جان سے پیاری آج آپ کا تیسرا خط ملا مگر میں نے جواب لکھنے تک بہت سوچا۔ شاید تاخیر تم پر گراں گزری ہو۔ بار بار لکھنے لگا اور اپنا لکھا ہوا ٹکڑے ٹکڑے کرتا رہا۔ تم نے پوچھا← مزید پڑھیے
“سر جی، خرم بقا کرتے کے اوپر چادر پہن کر آیا ہے۔” جی ایم کے چمچے نے دھڑ باہر اور منہ اندر کرکے اطلاع دی۔ جی ایم نے غالباً چشمہ ناک کے کونے پر ٹکائے اس کے اوپر سے← مزید پڑھیے
وہ صبح اپنے معمول کے مطابق جاگا تو اس نے محسوس کیا کہ اس کا دایاں ہاتھ کچھ بھاری سا ہو رہا ہے۔۔”شاید سوتے ہوئے جسم تلے دب کر خون کا دورانیہ متاثر ہو گیا ہے” اس نے سوچا اور← مزید پڑھیے
“کیادریائے نیل میرے حکم سے نہیں بہتا” اپنے تمام تر دعوٰی کے باوجود فرعون کے اس استعجاب آمیز سوال نے اس کی خدائی کا پول کھول دیا۔ فرعون تو ڈھلمل یقینی کے عالم میں ہی رہا اور کیوں نہ رہتا← مزید پڑھیے