۔”راستہ” تو اصل میں راستے کو خود کا “راستہ” بھی نہیں دیتا۔راستے کو بھی کہاں معلوم ہوتا ہے کہ وہ کہاں سے شروع ہوتا ہے۔۔۔← مزید پڑھیے
30 جولائی 1933 کو امرتسر کے ایک سینما میں ہندوستانی فلم “حُورحرم”” نمائش کے لیے پیش کی گئی.. اس فلم کے ایک سین میں مسلمان بادشاہ کے دربار میں ایک نیم برہنہ لڑکی کا رقص شامل تھا اور بادشاہ کا← مزید پڑھیے
عوامی جمہوریہ چین کے جنوب میں واقع ہانگ کانگ کئی چھوٹے جزائر پر مشتمل ایک نیم آزاد خطہ ہے۔ 1842 میں افیون کے خلاف پہلی جنگ کے دوران ہانگ کانگ آئی لینڈ تاج برطانیہ کے قبضے میں چلا گیا تھا۔← مزید پڑھیے
وائٹ ہاؤس سے عظیم قوم کے عظیم لوگوں کا سب سے مقبول لیڈر دم ِ رخصت صدر ٹرمپ کے نرم ہاتھوں کی گرم تھپکیاں وصول کرتے ہوئے جس قدر مسرور تھا امریکی ادارہء امن کے تھنک ٹینک کی تقریب میں← مزید پڑھیے
دوسری بات یہ کہ اس دورے میں خان صاحب ایک عام مسافر کی طرح گئے ہیں۔ قطر ائیر ویز کی پرواز پر ایک عام مسافر کی طرح۔ لہذا ان کا استقبال بھی کوئی خاص نہیں ہوگا۔ میرے ماموں کا بیٹا کامران بتلاتا ہے کہ نواز شریف کے دور خبیثہ میں ہم امریکیوں کو رن وے سے رکشہ کرا کر دیتے تھے۔ خان صاحب کے دور میں اوبر اور کریم کا کاروبار خوب پھلا پھولا ہے، جو ایک الگ حقیقت ہے اور ہماری معاشی خوشحالی کی جانب کھلا اشارہ کرتی ہے (یہ اور بات ہے کہ اس اشارے کے لیے انگشت ایک ہی مستعمل رہتی ہے)۔ ← مزید پڑھیے
ان لوگوں کی نمائندگی کہاں ہے؟ دس لاکھ روپے ماہوار لینے والے اینکر، بُلیٹ پروف گاڑیوں میں پھرنے والے سیاستدان، ایکڑوں میں پھیلے ہوئے فارم ہاوُسز کے مالکان جن کے ڈاگ فوڈ کا ماہانہ خرچ ایک متوسط طبقے کے فرد کی ایک سال کی آمدنی سے زیادہ ہے یہ دعویٰ کر رہے ہیں کہ وہ اس کی قسمت بدلنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
← مزید پڑھیے
فہیم اللہ جتوئی صاحب علاقے کے کرتا دھرتا تھے۔ ان کی مرضی کے سوا کوئی ان کے علاقے میں قدم نہیں رکھ سکتا تھا۔ لوگ اپنے بچوں کی شادیاں ان سے اجازت لے کر طے کرتے تھے، آپس کے جھگڑے← مزید پڑھیے
اپنی وفات سے صرف دو مہینے قبل، دلتو ں و پسماندوں کے مسیحا اوربھارتی آئین کے معمار بابا صاحب امبیڈکر نے ہندو دھرم کو ترک کر دیا۔ 14 اور 15 نومبر 1956 کے روز ناگپور میں لاکھوں کی تعداد میں← مزید پڑھیے
نوٹ:قندیل بلوچ سے متعلق ہر دو طبقے کی رائے مکالمہ پر شائع ہوچکی ہے،یہ مضمون اسی سلسلے کی ایک کَڑی ہےاور آزادیِ اظہارِ رائے کے تحت شائع کیا جارہا ہے! ہم ایک ایسے برہنہ معاشرے کا حصہ ہیں جہاں ہم← مزید پڑھیے
ریاست میں بحیثیت سیاستدان منتخب ہونے کا عمل کئی وسائل کا متقاضی ہوا کرتا ہے جس میں وقت اور دولت سرفہرست ہیں۔ اب عین ممکن ہے جس شخص کو آپ اپنے علاقے کا منتخب نمائیندہ چننا چاہتے ہیں وہ خلوص اور عقل سے مالا مال ہو تاہم اللہ تعالی کی دوسری دونوں نعمتوں (وقت اور دولت) سے محروم ہو۔ ایسی صورت میں انتخاب کی سو فیصد آزادی کا تصور ویسے ہی ختم ہوجاتا ہے۔← مزید پڑھیے
کرکٹ ورلڈکپ 2019 کا اختتام ہوا اور کیا خوب ہوا۔ فائنل میچ صدیوں تک یاد رکھا جائے گا۔ اس ٹورنامنٹ کے آغاز سے ہی پاکستانی شائقین کی نظریں سیمی فائنلز پر مرکوز تھیں۔ اگرچہ پہلے میچ سے ہی پاکستانیوں کی← مزید پڑھیے
جب تک ریاست کوئی پوچھ گچھ نہیں کرتی تاجر کبھی یہ نہیں سوچے گا کہ وہ اتنا منافع تو ضرور لے جس میں سے ٹیکس بھی ادا کیا جاسکے۔ ریاست اگر اسے مجبور کرے گی کہ وہ پورا ٹیکس ادا کرے تو وہ اپنے اس ٹیکس کو صارف کی طرف منتقل کردے گا حتیٰ کہ وہ براہ راست ٹیکس جو کہ اس کی ذاتی آمدنی پر ہونا تھا وہ بھی صارف کی طرف منتقل کرنے سے باز نہیں آئے گا، اور ہر ٹیکس کو اپنی لاگت میں شامل کر کے صارف سے وصول کرلے گا۔← مزید پڑھیے