کون ہے جس نے اس دنیا میں عشق کی چاشنی کو نہ چکھا ہو۔ عشق کا یہ پرندہ وقت ،حالات، واردات، عرصہ حیات و روزگار سے ماوراء ہو کر اس عشق نامی صیاد کے پنجرے میں بیٹھا خود ہی اپنے← مزید پڑھیے
“سنو اے آدم! میں کہ حوا! تمہارے جیسی! تمہارا پرتو،تمہارا سانچہ! مکیں عدن کے،زمیں کے ساتھی! اے میرے ہمدم،اے میرے آدم! سنو کہ تم سے مفر نہیں ہے ! سنو کہ تنہا گزر نہیں ہے !! سنو! کہ مجھ سے← مزید پڑھیے
بہشت میں وہ صبح معمول سے بہت الگ تھی۔یوں جیسے کوئی طوفان آنے کو ہو۔بہشتی چرند پرند جو خوش الحانی سے رب عرش العظیم کی ثنا خوانی کرتے تھے وہ دم سادھے جنت کے پیڑوں پر دبکے بیٹھے تھے۔فرشتوں کے← مزید پڑھیے
“انسان کی لغوی تعریف” انسان عربی زبان کے لفظ اَ لْاِنْس سے مشتق ہے جس کے معنی آدمی اور بشر کےہیں۔ اسم الانس کے ساتھ ان زائد برائے مبالغہ لگانے سے انسان بنتا ہے ۔ (مختار الصحاح مترجم ، ص← مزید پڑھیے
ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ ایک جنت تھی جس میں آدم اور حوا ہمیشہ کے لیے خوش رہتے تھے۔ آدم اور حوا کو جنت بنی بنائی نہیں ملی تھی، اس کو آدم اور حوا نے بہت محنت سے بنایا← مزید پڑھیے